ترتیب ضروری ہے۔۔۔ چاہے وہ خیال ہو، اظہار ہو، رویہ ہو، برتاؤ ہو، کوئی خاص یا نہایت عام سا معاملہ۔۔۔
آشیاں بھی تنکوں کی ترتیب کا نام ہے۔ گر تنکے بکھر جائیں تو سب کچھ درہم برہم ہو جاتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ذی الحجہ کے (ابتدائی) دس دنوں سے بڑھ کر کوئی دن ایسا نہیں، جس کی عبادت اللہ کو زیادہ محبوب ہو، ان ایام میں سے ہر دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ہے اور ان کی ہر رات کا قیام لیلۃ القدر کے قیام کے برابر ہے۔
موت ایک کھُلا معافی نامہ بھی ہوتی ہے جو اس دنیا سے جانے والا ہر شخص پیچھے رہ جانے والوں کے لیے چھوڑ جاتا ہے۔ موت مٹا دیتی ہے بہت سی تلخیوں کو، رنجشوں کو، لغزشوں کو۔۔۔
منزل کی اہمیت ہو تو راستے غیر اہم نہیں ہوتے۔ اگر زندگی کی بھول بھلیاں وہاں لے جائیں جہاں کی جستجو تھی، تو اس بات کی خبر ہونی چاہیے کہ کہاں راہ سے بھٹکے اور کس جگہ سمت درست رہی۔