گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ثمر والی چائے بھی اچھی ہوتی اور صبر والی بھی۔
ثمر والی چائے بھی اچھی ہوتی اور صبر والی بھی۔
ٹکر ہو گئی ہے چائے اور کافی کی۔ ۔۔ کڑی کی بجائے لڑکی لکھ دیتے تو بھی ہم سمجھ جاتے کہ " دماغ لڑائیے" والی لڑی کا خوب اثر ہوا ہے۔جلدی میں بھول گیا کہ کڑی کون سی ہے ۔۔۔
تو یہ صبر والی کہاں دستیاب ہوتی ہے ۔ثمر والی چائے بھی اچھی ہوتی اور صبر والی بھی۔
پتھراؤ آج خوب ہو رہا تو ہمیں بھی کچھ یاد آیاٹوٹنے سے بہتر ہے کہ ہم پتھر ہوجائیں
ایک نئی غزل کا مصرعہ
بہت انتظار کے بعد جب امید بھی ختم ہو چکی ہو، تب جو چائے ملے اسے صبر والی چائے ہی کہتے ہیں۔تو یہ صبر والی کہاں دستیاب ہوتی ہے ۔
یہاں بھی غلطی کر ڈالی۔آپ کہتیں ہیں تو مان لیتے ہیں ۔ پر دل نہیں مان رہا ۔
واہ واہ۔ آج تو۔ ظفری میاں آئے ہیں ۔۔تو یہ صبر والی کہاں دستیاب ہوتی ہے ۔
نہ پتھر مارنا چاہیے نہ پھول ۔پتھراؤ آج خوب ہو رہا تو ہمیں بھی کچھ یاد آیا
بوند بھی ٹپکی تو پتھر بولا
مجھ پر یہ ضرب لگائی کس نے
مگر ہم تو سونے کی ناکام کوشش کرتے کرتے سحری تک آ پہنچےہم بھی آگیے نماز پڑھ کے ۔۔سحری کے برتن دھو کے ۔اب بتائیے کیا ہو رہا ہے۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
لیکن وضاحت کرنی چاہئے آپ کو عاطف بھیا کہ گل زبر والی کی بات کر رہے آپ نہ کہ پیش والی کی۔نہ پتھر مارنا چاہیے نہ پھول ۔
بلکہ گملہ استعمال ہونا چاہیے تاکہ گل ہی مک جائے اکو واری
گل بات ۔والی گل یا ۔گل بات والی بات۔لیکن وضاحت کرنی چاہئے آپ کو عاطف بھیا کہ گل زبر والی کی بات کر رہے آپ نہ کہ پیش والی کی۔
کمال کی وضاحت کر دی آپ نے۔گل بات ۔والی گل یا ۔گل بات والی بات۔
غبارے پھوڑو تین عدد پٹاخ پٹاخ پٹاخ گُلِ یاسمیںفورا سے پہلے تو مبارک باد وصول کرلیں تین سال ہوگئے آپکو۔