عمر اثری
محفلین
جی ھاں ایک ساتھی نے تصدیق کر دی. اور شاید نواز دیوبندی صاحب کا شعر ھےارے بھئی! کہیں ایسے پڑھا سنا تھا ۔۔۔
وہ اپنے گھر کے دریچے سے جھانکتا کم ہے
تعلقات تو اب بھی ہیں مگر رابطہ کم ہے!!!
آخری تدوین:
جی ھاں ایک ساتھی نے تصدیق کر دی. اور شاید نواز دیوبندی صاحب کا شعر ھےارے بھئی! کہیں ایسے پڑھا سنا تھا ۔۔۔
وہ اپنے گھر کے دریچے سے جھانکتا کم ہے
تعلقات تو اب بھی ہیں مگر رابطہ کم ہے!!!
محترم محمد فرقان صاحب.
پلیز پورے اشعار بتا دیں.
ان اوزان نے بہت لوگوں کو پریشان کر رکھا ہےصاحب! 'اوزان' کی کوئی گارنٹی نہیں ہے،
بہت بہت شکریہ. جزاک اللہ خیرا.وہ اپنے گھر کے دریچوں سے جھانکتا کم ہے
تعلقات تو اب بھی ہیں ۔۔۔ رابطہ کم ہے
تم اس خموش طبیعت پہ ۔۔۔ طنز مت کرنا
وہ سوچتا ہے بہت ۔۔۔۔ ۔اور بولتا کم ہے
فضول ۔۔۔۔۔۔۔ تیز ہواؤں کو دوش دیتا ہےصاحب! 'اوزان' کی کوئی گارنٹی نہیں ہے، جیسے تیسے ملی ہے، آپ کی نذر کر دی ہے! قبول فرمائیے گا!
اسے ۔۔۔ چراغ جلانے کا حوصلہ ۔۔۔۔ کم ہے
حریفو! خوب اڑاؤ ۔۔۔ سروں پہ خاک اپنے
مِرا چراغ بجھانے کو یہ ہوا ۔۔۔۔۔ کم ہے!
بِلا سبب ہی میاں ۔۔۔ تم اداس رہتے ہو
تمہارے گھر سے تو مسجد کا فاصلہ کم ہے !!!
میں اپنے بچوں کی خاطر ہی جان دے دیتا
مگر غریب کی جان کا معاوضہ کم ہےِ !!!
لیجئے جناب اب ہم آپ کو دل کی گہرائیوں سے آواز دیتے ہیں کہ آپ میری مدد فرمائیں. امید ہے کہ آپ مطلع فرمائیں گے.زیک کو بُلا رہے ہیں یہاں، ایک پنجابی لوک گیت کا مکھڑا یاد آ گیا۔
واجاں ماریاں بھلایا کئی وار وے، کسے نے میری گل نہ سنی
(میں نے بہت صدائیں لگائیں، کئی کئی بار بُلایا لیکن کسی نے مری بات نہ سنی)
محترم عمر اثری صاحب! یہ اشعار جناب نواز دیوبندی سے ہی منسوب ہیں۔ آپ کی اطلاع درست ثابت ہوئی۔ سلامت رہیں۔بہت بہت شکریہ. جزاک اللہ خیرا.
آپ نذرانہ پیش کریں اور ہم قبول نہ کریں؟؟؟ یہ کیسا ممکن ھے. ھذا محال فی القیاس بدیع.
شاعر کی تصدیق بھی کر دیں کہ کس کا شعر ھے.
