اکمل زیدی
محفلین
کل سنڈے تھا یعنی عام دنوں کی نسبت زیادہ مصروف ۔ ۔ ۔ بیگم کا موڈ کہیں جانے کا تھا اور میرا کہیں نہ جانے کا تھا بچے صرف میرے ساتھ ہونے سے ہی خوش تھے کہ آج سارا دن ابو ساتھ ہی ہونگے ۔ ۔ ۔ بیگم ہر دو منٹ بعد چلیں نہ کہیں ، چلیں نا کہیں کی رٹ لگائے ہوے تھیں۔ ۔ میں نہ کہا بھئ میرا موڈ نہیں ہے ۔ ۔ اور بائیک بھی صحیح نہیں ہے ۔ ۔۔ سارا دن تو اسی میں لگ جائے گا ۔ ۔ پھر کہنے لگیں۔۔ اچھا پھر مجھے بیلنس ڈلوادیں ۔۔میں نے امی سے بات کرنی ہے میں نے کہا تم ایک بار جو باہرکے کام ہیں ہے اسے لکھ دو میں باہر جاؤنگا توسب لیتا ہو ااور نمٹاتا آؤنگا ۔ ۔ ۔بیگم نے لسٹ بنانا شروع کردی میں اپنے کام میں لگ گیا تھوڑی دیر میں بیگم نے لسٹ بنا کر ہاتھ میں تھما دی۔۔۔میں۔ ۔ بچوں کوبائیک پر ساتھ بٹھا کر سامان لینے چلا گیا پرچون والے کو لسٹ دی اور اسے کہا سامان پیک کر کے رکھنا میں ذرا گوشت لے لوں مختصر یہ کے سارا سامان لے کر گھر آگیا ظہرین کی اذان ہو چکی تھی میں سامان دے کرنماز پڑھنے چلا گیا۔۔۔۔واپس آیا تو بیگم کا موڈ کچھ خراب لگا م میں نے ہچکچاتے ہوے پوچھ ہی لیا خیریت۔ ۔ ۔ بس ایسا لگا جسے بلاسٹ ہو گیا آخری کے جملے یہ تھے کے جو کہا تھا وہ کام کیا نہیں اور جو نہیں کہا وہ لے کر آگئے۔۔۔میں نے کہا کیا ہوا سب تو لے آیا۔۔۔بیگم:" اور جو میں نے کہا بھی تھا اور لکھا بھی تھا "میں استفسار کیا تو لسٹ آگے رکھ دی یہ آخر میں کیا لکھا ہے ۔ ۔ میں نے سرسر نظر ڈالتے ہوے کہا بتا دو۔۔۔نا۔۔۔کہنے لگیں ۔۔۔بیسن کس نے کہا تھا لانے کو اور وہ بھی اتنا سارا۔۔۔۔ یہ دیکھیں آخر میں لکھا بھی تھا کے "بیلنس 200 کا " اب جو میں نے دیکھا تو بیلنس کی لام کی ڈنڈی ذرا چھوٹی ہو کر سین کے شوشوں کے ساتھ اتحاد کرچکی تھی اور نون کا نقطہ کچھ آگے کو کھسکا ہوا تھا ماجرا میری سمجھ آگیا (کہ پرچون والا بیلنس کو بیسن سمجھا ہو گا) مگر پھر ہم نے پرچون والے کی حمایت میں یہ سارے نکات رکھ دیے ۔ ۔ ۔ بیگم نے جھنجھلا کر کہا تو زبانی بھی تو کہا تھا آپ سے ۔ ۔ ۔پھر آخر میں جو جملہ کہا اسی کے لیے یہ ساری کتھا لکھنا پڑ گئی ۔ ۔ ۔ ۔ کہنے لگیں۔ ۔ ۔ لگتا ہے۔ ۔ ۔ "اردو محفل پر بحالی ہو گئی ہے"۔