“ وفا “

پاکستانی

محفلین
جرات آموز میری تاب ِ سخن ہے مجھ کو
ش۔۔کوہ اللہ سے خ۔اکم بدہن ہے م۔۔جھ کو

اے خ۔۔دا ش۔۔کوہ اربابِ وفا بھی س۔۔ن لے
خوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اداء بے نیازی تجھے بے وفا مبارک
مگر ایسی بے رخی کیا کہ سلام تک نہ پہنچے
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
بیش از نفس بتاں کے کرم نے وفا نہ کی
تھا محملِ نگاہ بہ دوشِ شرار حیف
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
غم سے مرتا ہوں کہ اتنا نہیں دنیا میں کوئی
کہ کرے تعزیتِ مہر و وفا میر ے بعد
(غالب)
 

سارہ خان

محفلین
موسم بھی تیرے ساتھ ہی کیسے بدل گئےَ
سورج کی دھوپ ، جسم سے سائے نکل گئے
چھیڑی ہے اب کے داستاں اپنی وفا کی جو
لفظ و حروف اشک کے پانی میں ڈھل گئے
(نعیم رضا)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
شاید یہ خزانے تجھے خرابوں میں ملیں گے
(احمد فراز)
 

عمر سیف

محفلین
زمانے سے جُدا لگنے لگا ہے
وہ کتنا باوفا لگنے لگا ہے
یہ کیسے دور میں ہم جی رہے ہیں
بشر بھی اب خدا لگنے لگا ہے
 

عمر سیف

محفلین
حیا سمجھوں، ادا سمجھوں کہ اظہارِ وفا سمجھوں
تمھاری مسکراہٹ مجھ سے پہچانی نہیں جاتی
 

شمشاد

لائبریرین
بقدرِ تشنہء لبی پُرسشِ وفا نہ ہوئی
چھلک کے رہ گئے تیری نظر کے پیمانے
(ناصر کاظمی)
 

عیشل

محفلین
غم کے سنجوگ اچھے لگتے ہیں
مستقل روگ اچھے لگتے ہیں
کوئی وعدہ نہ کر وفا کہ مجھے
بے وفا لوگ اچھے لگتے ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
سب مرحلے وفا کے جفا کے سپرد ہیں
وہ دیپ کیا جلیں جو ہوا کے سپرد ہیں

اس نے بھی اپنی ضد نہیں چھوڑی کسی طرح
ہم کیا کریں کہ ہم بھی انا کے سپرد ہیں
 

عمر سیف

محفلین
چاہت کا رنگ تھا نہ وفا کي لکير تھي
قاتل کے ہاتھ ميں تو حنا کي لکير تھي
خوش ہوں کہ وقت قتل مرا رنگ سرخ تھا
ميرے لبوں پہ حرف دعا کي لکير تھي
 

شمشاد

لائبریرین
اس جنم میں ہو ترا ساتھ ، کہاں ممکن ہے
اور وفا کی کوئی سوغات ، کہاں ممکن ہے
(فاخرہ بتول)
 
Top