محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 12، 2018 ذرے ذرے میں تو وہ خود ہے مکیں ورنہ ہم * چھپ نہ جائیں کہیں مفرور نہ ہو جائیں کہیں-راحیل فاروق
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 6، 2018 مت ہنسا اس قدر اے نوبتِ حالات ہمیں ٭ جو فقط زخم ہیں ناسور نہ ہو جائیں کہیں ۔ راحیل بھائی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 4، 2018 شب غم مجھ سے مل کر ایسی روئی ٭ ملا ہو جیسے صدیوں بعد کوئی ۔ناہید اختر کی خوبصورت آواز میں لاجواب غزل
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 4، 2018 کبھی تو چونک کے دیکھے کوئی ہماری طرف ٭ کسی کی آنکھ میں ہم کو بھی انتظار دکھے۔ گلزار
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 2، 2018 تمام جسم کی عریانیاں تھیں آنکھوں میں ٭ وہ میری روح میں اترا حجاب پہنے ہوئے ۔ساقی فاروقی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 29، 2018 یہ کس کے رعب نے گُدّی سے کھینچ لی ہے زباں؟ کہ باوقار ہیں لب بستہ، بے نوا خاموش ۔جوش ملیح آبادی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 25، 2018 گلا بھی تجھ سے بہت ہے مگر محبت بھی ٭ وہ بات اپنی جگہ ہے یہ بات اپنی جگہ ۔ باصر سلطان کاظمی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 23، 2018 سب تو ہی تو ہے میں کہاں ہوں ٭ آ اور مرے ساتھ مجھ میں کھو جا ۔ راحیل بھائی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 22، 2018 تیرگی چھوڑ گئی دِل میں اُجالے کے خطوط ٭ یہ سِتارے میرے گھر ٹوٹ کے بیکار گِرے ۔شکیب جلالی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 14، 2018 رات میں کرنوں کی جنگ، دشت میں اک جل ترنگ، دیدۂ حیراں کا رنگ * حلقۂ زنجیر تنگ، کیسے شعاعِ نظر اپنی رِہا کیجیے. استاد محترم الف عین
رات میں کرنوں کی جنگ، دشت میں اک جل ترنگ، دیدۂ حیراں کا رنگ * حلقۂ زنجیر تنگ، کیسے شعاعِ نظر اپنی رِہا کیجیے. استاد محترم الف عین
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 13، 2018 دعائیں یاد کرا دی گئی تھیں بچپن میں * سو زخم کھاتے رہے اور دعا دئیے گئے ہم ۔ افتخار عارف
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 9، 2018 ہم جسے دیکھتے ہیں اس میں تجھے دیکھتے ہیں ٭ حسن والوں پہ بھی کچھ کم ترے احسان نہیں ۔ راحیل بھائی
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 29، 2018 عشق رومی عشق جامی عشق کوہ طور ٭ عشق حبشی عشق قرنی عشق ہے منصور !
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 28، 2018 بلا کی تشنہ لبی اور سفر میں وحشت تھی ٭ دعا یہی تھی کہ اترے نہ پھر عذاب کوئی ۔شاہین حیدر رضوی
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 26، 2018 وہ وصال ہو کہ فراق ہو ، تری آگ مہکے گی ایک دن ٭ وہ گلاب بن کے کھلے گا کیا، جو چراغ بن کے جلا نہ ہو ۔ بشیر بدر
وہ وصال ہو کہ فراق ہو ، تری آگ مہکے گی ایک دن ٭ وہ گلاب بن کے کھلے گا کیا، جو چراغ بن کے جلا نہ ہو ۔ بشیر بدر
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 21، 2018 اس نے نظر نظر میں ہی ایسے بھلے سخن کہے *میں نے تو اس کے پاؤں میں سارا کلام رکھ دیا۔ احمد فراز
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 18، 2018 بس یہی دوڑ ہے اس دور کے انسانوں کی ٭ تیری دیوار سے اونچی مری دیوار بنے ۔حفیظ میرٹھی
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 15، 2018 ا پنی فطرت کی بلندی پہ مجھے ناز ہے کب ٭ ہاں تیری پست نگاہی سے گلا ہے مجھ کو ۔ معین احسن جذبی
محمد عدنان اکبری نقیبی ستمبر 5، 2018 ہم کتابوں کی طرح زندہ رہیں گے انور ٭ ہم ترے شہر کا اخبار نہیں ہو سکتے ۔منیر انور