La Alma

کوائف نامے کے مراسلے حالیہ سرگرمی مراسلے تعارف

  • پانی کی لطافت کا صحیح اندازہ آگ میں جلنے والا ہی لگا سکتا ہے۔ اور پانی کی کثافت ڈوبنے والے کو ہی معلوم ہوتی ہے۔
    یاسر شاہ
    یاسر شاہ
    آگ میں جلنے والے کو آگ کی حدت کے سوا کچھ یاد کہاں ہوگاکہ پانی کی لطافت یاد کرے۔
    La Alma
    La Alma
    پانی میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ وہ آگ کو بجھا سکے۔
    زندگی میں سے لفظ “کاش” کو نکال دیا جائے تو پیچھے مشیتِ ایزدی بچتی ہے۔ مشیتِ ایزدی کو مان لیا جائے تو روزِ میزان وہ کاش بھی مقبول ہو جائے گا۔
    ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
    کہ ہم کو تتلیوں کے، جگنوؤں کے دیس جانا ہے
    علی وقار
    علی وقار
    ہاں یاد مجھے تم کر لینا آواز مجھے تم دے لینا
    اس راہ محبت میں کوئی درپیش جو مشکل آ جائے !!
    آہ، نیرہ نور!
    سیما علی
    سیما علی
    کبھی ہم خوبصورت تھے،
    کتابوں میں بسی خوشبو کی مانند
    ہماری پیاری نیرہ نور ؀
    اللہ پاک آپکے کے درجات بلند فرمائے ۔آمین
    رومی
    رومی
    نائس
    سائنس روحانی علوم کی وہ شاخ ہے جو عالمِ غیب تک آپ کی رسائی کو کسی حد تک ممکن بناتی ہے۔
    حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذی الحجہ کے (ابتدائی) دس دنوں سے بڑھ کر کوئی دن ایسا نہیں، جس کی عبادت اللہ کو زیادہ محبوب ہو، ان ایام میں سے ہر دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ہے اور ان کی ہر رات کا قیام لیلۃ القدر کے قیام کے برابر ہے۔
    ج
    جمال صدیقی
    جو حدیث آپ نے اوپر لکھی ہے یہ سنن ترمذی میں ہے اور یہ ضعیف ہے (حدیث نمبر 758 ۔خود امام ترمذی نے اسے نقل کرنے کے بعد لکھا ہے کہ یہ غریب ہے اور اس کی اسانید پر مفصل کلام کیا ہے۔
    ج
    جمال صدیقی
    ذی الحجہ کے ایام عشر کے بارے میں جتنی بھی صحیح روایات ہیں ان میں صرف ان دس دنوں کی فضیلت بیان کی گئی ہے اور راتوں کا کوئی ذکر نہیں۔
    ج
    جمال صدیقی
    ائمہ کے نزدیک بالاتفاق رمضان کی آخری دس راتیں تمام راتوں پر فضیلت رکھتی ہیں اور لیلۃ القدر کی فضیلت سال کی دیگر تمام راتوں پر حاوی ہے کہ اس میں قرآن نازل ہوا اور اس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بڑھ کر ہے ۔
    جب حدِ نگاہ تک خلا ہی خلا ہو اور کہیں خالی جگہ نہ ملے، تو اندر کی دنیا میں گنجائش پیدا کرنی پڑتی ہے۔
    موت ایک کھُلا معافی نامہ بھی ہوتی ہے جو اس دنیا سے جانے والا ہر شخص پیچھے رہ جانے والوں کے لیے چھوڑ جاتا ہے۔ موت مٹا دیتی ہے بہت سی تلخیوں کو، رنجشوں کو، لغزشوں کو۔۔۔
    خدا کا لکھا ہوا سکرپٹ تو انتہائی جاندار ہوتا ہے، انسان ہی اپنا کردار صحیح طور سے نہیں نبھا پاتا۔
    ن
    نوید احمَد
    انسان کا اندرونی خدا، بیرونی خدا کے سکرپٹ پہ چل ہی کب سکتا ہے۔
    اکمل زیدی
    اکمل زیدی
    جو اس جاندار پر عمل کرتا ہے زندگی میں وہی شاندار کہلاتا ہے۔۔۔
    منزل کی اہمیت ہو تو راستے غیر اہم نہیں ہوتے۔ اگر زندگی کی بھول بھلیاں وہاں لے جائیں جہاں کی جستجو تھی، تو اس بات کی خبر ہونی چاہیے کہ کہاں راہ سے بھٹکے اور کس جگہ سمت درست رہی۔
    نیرنگ خیال
    نیرنگ خیال
    جی کوشش کریں گے۔۔۔ آسان باتیں کیا کریں ہم ایسوں کے لیے۔۔۔
    ن
    نوید احمَد
    بجا فرمایا کہ اگر منزل کی اہمیت ہو تو راستے غیر اہم نہیں ہوتے۔ اگر زندگی کی بھول بھلیاں وہاں لے جائیں جہاں کی جستجو تھی تو پھر اُس منزل کو پا لینے کی قطعی کوئی اہمیت نہ رہے گی، ہاں البتہ منزل کو کسی بھی راستے سے اپنے سامنے پا کر اُس تک نہ پہنچنے کا دُکھ دائمی ہو سکتا ہے!
    لَهٗ مَقَالِیْدُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ
    آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کی ملکیت میں ہیں ۔
    کس پہ ہم اب الزام دھریں ہنر اپنا ہی ہم کو کھا گیا
    چاک پہ تربت ڈھالتے ڈھالتے ہم مٹی میں ہی مل گئے
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top