رخسارِ یار کی جو ہوئی جلوہ گستری زلفِ سیاہ بھی شبِ مہتاب ہوگئی (غالب)
شمشاد لائبریرین جون 1، 2007 #41 رخسارِ یار کی جو ہوئی جلوہ گستری زلفِ سیاہ بھی شبِ مہتاب ہوگئی (غالب)
شمشاد لائبریرین جون 8، 2007 #43 گُریز شب سے سحر سے کلام رکھتے تھے کبھی وہ دن تھے کہ زُلفوں میں شام رکھتے تھے (نوشی گیلانی)
شمشاد لائبریرین جون 9، 2007 #45 شکستِ رنگ کی لائی سحر شبِ سنبل پہ زلفِ یار کا افسانہ ناتمام رہا (غالب)
عمر سیف محفلین جون 21، 2007 #46 خزاں کی آہٹوں پہ کانپتی ہیں پتیاں دل کی بکھرنے کو ہے اب زُلفِ بہاراں ہم نہ کہتے تھے
شمشاد لائبریرین جون 22، 2007 #47 رنگت تیری زلفوں کی گھٹاؤں نے چرائی خوشبو تیرے آنچل سے ہواؤں نے اڑائی (نسیم اختر)
عمر سیف محفلین جون 24، 2007 #49 کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غمِ جاناں کب تک کوئی اُلجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
شمشاد لائبریرین جون 24، 2007 #50 قیدی تیری زلفوں کا ہے آزاد جہاں سے مجھکو یہ رہائی تو سزاؤں نے دلائی (نسیم اختر)
عمر سیف محفلین جون 24، 2007 #51 چہرے کے پھول، زُلف کے سائے، بدن کی آنچ کیا کیا سمیٹ لائی تیرے بدن کی ہوا
شمشاد لائبریرین جون 24، 2007 #52 تیری زلفیں ان کندھوں پر تیرا چہرہ ہاتھوں میں میں نے بھی دیکھے ہیں کتنے خواب سہانے شام ڈھلے (حسن امام)
تیری زلفیں ان کندھوں پر تیرا چہرہ ہاتھوں میں میں نے بھی دیکھے ہیں کتنے خواب سہانے شام ڈھلے (حسن امام)
ع عیشل محفلین جولائی 5، 2007 #53 اب دو عالم سےصدائے ساز آتی ہے مجھے دل کی آہٹ سے تیری آواز آتی ہے مجھے کس نے کھولا ہے ہوا میں گیسوؤں کو ناز سے نرم رو برسات کی آواز آتی ہے مجھے
اب دو عالم سےصدائے ساز آتی ہے مجھے دل کی آہٹ سے تیری آواز آتی ہے مجھے کس نے کھولا ہے ہوا میں گیسوؤں کو ناز سے نرم رو برسات کی آواز آتی ہے مجھے
شمشاد لائبریرین جولائی 5، 2007 #54 عیشل عنوان کے لحاظ سے شعر میں لفظ “ زلف “ آنا چاہیے جو کہ آپ کے دیئے ہوئے اشعار میں نہیں ہے۔
شمشاد لائبریرین جولائی 5، 2007 #55 قسمتوں پر کبھی دیکھا نہیں کیا ان کا اثر سادگی سے جنہیں وہ زلف کے خم کہتے ہیں (سرور عالم راز سرور)
نوید ملک محفلین جولائی 18، 2007 #56 جنونِ شوق اب بھی کم نہیں ہے مگر وہ آج بھی برہم نہیں ہے بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے
جنونِ شوق اب بھی کم نہیں ہے مگر وہ آج بھی برہم نہیں ہے بہت مشکل ہے دنیا کا سنورنا تری زلفوں کا پیچ و خم نہیں ہے
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #57 اپنی زلفوں کو ستاروں کے حوالے کر دو شہرِ گل بادہ گساروں کے حوالے کر دو (عبد الحمید عدم)
عمر سیف محفلین اگست 18، 2007 #58 دل سے خیالِ زُلفِ پریشاں لیے ہوئے گھر سے چلا ہوں گردشِ دوراں لیے ہوئے
شمشاد لائبریرین اگست 18، 2007 #59 میرا غم رلا چکا ہے تجھے بکھری زلف والے یہ گھٹا بتا رہی ہے کہ برس چکا ہے پانی (نذیر بنارسی)
عمر سیف محفلین اگست 20، 2007 #60 تیری زلفیں، تیری آنکھوں تیرے ابرو تیرے لب اب بھی مشہور ہے دنیا میںمثالوں کی طرح