’کُو بہ کُو پھیل گئی بات شناسائی کی‘ ایک پیروڈی

غزل​
محمد خلیل الرحمٰن​
(پروین شاکر سے معذرت کے ساتھ)​
’کُو بہ کُو پھیل گئی بات شناسائی کی‘​
میڈیا نے بھی کچھ اِس طرح پذیرائی کی​
وہ جہاں بھی گیا، دس پانچ سے ملکر آیا​
بس یہی بات ہے بھیڑی مرے ہرجائی کی​
کیسے کہہ دے کہ وہ اِک روز پِٹا ہے مجھ سے​
’بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی‘​
اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ کیوں ہاتھ رکھا​
کیا محبت اُسے بھولی جو مسیحائی کی​
اُف وہ برسات میں راہوں پہ پھسلنا تیرا​
دیکھ کر شکل وہ ہنسنا مِرا سودائی کی​
میں نے پروین کی غزلوں پہ جونہی ہاتھ رکھا​
اُس نے بیلن(&) سے مری خوب پذیرائی کی​
شمشاد بھائی کی فرمائش پر اسے ڈنڈے کی بجائے بیلن کیا گیا۔
 
غزل​
محمد خلیل الرحمٰن​
(پروین شاکر سے معذرت کے ساتھ)​
’کُو بہ کُو پھیل گئی بات شناسائی کی‘​
بیری میڈیا نے کچھ اِس طرح پذیرائی کی​
وہ جہاں بھی گیا، دس پانچ سے ملکر آیا​
بس یہی بات ہے پیہڑی مرے ہرجائی کی​
کیسے کہہ دے کہ وہ اِک روز پِٹا ہے مجھ سے​
’بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی‘​
اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ کیوں ہاتھ رکھا​
کیا محبت اُسے بھولی جو مسیحائی کی​
اُف وہ برسات میں راہوں پہ پھسلنا تیرا​
دیکھ کر شکل وہ ہنسنا مِرا سودائی کی​
میں نے پروین کی غزلوں پہ جونہی ہاتھ رکھا​
اُس نے ڈنڈے سے مری خوب پذیرائی کی​
کیا بات ہے جی لگتا ہے طبعیت جولانی پر ہے :)
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہ
کیا خوب حقیقت کہی محترم بھائی


وہ جہاں بھی گیا، دس پانچ سے ملکر آیا
بس یہی بات ہے پیہڑی مرے ہرجائی کی
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے پروین کی غزلوں پہ جونہی ہاتھ رکھا
اُس نے ڈنڈے سے مری خوب پذیرائی کی

بہت خوب خلیل بھائی، ڈنڈے کی بجائے بیلن کر لیں کہ خواتین کے ہاتھ میں بیلن ہی جچتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب خلیل۔ لیکن مطلع میں میڈیا کو ’بیری‘ کہنے سے میڈیا کا تلفظ مار کھا جاتا ہے۔
میڈیا نے بھی کچھ اس طرح پذیرائی کی
بہتر ہو گا۔
 

شوکت پرویز

محفلین
اُس نے بیلن(&) سے مری خوب پذیرائی کی​
&۔شمشاد بھائی کی فرمائش پر اسے ڈنڈے کی بجائے بیلن کیا گیا۔
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب اور جناب شمشاد صاحب!
خیر یہ تو شعر تھا، محترمہ کے ہاتھ میں (شعر کے وزن کے حساب سے) ایک ہی چیز آ سکتی تھی ؛ ورنہ اصل زندگی میں تو محترمہ "ہتھیاروں" کا ایک اسٹاک اپنے پاس رکھتی ہیں۔
اور اگر محترمہ سے پوچھ لیں اتنے ہتھیاروں کی ضرورت۔۔۔ تو (انہیں بھی آج کل شاعری کا بھوت چڑھ گیا ہے، شاعری میں) جواب دیتی ہیں۔۔
پیش آئے گی "سبھی" کی ضرورت کبھی کبھی۔۔۔۔
:eek:
ساحر لدھیانوی سے معذرت کے ساتھ۔۔۔
 
زبردست خلیل الرحمٰن بھیا، مزہ آگیا
میں نے بھی کسی تاگے میں فی البدیہہ اسے زمین میں کچھ اشعار کہے تھے، آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔

یہ جزا ہم کو ملی تم سے شناسائی کی
آپ کے باپ نے ڈنڈے سے پزیرائی کی
گھس گئی جھٹ سے ترے منہ میں جو مکھی جاناں
منتظر کب سے تھی بیٹھی تری انگڑائی کی
آج بیوی ہے، نہ ٹی وی ہے، نہ پنکھا چالو
اس طرح کیسے کٹے رات یہ تنہائی کی
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
غزل​
محمد خلیل الرحمٰن​
کیسے کہہ دے کہ وہ اِک روز پِٹا ہے مجھ سے​
’بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی‘​
شمشاد بھائی کی فرمائش پر اسے ڈنڈے کی بجائے بیلن کیا گیا۔
آپ کے اس شعر سے محمد علوی کا شعر یاد آگیا۔ اجازت ہو تو عرض کردوں
وہ برا تھا ، سب سے لڑا کیا
لیکن اُسے ذلیل کیا، یہ براکیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(محمد علوی)
 
Top