نہ جانے کیوں امریکیوں کو جھوٹ بولتے وقت شرم ہرگز نہیں آتی۔ ٹیری جونز اتنا کاکا تھا کہ اس نے مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حُرمتی اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی اور ان کے اپنے امریکی اس رد عمل میں اپنے انجام کو پہنچے لیکن ابھی بھی یہ ان مذموم حرکات کو شعوری کوشش نہیں سمجھتے۔ ایک لاشعور امریکی کی حرکت سے یہ سب ہو گیا تو جب یہ ٹیری جونز اور اس کے چیلے چانٹے متعصب مذہبی دہشت گرد شعوری طور پر کچھ کریں گے تو دنیا خود ہی سمجھ لے کہ یہ کیا کریں گے۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب و دھرم ان کے شر سے محفوظ نہیں رہے گا اور یہ سب کیا جائے گا آزادی اظہار کے نام پر۔امريکہ دوسروں کے مذہبی عقائد کی تحقير کے ليے کی جانے والی کسی بھی شعوری کوشش کی مذمت کرتا ہے۔
جواز تو بہت ساری باتوں کا بھی نہیں تھا ۔ عراق اور افغانستان کو مکمل تباہ کرنے کا بھی جواز نہیں تھا۔ اس ملعون نام نہاد فسادی پادری کی مکروہ حرکتوں کا بھی کوئی جواز نہ تھا۔ جب اس کی حرکتوں پر توجہ نہ دی گئی تو ناروے کے دہشت گرد اور امریکہ میں سکھوں کے مذہبی مقام پر حملہ کرنے والوں کو تقویت ملی ۔ اب آپ کے اپنے سرکاری درباری لوگ اس آگ کا ایندھن بنے ہیں تو چلائیے مت بلکہ اپنے اندر موجود مذہبی دہشت گردوں کی خبر لیجئے ورنہ یہ آگ اب بڑی تیزی سے تمہاری طرف بڑھ رہی ہے۔ منافقانہ واویلا اب کچھ اثر نہیں کرنے والا۔اس قسم کی تشدد آميز کاروائيوں کا کبھی بھی کوئ جواز نہيں ہوتا۔
ذرا غور فرمائیے کہ ان کی سوچ کس قدر سطحی ہے ۔ دل آزار فلم کو اشتعال انگیز کہہ رہے ہیں اور اس کے رد عمل کو شیطانی فعل۔ امریکیو صدقے تمہاری عقل اور کاریگری کے۔ شیطانی فعل تمہارے اپنے امریکی نے انجام دیا ہے اور اس کے رد عمل میں اشتعال پھیلا ہے ۔ ہم پاکستانی اشتعال و تشدد کی کبھی حمایت نہیں کرتے اور کسی قسم کے خون خرابے کو پسند نہیں کرتے لیکن جب جب تُم اپنی کاریگری سے مجرموں کو تحفظ دینے کا عمل جاری رکھو گے تب تب ہم اپنی آواز سے تمہارے ضمیر کو جگانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔بعض لوگوں نے انٹرنيٹ پر ڈالے گئے اشتعال انگيز مواد کے خلاف پائے جانے والے ردعمل کو اس شيطانی رويے کے جواز کے طور پر پيش کرنے کی کوشش کی ہے۔