آصف جسکانی
محفلین
آج تک نامعلوم صاحب کا ہےپہلے تو یہ اس قسم کی بھی ایک ذیلی فورم کی ضرورت ہے جہاں اردو شعر و ادب کے متعلق سوالات پوسٹ کئے جائیں، ’سمت‘ کے اجراءء کی خبر بھی ویسے میں اردو نامہ میں ہی دے دیتا ہوں جو کہ گٌط ہی ہے.
بہر حال سوال یہ ہے، جو مجھ سے ای میل سے سرور عالم راز صاحب نے پوچھا ہے.، کہ یہ شعر (یا مصرع( کس کا ہے
نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم
نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے
ممکن ہے کہ یہ غلط ہی مشہور ہو، کہ ’نہ‘ کا یہ استعمال کلاسیکی شاعری میں نہیں ملتا.
نامعلوم
نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم نہ ادھر کے ہوئے نہ ادھر کے ہوئے
رہے دل میں ہمارے یہ رنج و الم نہ ادھر کے ہوئے نہ ادھر کے ہوئے