نوشاب
محفلین
میں نے بھی محفل سے بہت کچھ سیکھا ہے
مجھے بھی پہلے دن یہ محفل بڑی لامحدود سی لگی تھی ۔
لوگ اور اتنے زیادہ لوگ ہر بندے کی اپنی سوچ
لیکن یہ ہے کہ سکھانے کا جذبہ سب میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے ۔
میں نے سب سے پہلے پی ایم بس تکے تکے میں الف عین صاحب کو کی تھی
پھر انہوں نے جس شفقت سے مجھے دھاگے اور مراسلے کافرق سمجھایا اس کو انہی کے الفاظ میں کاپی پیسٹ کر رہا ہوں۔
نوشاب:
مجھے اردو ویب ہی سیکھنے میں کافی مشکلات ہیں
مثلا دھاگہ کیا ہئ ،مراسلہ کیا ہوتا ہے
کوائف نامہ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟
الف عین صاحب :
خوش آمدید نوشاب: دھاگہ یا مراسلہ وہی ہوتا ہے جو لوگ بلکہ اراکین پوسٹ کرتے ہیں۔ کوئی ایک رکن نیا دھاگہ بناتا ہے، اور دوسرے جواب دیتے ہیں۔ جواب تو وہی ہے جو نیچے ایک کھلے باکس میں ٹائپ کرنا ہوتا ہے۔ البتہ نیا موضوع ارسال کرنے کے لئے وہ فورم منتخب کرنا پڑتا ہے جس موضوع میں وہ پیغام ہو جس کو پوسٹ کرنے کا ارادہ ہے۔ اس فورم کے صفحہ اول پر ہی ’نیا دھاگہ‘ کا بٹن ہوتا ہے۔
کوائف نامہ رکن کی پروفائل ہوتی ہے۔ مظلاً میرے اوتار پر کلک کرو تو ایک باکس کھلتا ہے۔ اس میں کچھ معلومات ہوتی ہے لیکن کوائف نامہ پر کلک کر کے دیکھیں تو بہت سی معلومات ملتی ہے۔ بلکہ وہاں ہی اس فرد کو پیغام بھی دیا جا سکتا ہے۔
پھر اس کے بعد پردیسی بھائی نے پی ایم کے بارے میں بتایا کہ یہ کیا اور کیسے کرنا ہے ۔
ایک اور محفلین جو میری آمد کے مہینے بعد ہی یہاں سے رخصت ہو گئے
وہ ہیں محسن وقار علی صاحب
ان صاحب سے بھی میں نے شروع شروع میں بہت کچھ سیکھا۔
اور ان کی غیر موجودگی کو کافی دل سے محسوس کیا
بالکل ایسا لگا جیسا کوئی اپنا بہت اپنا آپ سے جدا ہو گیا ہو۔
محسن بھائی آپ جہاں بھی ہوں اللہ آپ کو کامیابیوں و کامرانیوں سے ہمکنار کرے آمین۔
باقی آئندہ کے لیے میں سوچ رہا ہوں کہ اب اپنی اردو بہتر کرنے کے لیے اردو ویب کوکھوجوں۔کیونکہ اپنے تعلیمی کیرئیر میں میں بہت بڑی غلط فہمی میں تھا
وہ یہ کہ بھلا اردو بھی کوئی پڑھنے اور پڑھانے کی چیز ہے ۔یہ تو انسان کو خود سے آ جاتی ہے۔اس لیے میں اردو کا پریڈ کبھی اٹینڈ ہی نہیں کرتا تھا۔
کیونکہ پہلے تو میرا شوق کمپیوٹر ، کمپوزنگ، فونٹس کی معلومات، کورل اور ایڈوب تھے ۔
لیکن اب شدت سے احساس ہو رہا ہے وہ سب تو ٹولز تھے ۔
آپ کے ذہن میں آئیڈیے بھی تو ہونے چا ہئیں۔جب ذہن ہی خالی ہو تو کینوس اور رنگ سے تو تصویر نہیں نا بن سکتی ۔
پتہ نہیں میں آج کیا سے کیا لکھتا جارہا ہوں ۔
ہو سکتا ہے کہ یہ میری زندگی کا۔ ااب تک کا طویل مراسلہ ہو
تو طویل مراسلہ تو سوچے سمجھے بغیر ہی لکھا جا سکتا ہے نا۔۔۔۔