جزاک اللہ خیرا.محترم عمر اثری صاحب! یہ اشعار جناب نواز دیوبندی سے ہی منسوب ہیں۔ آپ کی اطلاع درست ثابت ہوئی۔ سلامت رہیں۔
اس کا مطلب "حرکت" کی "ر" ساکن ہے۔ میں اسے متحرک ہی پڑھتا رہا۔جی بحر میں ہے، آپ کو کیا اشکال ہوا ہے؟
بجا فرمایا آپ نے، میں ہر بار نادانستہ طور پر ملک کو شہر سے بدل دیتا ہوں۔اور پہلے مصرعے میں شہر کی بجائے مُلک ہے۔
آپ یقینا درست پڑھتے رہے ہیں، لیکن بات یہ ہے کہ عربی کے کئی ایک الفاظ جن میں پے درپے حرکت ہے اردو میں اکثر وہ درمیانی حرف کے سکون کے ساتھ مستعمل ہیں اور فصیح ہیں، حرکت ان میں سے ایک ہے، برکت بھی ایسا ہی لفظ ہے۔اس کا مطلب "حرکت" کی "ر" ساکن ہے۔ میں اسے متحرک ہی پڑھتا رہا
۔
بہت شکریہ سر۔ کیا میں جان سکتا ہوں کہ عربی الفاظ کی حرکات میں تبدیلی کا کیا قاعدہ ہے اور کیا اردو میں حرکت اور برکت کو اصل تلفظ (ر متحرک) کے ساتھ نظم کیا جا سکتا ہے؟آپ یقینا درست پڑھتے رہے ہیں، لیکن بات یہ ہے کہ عربی کے کئی ایک الفاظ جن میں پے درپے حرکت ہے اردو میں اکثر وہ درمیانی حرف کے سکون کے ساتھ مستعمل ہیں اور فصیح ہیں، حرکت ان میں سے ایک ہے، برکت بھی ایسا ہی لفظ ہے۔
یہ تو کسی قواعد کی کتاب ہی سے علم ہوگا۔ ویسے ان الفاظ کو اصل تلفظ کے ساتھ بھی باندھ سکتے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ مقامی تلفظ اتنا رایج ہے کہ ہو سکتا ہے کوئی ناواقف اصل تلفظ ہی پر اعتراض جڑ دےبہت شکریہ سر۔ کیا میں جان سکتا ہوں کہ عربی الفاظ کی حرکات میں تبدیلی کا کیا قاعدہ ہے اور کیا اردو میں حرکت اور برکت کو اصل تلفظ (ر متحرک) کے ساتھ نظم کیا جا سکتا ہے؟
ویسے سائنٹیفیکلی کئی تارے در حقیقت سورج سے کئی گنا زیادہ روشن بهی ہیں اور کئی گنا بڑے بهی.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
ماشاء اللہ یہاں پر شعراء کرام کثرت دے پائے جاتے ھیں
لہذا میرے مدد فرمائیں اور یہ بتانے کی زحمت گوارا کریں کہ یہ اشعار کس کے ھیں. مزید اس سلسلے کے پورے اشعار اگر لکھ دیں تو مہربانی ھوگی:
ہم بھی تو انساں ہیں آخر ہم سے یہ نفرت کیسی
سب سے لپٹ کر ملنے والو ہم سے کیوں کتراتے ھو
یہ کلام حفیظ میرٹھی کاہے مکمل ملاحظہ فرمائیں
مظلوموں کی آہ و فغاں پر برہم کیوں ہو جاتے ہو
شوق نہیں رونے کا ہم کو، تم ہی تو رلواتے ہو
ہم بھی تو انسان ہیں آخر ہم سے یہ نفرت کیسی
سب سے لپٹ کر ملنے والو! ہم سے کیوں کتراتے ہو
ہم سایوں سے ہم وطنوں سے لاشیں پوچھا کرتی ہیں
پیار کی باتیں کرنے والو! قاتل کیوں بن جاتے ہو
پیتے تھے جب تک پیتے تھے، چھوڑی تو بس چھوڑ ہی دی
تم بھی بہکنا چھوڑو یارو، ہم کو کیوں بہکاتے ہو
ہم توجذباتی ٹھہرے، اپنی کہو دانش مندو!
ٹھیس انا کو جب لگتی ہے، تم پاگل ہو جاتے ہو
ہم نے تمھارے ہاتھوں سے بھی سر پہ کفن بندھوایا تھا
تم بھی سرخ سویرے والو! درباری ہوجاتے ہو
کومل کومل غزلوں میں طوفانوں کے پیغام حفیظ
میٹھی میٹھی باتوں سے بھی تم تو آگ لگاتے ہو
"حفیظ میرٹھی—"