zeesh بھائی میرا خیال ہے صاحبِ کالم اس سے اس ذات پات کے نظام کی طرف اشارہ کر رہے ہیں جو ہندو معاشرے میں مذہبی طور پر رائج تھا ۔اس آرٹیکل کا دوسرا جملہ:
"برصغیر پاک و ہند میں جس مکروہ اورغلیظ معاشرے کو ایک مقدس مذہبی حیثیت سے ہندومت نے جنم دیا تھا وہ آج بھی ہماری رگ و پے میں سرایت کیا ہوا ہے۔۔۔ ۔ "
zeesh بھائی میرا خیال ہے صاحبِ کالم اس سے اس ذات پات کے نظام کی طرف اشارہ کر رہے ہیں جو ہندو معاشرے میں مذہبی طور پر رائج تھا ۔
آپ بات کو کسی اور طرف لے گئے۔ مجھے اس بات کو طول نہیں دینا۔ ہندی فلمیں تو آپ دیکھتے ہی ہوں گے راون اور رام کا نام سنا ہے نا آپ نے؟ یقین کریں ان دونوں میں سے کوئی بھی مسلمان نہ تھا۔ہندو ذات پات کا مسلمانوں کا عیسائیوں پر حملے سے کیا تعلق ہے؟ اور یہ کونسا کسی مسلمان گروہ نے پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی پر حملہ کیا ہے؟ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ احمدیوں پر، شیعوں پر، سکھوں پر، ہندوں پر اور عیسائیوں پر حملے ہوئے ہیں۔
صاحب تحریر کا مفروضہ یہ ہے کہ چونکہ برصغیر میں مسلمان ہندوں کیساتھ صدیوں سے رہ رہے ہیں اس لئے ان کی خصوصیات مسلمانوں میں بھی در آئی ہیں۔
اگر یہی بنیادی وجہ ہے تو مصر میں تو ہندو نہیں رہتے تھے وہاں پر مسلمانوں نے کیوں گرجہ گر جلائے اور عیسائیوں کو قتل کیا؟
یہ صرف اور صرف مفروضے ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ لوگ ہمیں باور کرانا چاہتے ہیں کہ مسلمان تو فرشتے ہیں لیکن ہندوں نے بیچارے مسلمانوں میں نفرتوں کے بیچ بوئے ہیں۔ اگر اس میں ذرا بھی حقیقت ہوتی تو 40 ہجری میں مسلمان آپس میں لڑائیاں نہ شروع کرتے اور 61 ہجری میں کربلا کا واقعہ نہ ہوتا۔
میں یہی بکواس کر کر کے تھک گیا ۔ مسلمان جب کسی اچھے کامیاب مسلمان کو دیکھتے ہیں تو فخر سے مسلمان مسلمان کے نعرے مراتے ہیں ۔ اور جب یہ سارا بلنڈر ہو دہشت گردی جلاؤ گھیراؤ گھناؤنے کام ہوں ظلم ہو جبر ہو کسی مسلمان کے ہاتھوں تو کہتے ہیں یہ مسلمان ہی نہیں ۔ جیسے گاؤں کی گنوار ماں اپنے نا فرماں بیٹے کو کہتی ہے توں میرا ہے ہی نہیں ۔ہندو ذات پات کا مسلمانوں کا عیسائیوں پر حملے سے کیا تعلق ہے؟ اور یہ کونسا کسی مسلمان گروہ نے پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی پر حملہ کیا ہے؟ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ احمدیوں پر، شیعوں پر، سکھوں پر، ہندوں پر اور عیسائیوں پر حملے ہوئے ہیں۔
صاحب تحریر کا مفروضہ یہ ہے کہ چونکہ برصغیر میں مسلمان ہندوں کیساتھ صدیوں سے رہ رہے ہیں اس لئے ان کی خصوصیات مسلمانوں میں بھی در آئی ہیں۔
اگر یہی بنیادی وجہ ہے تو مصر میں تو ہندو نہیں رہتے تھے وہاں پر مسلمانوں نے کیوں گرجہ گر جلائے اور عیسائیوں کو قتل کیا؟
یہ صرف اور صرف مفروضے ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ لوگ ہمیں باور کرانا چاہتے ہیں کہ مسلمان تو فرشتے ہیں لیکن ہندوں نے بیچارے مسلمانوں میں نفرتوں کے بیچ بوئے ہیں۔ اگر اس میں ذرا بھی حقیقت ہوتی تو 40 ہجری میں مسلمان آپس میں لڑائیاں نہ شروع کرتے اور 61 ہجری میں کربلا کا واقعہ نہ ہوتا۔
