عسکری
معطل
مار- 1 یا MAR-1
یہ اردو والا مار نہیں ہے بلکہ یہ برازیلین مار ہے ۔ مار-1 ایک نیا اینٹی ریڈی ایشن میزائیل ہے ۔ جو دشمن کے راڈاروں اور ائیر دیفنس میزائیلوں کے راڈاروں کی ریڈی ایشن لہروں کو فالو کرتا ہو جا کر راڈار کو تباہ کر دیتا ہے ۔ میزائیل فل ECCM سسٹم ہے اور اس میں الیکٹرونیک جنگ اور سیلف ڈیفینس سسٹم بھی ہے ۔ یہ میزائیل جنگی جہازوں پر نصب کیا جاتا ہے ۔ جب وہ دشمن کے علاقے میں ہوں تو ان کے ساتھ ایک ایسا جہاز بھی ہوتا ہے جو سییڈ مشن پر ہوتا ہے راستے میں آنے والے دشمن کے راڈارں اور ائیر ڈیفنس میزائیل بیٹریوں سے بچنے کے لیے یہ میزائیل فائر کیا جاتا ہے ۔ جیسے ہی کوئی جہازدشمن کے راڈار کی رینج میں آتا ہے تو جہاز کے الیٹرونکس جہاز کے پائلٹ کو وارننگ دیتے ہیں پائلٹ انہیں لہروں کو ہی استمال کرتا ہے جس سے اسے دشمن کا راڈار ڈیٹیکٹ کر رہا ہوتا ہے ۔ اور یہ میزائیل چھوڑ دیتا ۔ یہ میزائیل انہیں راڈار ریڈی ایشن لہروں کو پیچھا کرتے ہوئے راڈار کے سر پر پہنچ جاتا ہے اور اسے تباہ کر دیتا ہے ۔یاد رہے ائیر ڈیفنس میزائیل کو جہازوں کو مارتے ہیں ان کے بھی راڈار ہوتے ہیں ۔ یہ آسان الفاظ تھے جو میں آپکو بتا سکتا ہوں۔
اس کی رینج 60 سے سو کلو میٹر ہے ۔لمبائی 13 فٹ ہے اور وزن 266 کلو گرام ہے ۔
پاکستان کو اپنے نئے جہاز جے ایف -17 تھنڈر کے لئے اینٹی ریڈی ایشن اور سییڈ مشنز کے لئے میزائیل کی ضرورت تھی ۔ پاکستان پہلے ہی امریکی میزائیل ہارم استمال کرتا ہے اف-16 جہازوں پر لیکن وہ میزائیل جے اف-17 سے استمال نہیں کیا جا سکتا ۔ اس کا کمپیوٹر ایفیونکس سیکیور ہے ۔ پاکستان نے 2008 میں برازیل سے میزائیلوں کا سودا کیا جس میں مار-1 اور ایم اے اے ون پھرانا میزائیلوں کے ساتھ 4 ٹرانسپورٹ جہاز ایمبیریر پھنا شامل تھے ۔ پاکستان نے 100 مار ون میزائیل 108 ملین ڈالر میں خریدے ہیں جنہیں ٹیسٹ کے لئے میراج روز اور آپریشنلی جے اف-17 پر نصب کیا جاتا ہے ۔۔
یہ اردو والا مار نہیں ہے بلکہ یہ برازیلین مار ہے ۔ مار-1 ایک نیا اینٹی ریڈی ایشن میزائیل ہے ۔ جو دشمن کے راڈاروں اور ائیر دیفنس میزائیلوں کے راڈاروں کی ریڈی ایشن لہروں کو فالو کرتا ہو جا کر راڈار کو تباہ کر دیتا ہے ۔ میزائیل فل ECCM سسٹم ہے اور اس میں الیکٹرونیک جنگ اور سیلف ڈیفینس سسٹم بھی ہے ۔ یہ میزائیل جنگی جہازوں پر نصب کیا جاتا ہے ۔ جب وہ دشمن کے علاقے میں ہوں تو ان کے ساتھ ایک ایسا جہاز بھی ہوتا ہے جو سییڈ مشن پر ہوتا ہے راستے میں آنے والے دشمن کے راڈارں اور ائیر ڈیفنس میزائیل بیٹریوں سے بچنے کے لیے یہ میزائیل فائر کیا جاتا ہے ۔ جیسے ہی کوئی جہازدشمن کے راڈار کی رینج میں آتا ہے تو جہاز کے الیٹرونکس جہاز کے پائلٹ کو وارننگ دیتے ہیں پائلٹ انہیں لہروں کو ہی استمال کرتا ہے جس سے اسے دشمن کا راڈار ڈیٹیکٹ کر رہا ہوتا ہے ۔ اور یہ میزائیل چھوڑ دیتا ۔ یہ میزائیل انہیں راڈار ریڈی ایشن لہروں کو پیچھا کرتے ہوئے راڈار کے سر پر پہنچ جاتا ہے اور اسے تباہ کر دیتا ہے ۔یاد رہے ائیر ڈیفنس میزائیل کو جہازوں کو مارتے ہیں ان کے بھی راڈار ہوتے ہیں ۔ یہ آسان الفاظ تھے جو میں آپکو بتا سکتا ہوں۔
اس کی رینج 60 سے سو کلو میٹر ہے ۔لمبائی 13 فٹ ہے اور وزن 266 کلو گرام ہے ۔
پاکستان کو اپنے نئے جہاز جے ایف -17 تھنڈر کے لئے اینٹی ریڈی ایشن اور سییڈ مشنز کے لئے میزائیل کی ضرورت تھی ۔ پاکستان پہلے ہی امریکی میزائیل ہارم استمال کرتا ہے اف-16 جہازوں پر لیکن وہ میزائیل جے اف-17 سے استمال نہیں کیا جا سکتا ۔ اس کا کمپیوٹر ایفیونکس سیکیور ہے ۔ پاکستان نے 2008 میں برازیل سے میزائیلوں کا سودا کیا جس میں مار-1 اور ایم اے اے ون پھرانا میزائیلوں کے ساتھ 4 ٹرانسپورٹ جہاز ایمبیریر پھنا شامل تھے ۔ پاکستان نے 100 مار ون میزائیل 108 ملین ڈالر میں خریدے ہیں جنہیں ٹیسٹ کے لئے میراج روز اور آپریشنلی جے اف-17 پر نصب کیا جاتا ہے ۔۔