گُلِ یاسمیں
لائبریرین
قبول ہے قبول ہے قبول ہے۔۔۔ تین بار کیوں بولنا ہوتا ہے بھلا؟
جبکہ ایک بار کہنے سے بھی تو مطلب وہی ہوتا ہے نا۔
جبکہ ایک بار کہنے سے بھی تو مطلب وہی ہوتا ہے نا۔
قدیر بھائی تھوڑے متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اِسی لئے روز روز پھل تھوڑا بجٹ کو آوٹ کرسکتا ہےکراچی کی گرمی میں آم اور فالسے کا شیک بن رہا ہے اکثر
فورا دعا نکلی آپ کے لیے ترقی کی ۔قدیر بھائی تھوڑے متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اِسی لئے روز روز پھل تھوڑا بجٹ کو آوٹ کرسکتا ہے
فارم بھی تو بھرنا ہوتا ہے ناقبول ہے قبول ہے قبول ہے۔۔۔ تین بار کیوں بولنا ہوتا ہے بھلا؟
جبکہ ایک بار کہنے سے بھی تو مطلب وہی ہوتا ہے نا۔
غریب ہونا بھی کوئی بُری بات نہیں پر اللہ کسی کو مفلس اور محتاج نہ بنائے کسی کافورا دعا نکلی آپ کے لیے ترقی کی ۔
غلط فہمی کو بہت دور کر نے کے لیے تاکید کا مقصد ہوتا ہے تین دفعہ کہنے سے ۔قبول ہے قبول ہے قبول ہے۔۔۔ تین بار کیوں بولنا ہوتا ہے بھلا؟
عاطف علی بھائی اِس کی صحیح وجہ بتاسکتے ہیںغور کیجئیے کہ ہم نے تین بار "قبول ہے" بولنے کی وجہ پوچھی ہے۔ فارم تو الگ رہا۔
غریب ہونا بھی کوئی بُری بات نہیں پر اللہ کسی کو مفلس اور محتاج نہ بنائے کسی کا
اللہ آپ کی دعا ہمارے حق میں قبول فرمائے اور آپ کو بہترین بدلہ عطا فرمائے آمین
ظلم کیا ہم پرغلط فہمی کو بہت دور کر نے کے لیے تاکید کا مقصد ہوتا ہے تین دفعہ کہنے سے ۔
طریقہ ہمارا تھا تھوڑا تفصیل سے سمجھانے کاعاطف کا مقصد غربت کا ذکر نہیں بلکہ ترقی کی دعا تھا محض ۔