میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے
تیری حسرتوں میں، تیری چاہتوں میں❤️
بڑے دن ہوئے گھر سجاتے سجاتے❤️
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے ❤️❤️
تم آرزو کے دئیے جلا کر خدا سے اچھی امید رکھنا
خزاں کے موسم کی رخصتی پر بہارِ گُل کی نوید رکھنا
وہ تیرا رب ہے وہ تیرا مولا اسی سے اچھی امید رکھنا
اسی سے کرنا تم دل کی باتیں اسی سے راز و نیاز کرنا