آپ بات کو کسی اور طرف لے گئے۔ مجھے اس بات کو طول نہیں دینا۔ ہندی فلمیں تو آپ دیکھتے ہی ہوں گے راون اور رام کا نام سنا ہے نا آپ نے؟ یقین کریں ان دونوں میں سے کوئی بھی مسلمان نہ تھا۔
جوان ، یہ کام ہر مذہب کے شدت پسند کرتے ہیں۔۔۔بلا تخصیص۔میں یہی بکواس کر کر کے تھک گیا ۔ مسلمان جب کسی اچھے کامیاب مسلمان کو دیکھتے ہیں تو فخر سے مسلمان مسلمان کے نعرے مراتے ہیں ۔ اور جب یہ سارا بلنڈر ہو دہشت گردی جلاؤ گھیراؤ گھناؤنے کام ہوں ظلم ہو جبر ہو کسی مسلمان کے ہاتھوں تو کہتے ہیں یہ مسلمان ہی نہیں ۔ جیسے گاؤں کی گنوار ماں اپنے نا فرماں بیٹے کو کہتی ہے توں میرا ہے ہی نہیں ۔
جوان ، یہ کام ہر مذہب کے شدت پسند کرتے ہیں۔۔۔ بلا تخصیص۔
یہاں یو ٹیوب ندارد۔ اگر تو آپ یہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں کہ تمام برائیوں کی جڑ اسلام ہے تو آپ کو سلام ہے اور اگر شدت پسندی پر غیر جانبداری سے نظر رکھنا چاہتے ہیں تو یہ دیکھئے کہ صاحبِ کالم نے ایک ایسے نظام کی طرف اشارہ کیا ہے جو فی الحقیقت ہندو مت میں مذہبی طور پر رائج تھا۔ نہ کہ ہندو مذہب پر کوئی حملہ کیا گیا ہے اور نہ ہی ہندوؤں کو ان حملوں کا قصوروار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ایک یا دو کے علاوہ ہندی فلمیں دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا ہے۔
رام کا مجھے معلوم ہے اور شائد آپ کو بابا فرید کا بھی معلوم ہوگا۔ جب تک جواب لکھتے ہیں یہ کلام سنیں :
آپ جانتے ہیں نا کہ شدت پسندی کہاں سے امپورٹ ہوتی ہے؟ تو پھر سعودیہ میں ایسے حملے کیوں نہیں ہوتے؟۔پر یہ اسلامی شدت پسند ہیں مدرسوں کے پڑھے اور مسلمان ہیں مسلمان ماں پاب کی اولاد بچپن سے مذہبی ماحول میں بڑھے اور اپنے مذہب اور دین کے لیے ہی ایسا کر رہے ہیں یہ بات اپکو مان لینی چاہیے ۔ جب تک بیماری نا مانی جائے گی علاج کیا خآک ہو گا؟ دھوکہ دہی فریب اپنے آپ کو کب تک دیا جا سکتا ہے ۔
یہاں یو ٹیوب ندارد۔ اگر تو آپ یہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں کہ تمام برائیوں کی جڑ اسلام ہے تو آپ کو سلام ہے اور اگر شدت پسندی پر غیر جانبداری سے نظر رکھنا چاہتے ہیں تو یہ دیکھئے کہ صاحبِ کالم نے ایک ایسے نظام کی طرف اشارہ کیا ہے جو فی الحقیقت ہندو مت میں مذہبی طور پر رائج تھا۔ نہ کہ ہندو مذہب پر کوئی حملہ کیا گیا ہے اور نہ ہی ہندوؤں کو ان حملوں کا قصوروار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
کیوں پاکستانی روٹی نہیں کھاتے ؟ چلو میں کافر ہوں ان کو کہتا ہوں جاؤ سارے مولوی مار دو وہ کیوں نہین مارتے؟ یہ اٹکل پچوں اب نہین چلے گی کہ فلاں نے کہا ہم نے کیا وغیرہ ۔ یہ سب یہاں کا اپنا کیا دھرا ہے سعودی کوئی ہپناٹائزرز نہین ہیںآپ جانتے ہیں نا کہ شدت پسندی کہاں سے امپورٹ ہوتی ہے؟ تو پھر سعودیہ میں ایسے حملے کیوں نہیں ہوتے؟۔