سر یہ تو جو پہلے سمجھا تھا وہ بھی گیا ۔ میرا خیال تھا کہ لگی میں تین لفظ ہیں اور آگ میں دو سو اِسی مناسبت سے فعولن کے پانچ لفظ بالترتیب تین اور دو الفاظِ مذکورہ کی نمائندگی کر رہے ہیں ۔
اوزان میں حروف کی تعداد نہیں بلکہ ان کی ادائیگی (آواز ) کو لیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔
اور آوازیں بنیادی طور پر صرف دو قسم کی ہوتی ہیں ایک چھوٹی آواز جسے ہم 1 کہہ لیں اور ایک بڑی آواز جسے ہم 2 کہہ سکتے ہیں ۔۔۔۔
دنیا کا ہر لفظ اس طرح ان ہی دو بنیادی آوازوں سے مل کر بنتا ہے ۔۔۔ لمبی آواز وہ ہوتی ہے جو تھوڑی کھینچ کر فورس لگا کر ادا کرنا پڑتی ہے اور چھوٹی آواز وہ جو بہت جلد زبان سے ادا ہو جاتی ہے ۔۔۔۔جیسےلفظ آگ میں ۔۔۔ حرف آ کو کھینچ کر لمبا کر کے پڑھا جاتا ہے سو یہ لمبی آواز ہے یعنی 2 ہے اور گ کی آواز بالکل چھوٹی سی ہی ۔۔۔ اس لیے یہ ایک ہے ۔۔۔ انہیں چھوٹی بڑی آوازوں کو ایک خاص ردھم سے لکھ جائے تو اسے بحر کہا جاتا ہے ۔۔۔۔ ! میرے خیال سے اس سے زیادہ آسان الفاظ میں اوزان کو بیان نہیں کر سکتا میں ۔۔۔۔ !