سیما علی

لائبریرین
طوطا بھی یہی کہتا۔ ہے


ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر ۔20
 

سیما علی

لائبریرین
ضروری ہے یاداشت کو بہتر رکھنا
ہمارے ہاں کئی طرح کے ابہام اور خیالات پائے جاتے ہیں۔ کچھ اچھی یادداشت کو ایک پیدائشی تحفہ سمجھتے ہیں اور کچھ اسے مخصوص لوگوں کو عطا کردہ سپر پاور۔
مگر جدید سائنسی تحقیق اور منطقی تجزیات نے ان ابہام کو بڑی حد تک غلط بلکہ گمراہ کُن ثابت کردیا ہے۔ دماغ ایک مسل یعنی کے پٹھا ہے اور جس طرح ہم اپنی جسم کے ظاہری پٹھوں کو کثرت اور ٹریننگ سے طاقتور اور بہتر بنالیتے ہیں ویسے ہی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا بھی عین ممکن ہے۔ جِم کوئیک دنیا میں اچھی یادداشت کے سب سے بڑے ٹرینر ہیں۔ ان کی اپنی یادداشت حیران کُن طور بلکہ ہوش رُبا ہے۔ ان کے پروگرامز میں ان کی یادداشت کے کمالات دیکھ کر انسان ششدر رہ جاتا ہے۔ جِم کے مطابق اچھی یا بُری یادداشت جیسا کچھ نہیں ہوتا، نہ ہی یہ کوئی پیدائشی خوبی ہے۔ یادداشت صرف ٹرینڈ اور اَن ٹرینڈ یعنی تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ ہوتی ہے۔ آپ اپنی یادداشت کو بہتر انداز میں تربیت دینا شروع کردیں، آپ کے سامنے اس کے کمالات ظاہر ہونے لگیں گے۔
آپ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو کیسے یاد کرسکتے ہیں اور کس طرح اپنے ذہن کی کارکردگی بہتر بناسکتے ہیں اس کے لیے چند طریقے پیشِ خدمت ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی یادداشت اور ذہنی کارکردگی کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔
 
ضروری ہے یاداشت کو بہتر رکھنا
ہمارے ہاں کئی طرح کے ابہام اور خیالات پائے جاتے ہیں۔ کچھ اچھی یادداشت کو ایک پیدائشی تحفہ سمجھتے ہیں اور کچھ اسے مخصوص لوگوں کو عطا کردہ سپر پاور۔
مگر جدید سائنسی تحقیق اور منطقی تجزیات نے ان ابہام کو بڑی حد تک غلط بلکہ گمراہ کُن ثابت کردیا ہے۔ دماغ ایک مسل یعنی کے پٹھا ہے اور جس طرح ہم اپنی جسم کے ظاہری پٹھوں کو کثرت اور ٹریننگ سے طاقتور اور بہتر بنالیتے ہیں ویسے ہی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا بھی عین ممکن ہے۔ جِم کوئیک دنیا میں اچھی یادداشت کے سب سے بڑے ٹرینر ہیں۔ ان کی اپنی یادداشت حیران کُن طور بلکہ ہوش رُبا ہے۔ ان کے پروگرامز میں ان کی یادداشت کے کمالات دیکھ کر انسان ششدر رہ جاتا ہے۔ جِم کے مطابق اچھی یا بُری یادداشت جیسا کچھ نہیں ہوتا، نہ ہی یہ کوئی پیدائشی خوبی ہے۔ یادداشت صرف ٹرینڈ اور اَن ٹرینڈ یعنی تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ ہوتی ہے۔ آپ اپنی یادداشت کو بہتر انداز میں تربیت دینا شروع کردیں، آپ کے سامنے اس کے کمالات ظاہر ہونے لگیں گے۔
آپ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو کیسے یاد کرسکتے ہیں اور کس طرح اپنے ذہن کی کارکردگی بہتر بناسکتے ہیں اس کے لیے چند طریقے پیشِ خدمت ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی یادداشت اور ذہنی کارکردگی کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔
صد فی صد درست مانتے ہیں پر پیشِ خدمت طریقے کہاں پر ہیں؟
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ضروری ہے یاداشت کو بہتر رکھنا
ہمارے ہاں کئی طرح کے ابہام اور خیالات پائے جاتے ہیں۔ کچھ اچھی یادداشت کو ایک پیدائشی تحفہ سمجھتے ہیں اور کچھ اسے مخصوص لوگوں کو عطا کردہ سپر پاور۔
مگر جدید سائنسی تحقیق اور منطقی تجزیات نے ان ابہام کو بڑی حد تک غلط بلکہ گمراہ کُن ثابت کردیا ہے۔ دماغ ایک مسل یعنی کے پٹھا ہے اور جس طرح ہم اپنی جسم کے ظاہری پٹھوں کو کثرت اور ٹریننگ سے طاقتور اور بہتر بنالیتے ہیں ویسے ہی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا بھی عین ممکن ہے۔ جِم کوئیک دنیا میں اچھی یادداشت کے سب سے بڑے ٹرینر ہیں۔ ان کی اپنی یادداشت حیران کُن طور بلکہ ہوش رُبا ہے۔ ان کے پروگرامز میں ان کی یادداشت کے کمالات دیکھ کر انسان ششدر رہ جاتا ہے۔ جِم کے مطابق اچھی یا بُری یادداشت جیسا کچھ نہیں ہوتا، نہ ہی یہ کوئی پیدائشی خوبی ہے۔ یادداشت صرف ٹرینڈ اور اَن ٹرینڈ یعنی تربیت یافتہ اور غیر تربیت یافتہ ہوتی ہے۔ آپ اپنی یادداشت کو بہتر انداز میں تربیت دینا شروع کردیں، آپ کے سامنے اس کے کمالات ظاہر ہونے لگیں گے۔
آپ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو کیسے یاد کرسکتے ہیں اور کس طرح اپنے ذہن کی کارکردگی بہتر بناسکتے ہیں اس کے لیے چند طریقے پیشِ خدمت ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی یادداشت اور ذہنی کارکردگی کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔
شئیر کیجئیے طریقے تا کہ ہم بھی اپنی یاداشت بہتر بنا سکیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
شئیر کیجئیے طریقے تا کہ ہم بھی اپنی یاداشت بہتر بنا سکیں۔
سیما ابھی بتاتی ہیں ؀

