راستی
بی بی
کا تعلق فرغانہ کے شاہی خاندان سے تھا ۔
آپکے والد فرغانہ کے حاکم تھے
بی بی راستی ایک شہزادی ہونے کے باوجود شادی کے بعد گھر کے تمام کام کاج خود کرتی تھیں۔ محل سرائے غوثیہ میں یتیم بچیوں ، بیوہ اور بے کس عورتوں کے علاوہ بڑے بڑے امرا کی بہو بیٹیاں بھی دینی مسائل سمجھنے کے لیے آتی رہتی تھیں۔
۔ آپ کی وفات 695ھ میں ہوئی اور آپ کا مقبرہ ملتان سٹی اسٹیشن سے دو فرنگ جنوب میں واقع ہیں۔ آپ عوام و خواص میں ام المریدین بی بی پاکدامن سے مشہور ہیں۔
آپ اپنے خسر مخدوم بہاؤ الدین زکریا ملتانی کے دست حق پر بیعت ہوئیں تھیں۔
غوث العالمین بہاؤ الدین زکریا ملتانی کے گھرانے میں یہ رسم چلی آرہی تھی کہ ہر قمری مہینے کی پہلی رات کو حرم غوثیہ کی تمام مستورات حضرت زکریا کی زیارت کو حاضر ہوا کرتی تھیں۔ ایک مرتبہ جب تمام بہو بیٹیاں حاضر ہوئیں تو حضرت معمول کے مطابق بیٹھے رہے لیکن جب بی بی راستی شرف پابوسی حاصل کرنے کی غرض سے آگے بڑھیں تو حضرت بہاء الدین زکریا کھڑے ہو گئے۔ بی بی صاحبہ کو تعجب ہوا کہ حضرت نے خلاف معمول یہ تکلف کیوں فرمایا۔ غوث العالم نے کشف کے ذریعے شہزادی کی اس مکش کو محسوس کر لیا اور فرمایا۔ "بیٹی! یہ تعظیم اس شخص کے لیے جو اس وقت تیرے بطن عفت میں مستور ہے وہ جہاں کا قطب الاقطاب اور ہمارے خاندان کا چشم و چراغ ہو گا۔" شہزادی نے جب یہ مبارک خبر سنی تو خوشی میں گھر کا سارا اثاثہ خیرات کر دیا۔