سیما علی

لائبریرین
ژوبی
کس
کو پکارا
عاطف
بھیا
نے

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 

سیما علی

لائبریرین
رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے

جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم
جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے
کیا خوبصورت
انداز ہے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ذرا رکیے۔۔۔ ایک ہم سے بھی سنتے جائیے
عرض کیا ہے
زندگی سے قریب تر ہو جا
گر فرشتہ ہے تو بشر ہو جا
جس طرح خوشبوئیں ہیں گل کے ساتھ
تو مرا ایسے ہمسفر ہو جا
 
Top