1- میموری گیمز​

میموری گیمز نہ صرف تفریح کا اچھا ذریعہ ہیں بلکہ یہ انسان کی یادداشت کو چیلنج کرنے اور بہتر بنانے میں بھی کارآمد ہیں۔

میچنگ کارڈز، نمبرز یا الفاظ کی ترتیب کو یاد کرنے جیسے گیمز انسان کے دماغ کو مشغول کرتے ہیں اور اس کی یادداشت کو مضبوط کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

میموری گیمز، اب بورڈ گیمز یا ڈیجیٹل ایپلیکیشنز کی شکل میں بھی دستیاب ہیں اور کوئی بھی بہت آسانی سے ان گیمز کو اپنے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کرکے کھیل سکتا ہے۔

2- پزلز اینڈ کراس ورڈز​

پہیلیاں، کراس ورڈ پزلز، اور سوڈوکو میں مشغول ہونا انسان کے دماغ کو متحرک کرنے اور علمی صلاحیتوں کو بڑھانے کا ایک بہترین طریقہ ہے کیونکہ ایسی سرگرمیوں کے لیے منطقی سوچ، مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت اور یادداشت برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

باقاعدگی سے ایسی سرگرمیوں کا حصّہ بننا انسان کی یادداشت اور مجموعی ذہنی بصارت کو نمایاں طور پر بہتر بنا سکتا ہے۔

3- مراقبہ​

مکمل دھیان سے مراقبہ کرنا نہ صرف تناؤ کو کم کرنے اور آرام کو فروغ دینے کے لیے مفید ہے بلکہ یادداشت کو بڑھانے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

دائمی تناؤ، یادداشت اور علمی افعال پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، اس لیے ذہن سازی اور مراقبہ کرنے سے تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جس سے انسان کے دماغ کو بہترین طریقے سے کام کرنے اور معلومات کو زیادہ مؤثر طریقے سے یاد رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

4 - نئی مہارتیں سیکھنا​

دماغ کو تیز رکھنے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ انسان نئی مہارتیں سیکھ کر اپنے اسے مسلسل چیلنج کرے۔

اب چاہے اس مقصد کے لیے انسان کوئی نئی زبان سیکھے، موسیقی کا آلہ بجانا سیکھے یا کسی نئے فن کی تلاش کرے۔

نئی مہارتیں حاصل کرنا دماغ کے مختلف حصّوں کو متحرک کرتا ہے اور نئے اعصابی رابطوں کی تشکیل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے یوں یہ عمل انسان کی یادداشت اور علمی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

5 - دماغی تربیت کی ایپس​

موجودہ ڈیجیٹل دور میں دماغ کی تربیت کرنے والی ایپس بہت بڑی تعداد میں دستیاب ہیں جوکہ انسان کی میموری، توجہ، اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔

خاص طور پر علمی فعل کے مختلف پہلوؤں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی یہ ایپس دلچسپ طریقوں اور گیمز کی ایک وسیع رینج پیش کرتی ہیں۔

ان ایپس کا باقاعدگی سے استعمال انسان کے دماغ کو ورزش کرنے اور اس کی یادداشت کو بہتر کرنے کا ایک خوشگوار طریقہ ہے۔
 
زبان سیکھنا بھی ایک اچھا عمل ہے دماغ کو تیزکرنے کے لئے
ویسے اگر کوئی یہ تمام گیمز ایک ہی جگہ پر چاہتا ہے تو اُسے اِس ویب سائٹ کو وزٹ کرنا چاھئیے ۔ پہلے میں کھیلتا تھا اب وقت بہت ہی کم ملتا ہے ۔
ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
 
