3 دن میں اسرائیلی فضائی حملوں سے 60 فلسطینی شہید

قیصرانی

لائبریرین
اصل ہدف گریٹر اسرائیل ہے حماس کے راکٹ بہانہ ہیں، جب حماس نہیں تھی تب بھی کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیتے تھے۔ اردن یا مصر کا قبضہ مزید قبضہ گروپوں کے لئے دلیل نہیں بن سکتا۔
تاریخی حوالے سے تو بہت سی سرزمینیں ان قوموں کی ہیں جو دوسری زمینوں پرآباد ہیں۔ جس عجیب غریب منطق کے تحت یہودیوں کو یہاں بٹھایا گیا اس پر عمل کرتے ہوئے اگر سب کو ان ان خطوں پر مسلط کرنا شروع کر دیا جائے تو ساری دنیا خانہ جنگی کا شکار ہو جائے گی۔
وہ کوں سے مسلمان علماء ہیں جنہوں نے بے گناہ بچوں کا حالت جنگ میں قتل جائز قرار دیا ہوا ہے؟؟؟
حالتِ جنگ کے حوالے سے بتائیں


حوالہ؟
چونکہ اصل خبر جو میرے ذہن میں ہے، وہ تو نہیں مل رہی، جب تک آپ یہ دیکھ لیجئے کہ یہ کوئی واحد خبر نہیں ہے
http://www.abna.co/print.asp?lang=6&id=412589
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کے قول میں تضاد ہے۔ پہلے آپ نے کہا کہ میں نے اسلام نہیں مسلمان علماء کو مجوزین قرار دیا ہے۔ اب حضرت خضر کا حوالہ دے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ اسلام یہ تعلیم دیتا ہے؟؟؟
قول میں تضاد؟ فرمایا جاتا ہے کہ اسلام بے گناہوں کے قتل کے خلاف ہے، حضرت خضر والا واقعہ کیا کسی غیر اسلامی کتاب میں درج ہے؟
 

الف نظامی

لائبریرین
قول میں تضاد؟ فرمایا جاتا ہے کہ اسلام بے گناہوں کے قتل کے خلاف ہے، حضرت خضر والا واقعہ کیا کسی غیر اسلامی کتاب میں درج ہے؟
حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ کونسی جنگ میں ہوا تھا؟ یہ بات ہی آوٹ آف کانٹیکسٹ ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اصل ہدف گریٹر اسرائیل ہے حماس کے راکٹ بہانہ ہیں، جب حماس نہیں تھی تب بھی کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیتے تھے۔ اردن یا مصر کا قبضہ مزید قبضہ گروپوں کے لئے دلیل نہیں بن سکتا۔
تاریخی حوالے سے تو بہت سی سرزمینیں ان قوموں کی ہیں جو دوسری زمینوں پرآباد ہیں۔ جس عجیب غریب منطق کے تحت یہودیوں کو یہاں بٹھایا گیا اس پر عمل کرتے ہوئے اگر سب کو ان ان خطوں پر مسلط کرنا شروع کر دیا جائے تو ساری دنیا خانہ جنگی کا شکار ہو جائے گی۔
وہ کوں سے مسلمان علماء ہیں جنہوں نے بے گناہ بچوں کا حالت جنگ میں قتل جائز قرار دیا ہوا ہے؟؟؟
آپ اردن اور مصر کی مذمت کر دیجئے کہ انہوں نے غلط کام کیا تھا۔ میں وہی بات اسرائیل کے لئے کر دیتا ہوں۔ میرا اوپر ایک مراسلہ ہے جس کا ایک فقرہ یہ رہا:
واضح رہے کہ میں ریاستی یا انفرادی، ہر دو سطح پر جارحیت کے خلاف ہوں، لیکن آپ دوسروں کو الزام تبھی دے سکتے ہیں جب آپ کے ہاتھ صاف ہوں
 

