جو بُرائی تھی میرے نام سے منسوب ہوئی دوست۔۔۔و کتن۔۔۔۔ا بُرا تھا میرا اچھ۔۔۔ا ہ۔۔۔۔ونا
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 5، 2008 #221 جو بُرائی تھی میرے نام سے منسوب ہوئی دوست۔۔۔و کتن۔۔۔۔ا بُرا تھا میرا اچھ۔۔۔ا ہ۔۔۔۔ونا
شمشاد لائبریرین جولائی 20، 2008 #222 نہ مزہ ہے دشمنی میں نہ ہے لطف دوستی میں کوئی غیر غیر ہوتا کوئی یار یار ہوتا (داغ دہلوی)
ہما محفلین جولائی 22، 2008 #223 [font="urdu_emad_nastaliq"]زندگی کے اُداس لمحوں میں بے وفا دوست یاد آتے ہیں [/font]
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 22، 2008 #224 دیر تک آنکھوں میں چبھتی رہی تاروں کی چمک دیر تک ذہن سلگتا رہا تنہائی میں اپنے ٹھکرائے ہوئے دوست کی پرسش کے لیے تو نہ آئی مگر اس رات کی پہنائی میں
دیر تک آنکھوں میں چبھتی رہی تاروں کی چمک دیر تک ذہن سلگتا رہا تنہائی میں اپنے ٹھکرائے ہوئے دوست کی پرسش کے لیے تو نہ آئی مگر اس رات کی پہنائی میں
نوید صادق محفلین فروری 5، 2009 #225 اپنی محتاجیاں ہیں کتنی وسیع دوست بھی محسنوں میں شامل ہیں شاعر: روحی کنجاہی
نوید صادق محفلین فروری 8، 2009 #227 یار سب جمع ہوئے رات کی تاریکی میں کوئی رو کر تو کوئی بال بنا کر آیا (احمد مشتاق)
ر راجہ صاحب محفلین فروری 9، 2009 #228 گردشِ دوراں، زمانے کی نظر، آنکھوں کی نیند کتنے دشمن اک رسمِ دوستی سے ہو گئے (ساغر نظامی)
محمداحمد لائبریرین فروری 9، 2009 #229 دوست تو خیر کوئی کس کا ہے اُس نے دشمن بھی نہ سمجھا لوگو پروین شاکر
ر راجہ صاحب محفلین فروری 9، 2009 #230 رسوائیوں کا آپ کو آیا ہے اب خیال ہم نے تو اپنے دوست بھی دشمن بنا لیے
شمشاد لائبریرین جولائی 4، 2010 #231 دوستو، اُس چشم و لب کی کچھ کہو جس کے بغیر گلستاں کی بات رنگیں ہے، نہ میخانے کا نام (فیض)
ر راجہ صاحب محفلین اگست 5، 2010 #232 تا کرے نہ غمازی، کرلیا ہے دشمن کو دوست کی شکایت میں ہم نے ہمزباں اپنا غالب
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #233 وہ میرا دوست ہے سارے جہاںکو ہے معلوم دغا کرے وہ کسی سے تو شرم آئے مجھے (قتیل شفائی)
ر راجہ صاحب محفلین جون 23، 2011 #234 یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح کوئی چارہ ساز ہوتا، کوئی غمگسار ہوتا غالب
شمشاد لائبریرین جون 23، 2011 #235 ہر اک شعر نہ تھا درخور قصیدہ دوست اور اس سے طبع رواں خوب آشنا تھی مری (احمد فراز)
ر راجہ صاحب محفلین جون 25، 2011 #236 نیم رنگی جلوہ ہے بزمِ تجلی زارِ دوست دودِ شمع کشتہ تھا شاید خطِ رخسارِ دوست غالب
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2011 #238 اے دوست چشم شوق نے ديکھا ہے بارہا بجلي سے ترا نام گھٹا پر لکھا ہوا شکیب جلالی
شمشاد لائبریرین جون 26، 2011 #239 ہمیں اے دوستو اب کشتیوں میں رات کرنی ہے کہ چُھپ جاتے ہیں سب ساحل، چراغِ شام سے پہلے (امجد اسلام امجد)
ہمیں اے دوستو اب کشتیوں میں رات کرنی ہے کہ چُھپ جاتے ہیں سب ساحل، چراغِ شام سے پہلے (امجد اسلام امجد)
ر راجہ صاحب محفلین جون 26، 2011 #240 غمِ دنیا نے جب کبھی ہمیں ناشاد کیا اے غمِ دوست تجھے ہم نے بہت یاد کیا