زبردست ہوگیا شکیل بھائی !!!سلام سب کو،
آج شکیل کا ش مس ہوگیا
جب کھلے میدان زیادہ تھے تو مواقع زیادہ تھے پتنگ بازی کے۔ اب تو کنکریٹ کے جنگلوں میں چھتوں پر ہی پتنگ اڑائی جا سکتی ہے۔ لیکن پھر بھی ہندوستان میں تو خوب اڑائی جاتی ہے، کم از کم 13 جنوری، سنکرانتی یا سکرات کے تیوہار کے موقع پر، جو کم از کم دو ہفتے تک چلتی رہتی ہےڈور اور پتنگ بھی ماضی کا قصہ ہو گیا ہے لاہور میں, یوں تو اچھی بات ہے لیکن بچپن میں تقریباً سبھی کا پسندیدہ مشغلہ ہوا کرتا تھا۔
تربیت ایسی ہی ہوتی تھی بڑوں کا بہت لحاظ ہوتا تھا اُسکو ڈر نہیں کہتے بڑوں کا بے حد ادب کیا جاتا تھا اب تو آہستہ آہستہ سب ختم ہوتا جارہا ہے ۔۔جو انتہائی افسوسناک ہے ۔بھائی آ گئے ہیں تو میں شام تک کڑی دھوپ میں ڈر کے مارے چھت پر ہی بیٹھا رہا۔ بہت ہمت کر کے جب شام کو نیچے اترا تو پتا چلا کہ بھائی تو آتے ہی سو گئے تھے
یہ رہا ہمارا وعلیکم السلام شکیل بھائیالسلام علیکم ! حاضرینِ محفل۔