سیما علی

لائبریرین
IMG-2004.jpg
حال
" شیر دریا "
سے
رضا علی عابدی کا بہترین سفرنامہ " شیر دریا "
یاد آیا
تبت والے کہتے ہیں کہ یہ دریا شیر کے منہ سے نکلتا ہے اس لیے انہوں نے اسے شیر دریا کا نام دیا ہے-اس میں کمال دریا کا نہیں، اس شیر کا ہے جس نے اپنے قبیلے کی روایت توڑ کر کوئی نعمت نگلی نہیں، اگلی ہے-

لیکن جیسے جیسے یہ دریا آگے بڑھتا ہے کہیں نگلنے کی کہانیاں کثرت سے سننے میں آتی ہیں اور کہیں جبرا اگلوائے جانے کی-

حقیقت یہ ہے کہ یہ کتاب دریا کی کہانی نہیں، اس کے کنارے بسنے والوں کی ہزار داستان ہے۔ کہیں یہ دریا دکھ دیتا ہے، کہیں سکھ بانٹتا ہے اور کہیں سکھ چھینتا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اس کے کنارے پروان چڑھنے والی تہذیبیں کبھی کی کھنڈر ہو چکی ہیں۔ اب تہذیب، تمدن، ترقی اورخوشحالی کے دھارے کہیں اور بہتے ہیں اور ہمارا یہ دریا کہیں اور ۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
چمچہ یا ڈوئی
پرانی اردو کا ایک لفظ ہے قاشق، جس کا مطلب
ہے
اردو ادب میں تو لفظ قاشق عرصے سے دیکھنے میں نہیں آیا۔
چمچ دراصل ترکی زبان کے لفظ چمچہ کا اُردو تلفظ ہے
اسی طرح سرائیکی میں بھی قاشق چمچ کو ہی کہتے ہیں۔
کیو ں
روفی بھیا
 

سیما علی

لائبریرین
IMG-2004.jpg
حال
" شیر دریا "
سے
رضا علی عابدی کا بہترین سفرنامہ " شیر دریا "
یاد آیا
تبت والے کہتے ہیں کہ یہ دریا شیر کے منہ سے نکلتا ہے اس لیے انہوں نے اسے شیر دریا کا نام دیا ہے-اس میں کمال دریا کا نہیں، اس شیر کا ہے جس نے اپنے قبیلے کی روایت توڑ کر کوئی نعمت نگلی نہیں، اگلی ہے-

لیکن جیسے جیسے یہ دریا آگے بڑھتا ہے کہیں نگلنے کی کہانیاں کثرت سے سننے میں آتی ہیں اور کہیں جبرا اگلوائے جانے کی-

حقیقت یہ ہے کہ یہ کتاب دریا کی کہانی نہیں، اس کے کنارے بسنے والوں کی ہزار داستان ہے۔ کہیں یہ دریا دکھ دیتا ہے، کہیں سکھ بانٹتا ہے اور کہیں سکھ چھینتا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اس کے کنارے پروان چڑھنے والی تہذیبیں کبھی کی کھنڈر ہو چکی ہیں۔ اب تہذیب، تمدن، ترقی اورخوشحالی کے دھارے کہیں اور بہتے ہیں اور ہمارا یہ دریا کہیں اور ۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
جلدی سے بتائیے کہ غیر متفق رئٹنگ
کیوں دی نظامی صاحب
🥲🥲
 

سیما علی

لائبریرین
ثمرین بھی اداس ہیں۔۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
چمچہ یا ڈوئی
پرانی اردو کا ایک لفظ ہے قاشق، جس کا مطلب
ہے
اردو ادب میں تو لفظ قاشق عرصے سے دیکھنے میں نہیں آیا۔
چمچ دراصل ترکی زبان کے لفظ چمچہ کا اُردو تلفظ ہے
اسی طرح سرائیکی میں بھی قاشق چمچ کو ہی کہتے ہیں۔
کیو ں
روفی بھیا
تاوقتیکہ آپ نے یہ لفظ نے استعمال نہیں کیا تھا میں اس لفظ سے بالکل ہی نا آشنا تھا۔
 

سیما علی

لائبریرین
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20

وہاں سب شام کی چائے پی رہے ہیں
ہمیں بھی چائے پینا ہے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
وجی کو بھی یہی لگتا ہے
آپ کے ہوتے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے

میں سمجھا نہیں کہ اس بات کا مخاطب کون ہے۔

لازماً مذکورہ مراسلے سے اوپر والا مراسلہ کرنے والا شخص ۔

چلیں جانے دیں
اگر آپ نہیں سمجھے تو
جس کے بارے میں کہی تھی وہ سمجھ گئی۔
نہ ہی سمجھے کوئی تو بہتر ہے ۔ ورنہ ہم نے پھر بھی یہی کہنا ہے کہ
سانوں کی تے تہانوں کی۔
🙄
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20

وہاں سب شام کی چائے پی رہے ہیں
ہمیں بھی چائے پینا ہے
میرے کو تو کھوئے والی قلفی کھانی ہے پستہ بادام لگی۔
 
Top