رانا
محفلین
۔۔۔۔۔۔۔۔
دیکھا آپ نے۔ یہ اس لئے کھیل رہے تھے۔ اب یہ سکون سے صبح تک سوتے رہیں گے اور خوش ہوتے رہیں گے کہ میں نے سب کا منہ بند کرادیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
جی ہاں ۔ ۔ ۔ نارملی تو یہی ہے کہ جن نظر نہیں آتے۔ لیکن کبھی کبھی جب وہ اپنا آپ ظاہر کرنا چاہیں تو کسی نہ کسی شکل میں ظاہر ہوجاتے ہیں۔ اب یہ بات میں اپنی طرف سے گھڑ کر نہیں کہہ رہا بلکہ قرآن سے بھی ثابت ہے اور بہت سی احادیث نبویہ سے بھی موئید ہے۔ علاوہ ازیں ہر کلچر میں ہر قوم میں لاتعداد حوالے ان لوگوں کے موجود ہیں جن کو پیرا نارمل کا تجربہ ہوا۔
چلیں آپ کم از کم یہاں تک تو آئے۔ ۔ ۔فرشتے بھی اللہ تعالٰی کی مخلوق ہیں۔ لیکن انسانی آنکھ انہیں نہیں دیکھ سکتی، اِلا کہ وہ روپ بدل کر آئیں۔ جیسا کہ بعض اوقات جبرائیل علیہ السلام انسان کی شکل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس آئے تو بہت سے اصحاب کرام نے ان کو دیکھا لیکن وہ پہچان نہ سکے کہ یہ ایک عام انسان ہے یا فرشتہ، لیکن جبرائیل علیہ السلام کو فرشتے کے روپ میں کسی انسان نے نہیں دیکھا۔ اسی طرح جن بھی روپ بدل کر آ سکتے ہیں لیکن جن کے روپ میں انسانی آنکھ اسے نہیں دیکھ سکتی۔
رانا صاحب، آپکی بات پر میں نے اب برا منانا چھوڑ دیا ہے کیونکہ تین اشخاص مرفوع القلم ہیں:شمشاد بھائی سرکھپانے کا کوئی فائدہ نہیںِ۔ جس دیدہ دلیری سے انہوں نے حاضرات سے متعلق اپنے نفسانی خیالات سورہ بقرہ کی طرف منسوب کرڈالے ہیں اس سے ان کی ذہنی و علمی کیفیت بخوبی عیاں ہوچکی ہے۔ اس لئے انہیں ان کے حال پر رہنے دیں۔ قرآن شریف کی اس تعلیم پر عمل کریں کہ مومن جہلا سے بحث نہیں کیا کرتے۔
چلیں آپ کم از کم یہاں تک تو آئے۔ ۔ ۔
باقی یہ کہنا کہ کسی فرشتے یا جبرئیل علیہ السلام کو فرشتے کے روپ میں کسی انسان نے نہیں دیکھا، یہ بھی محلِ نظر ہے۔ آپ ذرا یہ آیت پڑھ لیجئے اور اسکی تفسیر بھی :
وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ
(81:23)
چلیں آپ کم از کم یہاں تک تو آئے۔ ۔ ۔
باقی یہ کہنا کہ کسی فرشتے یا جبرئیل علیہ السلام کو فرشتے کے روپ میں کسی انسان نے نہیں دیکھا، یہ بھی محلِ نظر ہے۔ آپ ذرا یہ آیت پڑھ لیجئے اور اسکی تفسیر بھی :
وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ
(81:23)
رانا صاحب، آپکی بات پر میں نے اب برا منانا چھوڑ دیا ہے کیونکہ تین اشخاص مرفوع القلم ہیں:
1- نادان بچہ
2- ذہنی طور پر غیر متوازن انسان
3- سوتا ہوا شخص
(حدیث نبوی)
لو بھلا جن صاحب کو کیا ضرورت ہے مجھ پے فدا ہونے کی میں تو خود کسی جننی سے کم نہیں ہوں