گستاخی اِس درجہ کی ،شرارت اِس طرح کی ، شوخی اِ س نوع کی،بے ادبی اِس قسم کی،بدتہذیبی اِس ڈگری کی ،ناشائستگی ایسی اور دریدہ دہنی یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کسی کی ہمت نہیں کرے۔۔۔۔لو بھلا ہمارے بغیر کیسے چائے پینے لگے سب۔۔۔
قَرْن بَہ قَرْنکہیں دُور جب دن ڈھل جائے۔۔۔۔۔
غور کیا تو ان ساری باتوں کا ایک ہی مطلب سمجھ میں آیا کہ ہمارے بغیر چائے نہ پی جائے گی۔گستاخی اِس درجہ کی ،شرارت اِس طرح کی ، شوخی اِ س نوع کی،بے ادبی اِس قسم کی،بدتہذیبی اِس ڈگری کی ،ناشائستگی ایسی اور دریدہ دہنی یہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کسی کی ہمت نہیں کرے۔۔۔۔
عاجز و لاچار شکیل احمد خان کو آپا نے کسی لائق سمجھا یہ جان کرفرطِ مسرت سے دل باغ باغ ہوگیا ، شکریہ ۔ عہد بہ عہد کے معنوں میں قرن بہ قرن لفظ بالکل دُرست ہے اور اِس کا یہ استعمال زیادہ بہتر ہوتا کہ آپ کہتیں :قرن بہ قرن دل کے تارچھیڑتا آیا ہے یہ گیت اور ۔۔۔اب بھی اِس کا یہ میٹھا سا اثرروزِاوّل کی طرح برقرارہے۔۔۔۔۔شکیل بھائی ۔۔۔
بس یہ ضرور بتائیے گا کہ قرن بہ قرن کا استعمال درست کیا ہے یا نہیں
ظاہری شکیل وعاجز و لاچار شکیل احمد خان کو آپا نے کسی لائق سمجھا یہ جان کرفرطِ مسرت سے دل باغ باغ ہوگیا ، شکریہ ۔ عہد بہ عہد کے معنوں میں قرن بہ قرن لفظ بالکل دُرست ہے اور اِس کا یہ استعمال زیادہ بہتر ہوتا کہ آپ کہتیں :قرن بہ قرن دل کے تارچھیڑتا آیا ہے یہ گیت اور ۔۔۔اب بھی اِس کا یہ میٹھا سا اثرروزِاوّل کی طرح برقرارہے۔۔۔۔۔
طائرانہ نظر نہیں آپ بڑی باریک بینی سے مطالعہعاجز و لاچار شکیل احمد خان کو آپا نے کسی لائق سمجھا یہ جان کرفرطِ مسرت سے دل باغ باغ ہوگیا ، شکریہ ۔ عہد بہ عہد کے معنوں میں قرن بہ قرن لفظ بالکل دُرست ہے اور اِس کا یہ استعمال زیادہ بہتر ہوتا کہ آپ کہتیں :قرن بہ قرن دل کے تارچھیڑتا آیا ہے یہ گیت اور ۔۔۔اب بھی اِس کا یہ میٹھا سا اثرروزِاوّل کی طرح برقرارہے۔۔۔۔۔