محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
صبح سے ہم نے بھی نہیں دیکھا بھیا کو
صبر سے ہم نے انتظار کیا کہ آپ خود ہی سمجھ جائیں کہ بینگن پھل نہیں سبزی ہےعجب بات یہ ہے کہ بنیگن پھل نہیں سبزی ہے
شان و شوکت سے قہقہہ لگائیں۔ چھت اڑتی ہے تو اڑ جائےضبط کریں قہقہہ لگا لیں ؟
سیروں خون بڑھ جاتا ہےصحت پر قہقہے کا کیسا اثر ہوتا ہے؟
ڑے پھر تو چھتوں کو پھاڑ دیا جائے فلک شگاف قہقہوں سے ۔سیروں خون بڑھ جاتا ہے
راستے میں ہر طرف پھر چھتوں کا ڈھیر ہوگا اس طرح۔ لوگ گزریں گے کیسے؟ڑے پھر تو چھتوں کو پھاڑ دیا جائے فلک شگاف قہقہوں سے ۔
رکو ذرا۔۔۔ آپا آج چوتھا گئیر لگوا دیں گی آنے دو بس۔۔۔ڑے ڑے انتظار کے ساتھ ساتھ کام بھی ہو رہا ہے لیکن پھر بھی چاہتے ہیں کہ آپا جلدی سے آجائیں
ذرا غور کریں تو سمجھ میں آجائے گی بات ،پھر وہ بھی قہقہے لگاتے گزر جائیں گے ۔راستے میں ہر طرف پھر چھتوں کا ڈھیر ہوگا اس طرح۔ لوگ گزریں گے کیسے؟
ڈگمگاتے ہوئے لوگ نظر آئیں گے راستے میں ہر طرف قہقہوں کی گونج میںذرا غور کریں تو سمجھ میں آجائے گی بات ،پھر وہ بھی قہقہے لگاتے گزر جائیں گے ۔
دل چاہ رہا ہے کہ عمل کرنے میں دیر نہیں ہونی چاہیےڈھیر لگتے جائیں گے چھتوں کے اور اور قہقہوں کے بھی ۔