قیصرانی

لائبریرین
حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ کونسی جنگ میں ہوا تھا؟ یہ بات ہی آوٹ آف کانٹیکسٹ ہے۔
آپ کا ہی مراسلہ کاپی کرتا ہوں جہاں حالتِ جنگ کی بجائے آپ نے اسلامی تعلیمات کا ذکر کیا تھا، اسی کا جواب اوپر مراسلے میں دیا تھا
حوالہ؟
اسلامی تعلیمات میں ایسا نہیں ہے۔
حالت جنگ کا بھی دے چکا
 
آپ اردن اور مصر کی مذمت کر دیجئے کہ انہوں نے غلط کام کیا تھا۔ میں وہی بات اسرائیل کے لئے کر دیتا ہوں۔ میرا اوپر ایک مراسلہ ہے جس کا ایک فقرہ یہ رہا:
ایک ظالم کی بربریت کو مشروط کرنا ناقابل فہم بات ہے۔ یہاں موضوع اسرائیل کی حالیہ جاری بربریت ہے۔ گھڑے مردے پھر کبھی اکھاڑ لیجئے گا۔ اگر آپ کا مراسلہ غیر جانبدار ہوتا تو اور بات ہوتی آپ نے تو سیدھا سیدھا فلسطینیوں پر اسرائیلیوں کے مظالم کو یہ کہہ کرجائز قرار دے دیا کہ یہ سرزمین یہودیوں کی ہے۔ اور پھر آخر میں یہ کہنا کہ جارحیت کے خلاف ہوں، چہ معنیٰ دارد؟
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک ظالم کی بربریت کو مشروط کرنا ناقابل فہم بات ہے۔ یہاں موضوع اسرائیل کی حالیہ جاری بربریت ہے۔ گھڑے مردے پھر کبھی اکھاڑ لیجئے گا۔ اگر آپ کا مراسلہ غیر جانبدار ہوتا تو اور بات ہوتی آپ نے تو سیدھا سیدھا فلسطینیوں پر اسرائیلیوں کے مظالم کو یہ کہہ کرجائز قرار دے دیا کہ یہ سرزمین یہودیوں کی ہے۔ اور پھر آخر میں یہ کہنا کہ جارحیت کے خلاف ہوں، چہ معنیٰ دارد؟
آپ نے اسرائیل کو فلسطین کی زمین پر قابض کہا، میں نے اطلاع دی کہ یہ واحد قبضہ نہیں ہے کہ جس کے خلاف آپ کو احتجاج کرنا چاہئے اور ساتھ تاریخی حوالہ بھی دے دیا کہ تمام الہامی مذاہب میں یہودیت سب سے پہلے یہاں آئی۔ اگر یہودیوں سے پہلے کے قبائل یہاں اپنا دعویٰ کرتے ہیں تو یقیناً میری حمایت ان قبائل کے حق میں ہوگی نہ کہ اسرائیل کے۔ جارحیت کے بارے میں نے یہ تو کہہ دیا کہ میں ہر قسم کی جارحیت کے خلاف ہوں، آپ تو پھر بھی یک طرفہ جارحیت کے خلاف ہی بول رہے ہیں :)
میرا خیال ہے کہ اس دھاگے پر فضول کی بحث کرنے سے کوئی بہتری نہیں ہوگی۔ محفل پر بے شمار دھاگے اس طرح کی لایعنی مباحث سے بھرے ہوئے ہیں۔ پرنالہ سب کا وہیں گرتا ہے جہاں سے شروع ہوتا تھا۔ آپ اپنا جواب دے سکتے ہیں، میں یہی ختم کر رہا ہوں
 
قول میں تضاد؟ فرمایا جاتا ہے کہ اسلام بے گناہوں کے قتل کے خلاف ہے، حضرت خضر والا واقعہ کیا کسی غیر اسلامی کتاب میں درج ہے؟
آپ اپنا مراسلہ دیکھیں جس میں آپ نے خود یہ کہا کہ ”مسلمان علماء کاحوالہ دیاہے اسلام کا نہیں۔“ اب آپ ایسے واقعہ کا (جس سے قطعی طور پر یہ ثابت نہیں ہوتا کہ بچوں کا قتل جائز ہے) حوالہ دے کر اسلام کو بچوں کے قتل کا داعی کہہ رہے ہیں۔ یہ ہے۔ آپ کے قول کا تضاد
 
