پاکستان اِس بار سیمی فائنل ہی کھیل لے تو بڑی بات ہوگی۔ اتنا چھوٹا ٹارگٹ حاصل نہیں کر سکے۔یہی ٹارگٹ اگر جنوبی افریقہ کو ملا ہوتا تو اُنھوں نے 18 اوور میں پورا کر لینا تھا۔ کپتان یونس خان کے علاوہ کسی ایک بیسٹمین نے بھی میچ جیتنے کے لیے بیٹنگ نہیں کی۔ آج تو مصباح الحق نے بھی ثابت کردیا کے اُس کی عمر 20/20 کرکٹ کھیلنے کی نہیں رہی۔ سہیل تنویر تو اسطرح سے باولنگ کر رہا تھا جیسے وہ نمائشی یا دوستانہ میچ کھیل رہا ہو۔ سہیل تنویر اور سلمان بٹ کی ٹیم میں جگہہ نہیں بنتی۔ اِن کی جگہہ رزاق اور عمران نذیر کو ٹیم میں ہونا چاہیئے تھا۔شاہد آفریدی کی بیٹنگ بھی اب ختم ہوگئی ہے۔ وہ تو لگتا ہے 20/20 میں سب سے زیادہ صفر بنانے کا ورلڈ ریکارڈ بنائے گا۔ آج کی شکست کی ذمہ داری بیسٹمینوں کی ناقص بیٹنگ اور سری لنکا کو تحفے میں دیئے گئے 20 ایکسڑا رنز تھے۔ اِس بار کا فائنل مجھے جنوبی افریقہ اور سری لنکا کر درمیان ہوتا نظر آرہا ہے۔ کیونکہ دونوں ٹیمیں بہترین فارم میں ہیں۔ اور ساتھ ساتھ اِن کو کافی سارے میچ وننگ کھلاڑیوں کی خدمات بھی حاصل ہیں۔