مجھے بھی پہلے دن یہ محفل بڑی لامحدود سی لگی تھی ۔
لوگ اور اتنے زیادہ لوگ ہر بندے کی اپنی سوچ
لیکن یہ ہے کہ سکھانے کا جذبہ سب میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے ۔
میں نے سب سے پہلے پی ایم بس تکے تکے میں الف عین صاحب کو کی تھی
پھر انہوں نے جس شفقت سے مجھے دھاگے اور مراسلے کافرق سمجھایا اس کو انہی کے الفاظ میں کاپی پیسٹ کر رہا ہوں۔
نوشاب:
مجھے اردو ویب ہی سیکھنے میں کافی مشکلات ہیں
مثلا دھاگہ کیا ہئ ،مراسلہ کیا ہوتا ہے
کوائف نامہ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟
الف عین صاحب :
خوش آمدید نوشاب: دھاگہ یا مراسلہ وہی ہوتا ہے جو لوگ بلکہ اراکین پوسٹ کرتے ہیں۔ کوئی ایک رکن نیا دھاگہ بناتا ہے، اور دوسرے جواب دیتے ہیں۔ جواب تو وہی ہے جو نیچے ایک کھلے باکس میں ٹائپ کرنا ہوتا ہے۔ البتہ نیا موضوع ارسال کرنے کے لئے وہ فورم منتخب کرنا پڑتا ہے جس موضوع میں وہ پیغام ہو جس کو پوسٹ کرنے کا ارادہ ہے۔ اس فورم کے صفحہ اول پر ہی ’نیا دھاگہ‘ کا بٹن ہوتا ہے۔
کوائف نامہ رکن کی پروفائل ہوتی ہے۔ مظلاً میرے اوتار پر کلک کرو تو ایک باکس کھلتا ہے۔ اس میں کچھ معلومات ہوتی ہے لیکن کوائف نامہ پر کلک کر کے دیکھیں تو بہت سی معلومات ملتی ہے۔ بلکہ وہاں ہی اس فرد کو پیغام بھی دیا جا سکتا ہے۔
پھر اس کے بعد پردیسی بھائی نے پی ایم کے بارے میں بتایا کہ یہ کیا اور کیسے کرنا ہے ۔
ایک اور محفلین جو میری آمد کے مہینے بعد ہی یہاں سے رخصت ہو گئے
وہ ہیں محسن وقار علی صاحب
ان صاحب سے بھی میں نے شروع شروع میں بہت کچھ سیکھا۔
اور ان کی غیر موجودگی کو کافی دل سے محسوس کیا
بالکل ایسا لگا جیسا کوئی اپنا بہت اپنا آپ سے جدا ہو گیا ہو۔
محسن بھائی آپ جہاں بھی ہوں اللہ آپ کو کامیابیوں و کامرانیوں سے ہمکنار کرے آمین۔
باقی آئندہ کے لیے میں سوچ رہا ہوں کہ اب اپنی اردو بہتر کرنے کے لیے اردو ویب کوکھوجوں۔کیونکہ اپنے تعلیمی کیرئیر میں میں بہت بڑی غلط فہمی میں تھا
وہ یہ کہ بھلا اردو بھی کوئی پڑھنے اور پڑھانے کی چیز ہے ۔یہ تو انسان کو خود سے آ جاتی ہے۔اس لیے میں اردو کا پریڈ کبھی اٹینڈ ہی نہیں کرتا تھا۔
کیونکہ پہلے تو میرا شوق کمپیوٹر ، کمپوزنگ، فونٹس کی معلومات، کورل اور ایڈوب تھے ۔
لیکن اب شدت سے احساس ہو رہا ہے وہ سب تو ٹولز تھے ۔
آپ کے ذہن میں آئیڈیے بھی تو ہونے چا ہئیں۔جب ذہن ہی خالی ہو تو کینوس اور رنگ سے تو تصویر نہیں نا بن سکتی ۔
پتہ نہیں میں آج کیا سے کیا لکھتا جارہا ہوں ۔
ہو سکتا ہے کہ یہ میری زندگی کا۔ ااب تک کا طویل مراسلہ ہو
تو طویل مراسلہ تو سوچے سمجھے بغیر ہی لکھا جا سکتا ہے نا۔۔۔۔