روزہ رکھنا رجب کا بہت اجروثواب کا باعث ہے اور رمضان کی تیاری کا اچھا موقع

ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
 

سیما علی

لائبریرین
صد فی صد درست مانتے ہیں پر پیشِ خدمت طریقے کہاں پر ہیں؟
ذرا اس پر بھی نظر ڈال لیں

ماضی کو بھی یاد کریں​

اکثر یہ کہاوت دہرائی جاتی ہے کہ پرانی باتوں کو بھول کر آگے بڑھیں لیکن سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرانی باتوں کو دہرانے سے ہماری یاداشت بہتر ہوتی ہے۔

تصاویر بنائیں​

جب ہم خریداری کے لیے نکلتے ہیں تو ہم اکثر سامان کی ایک فہرست بناتے ہیں لیکن اگر آپ اپنی یادداشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو سامان کے نام لکھنے کے بجائے، ان کی تصاویر بنائیں۔ جو لوگ یہ کرتے ہیں، ان کی یاداشت کی طاقت میں بہتری دیکھنے میں آتی ہے۔ یہاں تک کہ ڈیمینشیا جیسی بیماری کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔

ورزش کریں لیکن صحیح وقت پر​

یہ متعدد بار ثابت ہوا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر باقاعدگی سے دوڑنے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے۔ تاہم اب محققین کہتے ہیں کہ اس کے لیے صحیح وقت کا ہونا ضروری ہے۔ تاہم یہ وقت کیا ہونا چاہیے سائنسدان ابھی تک اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔

کچھ نہ کریں دماغ کو آرام دیں​

ہیریٹ واٹ یونیورسٹی کی مائکیلا ڈیور نے اس پر ایک تحقیق کی۔ انھوں نے پایا کہ اگر صحت مند افراد کسی چیز کو یاد رکھنے کے فوراً بعد وقفہ لیتے ہیں تو انھیں وہ چیزیں زیادہ یاد رہ جاتی ہیں۔
لہٰذا، آپ بھی کوشش کریں کہ کچھ پڑھنے اور تحریر کرنے کے بعد ذہن کو کچھ وقت کے لیے خاموش چھوڑیں۔ کچھ نہ کریں۔ یہ آپ کی یادداشت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا۔

تھوڑے دورانیے کے لیے سو جائیں​

اگر آپ کو اپنی یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے یہ چار نسخے بھاری لگتے ہیں تو یہ نسخہ آزمائیں۔ تھوڑی دیر کے لیے سو جائیں۔
 
ذرا اس پر بھی نظر ڈال لیں

ماضی کو بھی یاد کریں​

اکثر یہ کہاوت دہرائی جاتی ہے کہ پرانی باتوں کو بھول کر آگے بڑھیں لیکن سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرانی باتوں کو دہرانے سے ہماری یاداشت بہتر ہوتی ہے۔

تصاویر بنائیں​

جب ہم خریداری کے لیے نکلتے ہیں تو ہم اکثر سامان کی ایک فہرست بناتے ہیں لیکن اگر آپ اپنی یادداشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو سامان کے نام لکھنے کے بجائے، ان کی تصاویر بنائیں۔ جو لوگ یہ کرتے ہیں، ان کی یاداشت کی طاقت میں بہتری دیکھنے میں آتی ہے۔ یہاں تک کہ ڈیمینشیا جیسی بیماری کے مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔

ورزش کریں لیکن صحیح وقت پر​

یہ متعدد بار ثابت ہوا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر باقاعدگی سے دوڑنے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے۔ تاہم اب محققین کہتے ہیں کہ اس کے لیے صحیح وقت کا ہونا ضروری ہے۔ تاہم یہ وقت کیا ہونا چاہیے سائنسدان ابھی تک اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔

کچھ نہ کریں دماغ کو آرام دیں​

ہیریٹ واٹ یونیورسٹی کی مائکیلا ڈیور نے اس پر ایک تحقیق کی۔ انھوں نے پایا کہ اگر صحت مند افراد کسی چیز کو یاد رکھنے کے فوراً بعد وقفہ لیتے ہیں تو انھیں وہ چیزیں زیادہ یاد رہ جاتی ہیں۔
لہٰذا، آپ بھی کوشش کریں کہ کچھ پڑھنے اور تحریر کرنے کے بعد ذہن کو کچھ وقت کے لیے خاموش چھوڑیں۔ کچھ نہ کریں۔ یہ آپ کی یادداشت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا۔

تھوڑے دورانیے کے لیے سو جائیں​

اگر آپ کو اپنی یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے یہ چار نسخے بھاری لگتے ہیں تو یہ نسخہ آزمائیں۔ تھوڑی دیر کے لیے سو جائیں۔
ڈالی نظر اِس پر بھی بہت کچھ سیکھنے کو نیا ملا ہے ۔
جزاک اللہ وخیرہ

ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
 
Top