وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ ‘۔یہاں بحمدللہ سب لوگ خیریت سے ہیں ۔آ پ اور تمام محفلین کی خیریت خداوند کریم سے نیک مطلوب ہیں۔دیگر احوال یہ ہے کہ اب تو سفر کی تکان،اعزا و اقرباء سے ملاقاتوں اورتحفہ تحائف ا ور پیغامات دینے دلانے سے نچنت ہوگئے ہوں گے۔اپنے مراسلے میں بالاجمال بتائیے گا یہاں ہندُستان میں کب تک قیام ہے اور اب کب امریکہ کا چکر لگے گا۔
مسافروں سے عزیزو اقارب کے علاوہ دیگر لوگوں کو دلچسپی اِس لیےبھی زیادہ ہوتی ہے کہ ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہوئے راستے میں طرح طرح کے حالات سے سابقہ پڑتا ہے جن کی تفصیلات اگر نہیں تو مختصراً روئیداد بھی سننے والوں کے لیے خاصے کی چیز ہوتی ہے ۔چنانچہ ازرہِ کرم سفر امریکیہ کا حال ضروراپنے کسی مراسلے میں گوش گزار کیجیے گا ۔انتظار بالاشتیاق رہیگا۔۔۔​
والسلام علیکم
شکیل احمد خان ، کراچی ،پاکستان۔​


ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر ۔20
 
نائنٹین نائنٹی تھری میں ایک ضروری کام کے سلسلے میں کراچی سے باہر جانا ہوا ۔سہ روزہ قیام تھا۔حیدرآباد سے ایک اور صاحب بھی مدعو تھے۔ایک الگ بنگلے میں قیام اور میس میں کھانے پینے کا بندوبست تھا۔ صبح کا ناشتہ ہیوی ڈیوٹی اور دوپہر کا کھانا اُس سے بھی زبردست ملتا مگر رات کا کھانابہت ہلکا ہوتا۔ چنانچہ وہ صاحب جو پٹھان تھے اور میرے ساتھ ہی مقیم تھے مجھ سے پوچھتے :’’کہو تو کچھ پکاؤں؟‘‘میں کہتا نیکی اور پوچھ پوچھ بتاؤ کیا لاؤں ۔وہ کہتے کچالو لے آؤ۔پٹھانی میں کچالو اروی کو کہتے ہیں۔ میں ارویاں لے آتا اور تنور سے روٹیاں بھی ۔ سادہ سے نمک مرچ میں وہ اروی کا سالن بناتے اور اِس خوبی سے بناتے کہ مزے سے دونوں کھاتے اور سوجاتے۔دوسرے دن عشائیے کے بعد ہم میں پھر یہی مکالمہ رہا اور اُنھوں نے اروی لانے کو کہا۔میں لایا ، انہوں نے پکائیں اورہم دونوں نے کھائیں،کھاکر کچھ دیراِدھر اُدھرکی باتیں کیں پھر کلمہ پڑھا اور سوگئے۔ تیسرے دن بھی یہی پریکٹس رہی ۔ چوتھے دن دوپہر کے بعد ہماری واپسی تھی ۔جام شورو سے راستے الگ ہونا تھے اُنہوں نے حیدرآباد اور مجھے کراچی آنا تھا۔وہیں میں نے اُن سے پوچھا کیا آپ کو ارویاں بہت پسند ہیں جو تین دن متواتر انہی کی تکراررہی ؟ اُنہوں نے کہا ایسی تو بات نہیں البتہ مجھے پکانا صرف یہی آتا ہے اِس لیے آپ کو بھی میرے ساتھ یہ جبر بھگتنا پڑا۔۔۔۔۔​
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
گھر میں ہمارے تو پنجابی میں عربی کہا جاتا ہے، مجھے البتہ راس نہیں آتی
بلکہ ایک مذاق بھی بنا ہوا ہے کہ عربی بنائی ہے یا پنجابی
 

الف عین

لائبریرین
طرز عجیب نکالی ہے یہاں محفلین نے، کہ ایک ہی بندہ یکے بعد دیگرے پوسٹ کرتا رہے، چاہے چار دن بعد کرے!
 

La Alma

لائبریرین
صاف نظر نہ آئے ، یعنی بصارت میں ضعف ہو تو مراسلے پوسٹ کرنے کے لیے عینک بھی لگائی جا سکتی ہے۔
 

عظیم

محفلین
شاید چھوٹی اسکرین یعنی موبائل وغیرہ سے پوسٹ کرنے والوں کو عینک لگانے کی ضرورت نہ بھی ہو تو دشواری پیش آتی ہے مراسلہ کرنے میں، عبارت بہت باریک نظر آتی ہے موبائل ڈیوائسز میں، خاص طور پر موبائل میں بھی ڈیسک ٹاپ موڈ میں محفل استعمال کرنے پر!
 
Top