تری آنکھ کی یہ روشنی مرے خون ِ دل کی لکیر ہے
تری زلف کی یہ چاندنی مرے خوابوں کی تعبیر ہے
میری بے بسی میں سوال ہیں،ترا نقش نقش جوابدہ
مری مہ رو کوئی بات کر!تو نہ بت ہے نہ تصویر ہے
تری آنکھ کی یہ روشنی،میرے خون ِدل کی لکیر ہے
تری زلف کی یہ چاندنی مرے خوابوں کی تعبیر ہے
یہ کشش تھی میرے خیال کی جو یوں تھم گئے ہیں تیرے قدم
یہ تیری ادائے دلبری،میری چاہتوں کی اسیر ہے