شکیل احمد خان23
محفلین
جی آپ بالکل دُرست فرمارہے ہیں ۔آج کل عدیم الفرصتی نے اتنی تحقیق کے لیے بھی وقت نایاب کررکھا ہے کہ راستے میں رک کر کسی مٹھائی کی دکان پر اُن سے پوچھ لوں کہ خاص اِس مٹھائی کا کیا نام ہے اور کیونکہ میں نے عرض کی کہ مجھے نہ تو مسقطی حلوہ پسند آیا اور نہ یہ چپ چپی سی مٹھائی پسند ہے تو اِس لیے میں اِسے خریدنے سے محترز ہی رہوں گااور گھر میں بھی کسی کو اِس کا شوق نہیں تو وہاں سے حلوہ سوہن ضرور لوں گا کہ مٹھائیوں میں ، میں اِسے قبیلے کا سردار مانتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اوپر سے سخت اوراندر سے شیریں و نرم، یہی ہے رختِ سفر میر ِکارواں کے لیے۔۔۔۔بائیں طرف والے حلوے کو یہاں بمبئی حلوہ کہا جاتا ہے