محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
ذرا بھی شک نہیں کہ یہ شعر رفیع سودا کا ہےگل پھینکے ہے اوروں کی طرف، بلکہ ثمر بھی
اے خانہ بر انداز چمن،،،،، کچھ تو ادھر بھی
یہ کس کا شعر ہے۔
ذرا بھی شک نہیں کہ یہ شعر رفیع سودا کا ہےگل پھینکے ہے اوروں کی طرف، بلکہ ثمر بھی
اے خانہ بر انداز چمن،،،،، کچھ تو ادھر بھی
یہ کس کا شعر ہے۔
دور کتنا ہے ۔۔۔ذکر تھا ماڑی انڈس ریلوے اسٹیشن کا
چلیں جانے دیںمیں سمجھا نہیں کہ اس بات کا مخاطب کون ہے۔
جلدی سے بتائیے کہ غیر متفق رئٹنگحال
" شیر دریا "
سے
رضا علی عابدی کا بہترین سفرنامہ " شیر دریا "
یاد آیا
تبت والے کہتے ہیں کہ یہ دریا شیر کے منہ سے نکلتا ہے اس لیے انہوں نے اسے شیر دریا کا نام دیا ہے-اس میں کمال دریا کا نہیں، اس شیر کا ہے جس نے اپنے قبیلے کی روایت توڑ کر کوئی نعمت نگلی نہیں، اگلی ہے-
لیکن جیسے جیسے یہ دریا آگے بڑھتا ہے کہیں نگلنے کی کہانیاں کثرت سے سننے میں آتی ہیں اور کہیں جبرا اگلوائے جانے کی-
حقیقت یہ ہے کہ یہ کتاب دریا کی کہانی نہیں، اس کے کنارے بسنے والوں کی ہزار داستان ہے۔ کہیں یہ دریا دکھ دیتا ہے، کہیں سکھ بانٹتا ہے اور کہیں سکھ چھینتا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ اس کے کنارے پروان چڑھنے والی تہذیبیں کبھی کی کھنڈر ہو چکی ہیں۔ اب تہذیب، تمدن، ترقی اورخوشحالی کے دھارے کہیں اور بہتے ہیں اور ہمارا یہ دریا کہیں اور ۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
تاوقتیکہ آپ نے یہ لفظ نے استعمال نہیں کیا تھا میں اس لفظ سے بالکل ہی نا آشنا تھا۔چمچہ یا ڈوئی
پرانی اردو کا ایک لفظ ہے قاشق، جس کا مطلب
ہے
اردو ادب میں تو لفظ قاشق عرصے سے دیکھنے میں نہیں آیا۔
چمچ دراصل ترکی زبان کے لفظ چمچہ کا اُردو تلفظ ہے
اسی طرح سرائیکی میں بھی قاشق چمچ کو ہی کہتے ہیں۔
کیو ں
روفی بھیا
پھر یہ بتائیے !!! لفظ کیا سرائیکی میںتاوقتیکہ آپ نے یہ لفظ نے استعمال نہیں کیا تھا میں اس لفظ سے بالکل ہی نا آشنا تھا۔
بہت بہتر، چھوٹا چمچ جو سالن وغیرہ بنانے کے کام آتا ہے اسے "ڈوئی" اور بڑا چمچ جو دیگوں میں استعمال ہوتا ہے اسے "کف گیر" کہتے ہیں۔پھر یہ بتائیے !!! لفظ کیا سرائیکی میں
استعمال
ہوتا ہے
وجی کو بھی یہی لگتا ہے
آپ کے ہوتے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے
میں سمجھا نہیں کہ اس بات کا مخاطب کون ہے۔
لازماً مذکورہ مراسلے سے اوپر والا مراسلہ کرنے والا شخص ۔
نہ ہی سمجھے کوئی تو بہتر ہے ۔ ورنہ ہم نے پھر بھی یہی کہنا ہے کہچلیں جانے دیں
اگر آپ نہیں سمجھے تو
جس کے بارے میں کہی تھی وہ سمجھ گئی۔
میرے کو تو کھوئے والی قلفی کھانی ہے پستہ بادام لگی۔اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
وہاں سب شام کی چائے پی رہے ہیں
ہمیں بھی چائے پینا ہے
میکوں بھی ۔میرے کو تو کھوئے والی قلفی کھانی ہے پستہ بادام لگی۔