آپ نے اسرائیل کو فلسطین کی زمین پر قابض کہا، میں نے اطلاع دی کہ یہ واحد قبضہ نہیں ہے کہ جس کے خلاف آپ کو احتجاج کرنا چاہئے اور ساتھ تاریخی حوالہ بھی دے دیا کہ تمام الہامی مذاہب میں یہودیت سب سے پہلے یہاں آئی۔ اگر یہودیوں سے پہلے کے قبائل یہاں اپنا دعویٰ کرتے ہیں تو یقیناً میری حمایت ان قبائل کے حق میں ہوگی نہ کہ اسرائیل کے۔ جارحیت کے بارے میں نے یہ تو کہہ دیا کہ میں ہر قسم کی جارحیت کے خلاف ہوں، آپ تو پھر بھی یک طرفہ جارحیت کے خلاف ہی بول رہے ہیں :)
میرا خیال ہے کہ اس دھاگے پر فضول کی بحث کرنے سے کوئی بہتری نہیں ہوگی۔ محفل پر بے شمار دھاگے اس طرح کی لایعنی مباحث سے بھرے ہوئے ہیں۔ پرنالہ سب کا وہیں گرتا ہے جہاں سے شروع ہوتا تھا۔ آپ اپنا جواب دے سکتے ہیں، میں یہی ختم کر رہا ہوں
ہر کام اپنے وقت پہ اچھا لگتا ہے۔ اسرائلیوں کی مذمت کرتے وقت ضروری نہیں کہ ساتھ ہلاکو خان یا ہٹلر کی بھی مذمت کی جائے۔ میں نے سلسلہ ”آج کی خبر“ میں ایک تازہ خبر ارسال کی تھی جس پہ لایعنی بحث کا آغاز آپ نے کیا جس کا اس خبر سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ہم بھی اس کو جاری رکھنا پسند کرتے اگر آپ غیرجانبداری سے بحث کرتے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ اپنا مراسلہ دیکھیں جس میں آپ نے خود یہ کہا کہ ”مسلمان علماء کاحوالہ دیاہے اسلام کا نہیں۔“ اب آپ ایسے واقعہ کا (جس سے قطعی طور پر یہ ثابت نہیں ہوتا کہ بچوں کا قتل جائز ہے) حوالہ دے کر اسلام کو بچوں کے قتل کا داعی کہہ رہے ہیں۔ یہ ہے۔ آپ کے قول کا تضاد
پہلی بات یہ ہے کہ الف نظامی کا مراسلہ اوپر کوٹ ہو چکا ہے۔ جس میں اسلام کی بات کی گئی تھی اور وہ جواب انہی کے لئے مخصوص تھا۔ شاید آپ توجہ سے نہیں پڑھ رہے :)
میں مزید جواب نہیں دینا چاہتا کہ یہ محض وقت کا ضیاع ہے جب دوسرا بندہ بات سننا ہی نہیں چاہ رہا :)
 
پہلی بات یہ ہے کہ الف نظامی کا مراسلہ اوپر کوٹ ہو چکا ہے۔ جس میں اسلام کی بات کی گئی تھی اور وہ جواب انہی کے لئے مخصوص تھا۔ شاید آپ توجہ سے نہیں پڑھ رہے :)
میں مزید جواب نہیں دینا چاہتا کہ یہ محض وقت کا ضیاع ہے جب دوسرا بندہ بات سننا ہی نہیں چاہ رہا :)
چلیں جی اس بحث کا ختم ہوجانا ہی اچھا ہے جو موضوع سے مطابقت ہی نہیں رکھتی۔
 

ابن رضا

لائبریرین
حضرت خضر علیہ السلام والے واقعے پر شریعتِ محمدی ﷺ کا اطلاق تو ہوتا ہی نہیں۔ یہ تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے دور کا واقعہ ہے ۔ مزید تمام غزوات کو اگر دیکھا جائے تو ایسا کوئی عمل میرے نبی ﷺ کی سنت سے بھی ثابت نہیں۔
 
Top