• غزل : تمھارے لیے : محفل آرائی ہماری نہیں افراد کا نام ۔ کوئی ہو یا کہ نہ ہو آپ تو آئے ہوئے ہیں : پروفیسر سحر انصاری ؔ
    خالص قہقہوں کی موت ہوچکی ہے ۔۔ مصنوعی قہقہے لگا نا دنیا کا مکروہ ترین فعل ہے اور مجھے اچھا لگتا ہے کہ میرا مقدر ہے۔
    عشق کو نفئ ذات کا کھیل سمجھ رہا تھا میں ۔۔ عشق میں ایک دن مجھے خود سے ہی کام پڑ گیا
    دل کرتا ہے اتنے زور کی چیخ ماروں کہ پوری دنیا تباہ ہوجائے۔ سانس لینے سے دم گھٹتا ہے ۔۔ خون رگوں میں گالیاں دیتا پھرتا ہے ۔۔۔
    دل کرتا ہے اتنے زور کی چیخ ماروں کہ پوری دنیا تباہ ہوجائے پھر بناؤں پھر چیخ مار کریزہ ریزہ کردوں روئی کے دھنکے ہوئے گالوں کی طرح ادھیڑ دوں۔
    مغزل
    مغزل
    دو نہیں سعود بھائی تین گھنٹے بعد ، اس وقت 8 بج کر 4 منٹ ہورہے ہیں ۔۔۔
    ابن سعید
    ابن سعید
    جی ہماری ذہن میں تین گھنٹے ہی تھے شاید لکھتے ہوئے سہو ہو گیا تھا۔ :)
    مغزل
    مغزل
    کیا بات ہے آپ کی سعود بھائی ۔۔ ہا ہا ہا ہا ا۔۔۔ سلامت باشید روز بخیر
    برائے تجربہ ہم آج مر کر دیکھ لیتے ہیں ۔۔۔ سنا کرتے ہیں نازؔ انسان مرکر یاد آتا ہے ۔۔۔۔ نازؔ خیالوی (مرحوم)
    خدا گواہ ، تری قامت و قبائے حیا ۔۔ میں ناگزیر کوئی تھا مرا گزاراتھا ۔۔ م۔م۔مغل
    مجھے خدا کا شکر ادا کرنے کے لیے زندہ رہنا ہے کیوں کہ (ابھی تک) اس نے میری ساری دعائیں قبول نہیں کی ہیں ۔۔ جین اینجلو
    مصروفیات کا طوفان کچھ تھما ہے ابتدائی رسوماتی مکمل ، تیاریاں ۔۔ مگر مہینہ بھر کی مہلت ہے ۔۔ دوبارہ فعالیت کی مسند کو چھونے کی خواہش ۔۔
    پھر بھی آنکھوں میں خواب انشاء جی ؟ ---- اجتناب ! اجتناب انشاء جی !!! ۔۔۔۔
    یہ عجب جبر ہےمشّیت کا ۔۔۔ پہلے بیٹی کی آرزو کرنا ۔۔ اور پھر اس کو الوداع کہنا۔۔ م۔م۔مغل
    ایک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق ۔۔۔نوحہ غم ہی سہی نغمہ شادی نہ سہی ۔۔ میرزا اسدا للہ خاں غالب
    گھر میں شادیوں کا موسم ہے ۔۔۔ بیماری الگ پریشاں کر رہی ہے ۔۔۔
    عشق و ایجاب ہر کسے باشد ۔۔لیک باشد کسے مغزّل نیست ۔۔ م۔م۔مغل
    مغزل
    مغزل
    شکریہ بلال صاحب۔ سلامت باشید روز بخیر
    بیٹیاں بیٹیاں ہی ہوتی ہیں .. کائناتوں کی کائنات ہیں یہ ۔۔ م۔م۔مغل
    مغزل
    مغزل
    ابن سعید بھیا کو منسلک کیا جاتا ہے ۔۔ یہ شعر ہماری گڑیا فریحہ سمیت سبھی بیٹیوں کی نذر
    مراحوالہ غزل ہے مرا وجود غزال ۔۔ اسی لیے تو مغزل ہے نامِ نامی مرا ۔۔۔ (م۔م۔مغل)
    غ۔ن۔غ
    غ۔ن۔غ
    تری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں ۔۔۔ میرا تن مور بن کر ناچتا ہے
    وا ذرا باغ کا دروازہ کرو صبح بخیر ۔۔۔ رنگ و بُو سے سخنِ تازہ کرو صبح بخیر (8:25) صباح النور روز بخیر
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top