تجمل حسین جون 12، 2015 بڑوں کے وہ کام جنہیں ہم اپنے بچپن میں ناپسندیدہ اور برا خیال کرتے ہیں بڑے ہونے پر وہی کام اپنانے پر کیوں مجبور ہوجاتے ہیں یا کردیئے جاتے ہیں
بڑوں کے وہ کام جنہیں ہم اپنے بچپن میں ناپسندیدہ اور برا خیال کرتے ہیں بڑے ہونے پر وہی کام اپنانے پر کیوں مجبور ہوجاتے ہیں یا کردیئے جاتے ہیں
تجمل حسین جون 10، 2015 صرف سرورق کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ کسی بھی دھاگے یا مراسلے کا ربط کام نہیں کررہا۔ وہی پرانا مسئلہ آرہا ہے۔ ابن سعید ۔ محمد وارث ۔ نبیل
صرف سرورق کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ کسی بھی دھاگے یا مراسلے کا ربط کام نہیں کررہا۔ وہی پرانا مسئلہ آرہا ہے۔ ابن سعید ۔ محمد وارث ۔ نبیل
تجمل حسین جون 6، 2015 محفل کے کسی بھی مراسلے کا ربط نہیں کھل رہا۔ نقص کا ایرر آرہا ہے۔ محمد وارث ابن سعید نبیل
تجمل حسین جون 6، 2015 السلام علیکم۔ 2 دن گھریلو مصروفیات، 4 دن انٹرنیٹ کنکشن اور 1 دن کی بجلی پرابلم کی وجہ سے غیرحاضری کے بعد ساتویں دن حاضر ہوں۔ والسلام!
السلام علیکم۔ 2 دن گھریلو مصروفیات، 4 دن انٹرنیٹ کنکشن اور 1 دن کی بجلی پرابلم کی وجہ سے غیرحاضری کے بعد ساتویں دن حاضر ہوں۔ والسلام!
تجمل حسین مئی 26، 2015 نادان تھے جو رکھتے تھے امیدیں کسی پر ۔۔۔۔۔۔۔۔ ذاتِ اللہ کے علاوہ کوئی کسی کا نہیں ہوتا۔۔۔۔
عبداللہ امانت محمدی مئی 23، 2015 السلام علیکم ! تجمل بھائی میں نے آپ کی ویب سائٹ وزٹ کی آپ تو ڈاکٹر ذاکر نائیک سے محبت کرتے ہیں میں بھی محبت کرتا ہوں۔
السلام علیکم ! تجمل بھائی میں نے آپ کی ویب سائٹ وزٹ کی آپ تو ڈاکٹر ذاکر نائیک سے محبت کرتے ہیں میں بھی محبت کرتا ہوں۔
تجمل حسین مئی 19، 2015 اندھیروں کو نور دیتا ہے، ذکر اس کا دل کو سرور دیتا ہے۔۔۔۔۔۔ اس کے در سے جو بھی مانگو، وہ اللہ ہے ضرور دیتا ہے۔۔
اندھیروں کو نور دیتا ہے، ذکر اس کا دل کو سرور دیتا ہے۔۔۔۔۔۔ اس کے در سے جو بھی مانگو، وہ اللہ ہے ضرور دیتا ہے۔۔
تجمل حسین مئی 11، 2015 ہمیشہ نہیں رہتے کبھی چہرے نقابوں میں۔۔۔۔۔۔ سبھی کردار کھلتے ہیں کہانی ختم ہونے پر
تجمل حسین مئی 5، 2015 خدا تجھے کسی طوفان سے آشناکردے۔ کہ تیرے بحرکی موجوں میں وہ اضطراب نہیں۔ تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ تو۔ کتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں۔
خدا تجھے کسی طوفان سے آشناکردے۔ کہ تیرے بحرکی موجوں میں وہ اضطراب نہیں۔ تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ تو۔ کتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں۔
تجمل حسین مئی 4، 2015 کوئی اندازہ کرسکتا ہے اس کے زورِ بازو کا۔۔۔۔۔۔ نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں۔ اقبال
تجمل حسین مئی 2، 2015 اس دور کی ظلمت میں ہر قلب پریشان کو۔۔۔۔۔۔۔ وہ داغِ محبت دے جو چاند کو شرما دے۔ اقبال
تجمل حسین مئی 1، 2015 تیرے شیشے میں مے باقی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ بتا کیا تُو مرا ساقی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم۔۔۔۔۔۔۔۔ بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے۔ اقبال
تیرے شیشے میں مے باقی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ بتا کیا تُو مرا ساقی نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم۔۔۔۔۔۔۔۔ بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے۔ اقبال
تجمل حسین اپریل 27، 2015 السلام علیکم! چھٹی گزار کے آج واپس آگیا ہوں۔ بس تھوڑی دیر تک لنک فراہم کرتا ہوں۔ ان شاءاللہ۔