• آج سے رجب شروع اور ماہ رمضان دو ماہ کی دوری پر۔ اللہ آپ تمام لوگوں کو ماہ رمضاں تک پہنچنے کی سعادت نصیب فرمائے اور آپ اور آپکے گھر والوں پر اپنی خاص رحمتیں اور برکتیں نازل فرمائے۔
    جشن ریختہ دبئی

    desktopBanner1.jpg
    یروشلم کوئی عام جگہ نہیں ہے، اس کی 587 قبل مسیح میں نبوکدنزار دوم سے لے کر صلیبی جنگوں اور 1187 AD میں صلاح الدین سے لے کر 7 اکتوبر 2023 کو حماس اور اسرائیل تک، کی خونی تاریخ ہے۔ یروشلم میں قدم جما کےرکھنے کے لیے آپ کو بے حدمضبوط ہونا ہوتا ہے۔ غزہ اور مشرق وسطیٰ کے مسلمان عمومی طور پر غلط طاقت کی سیاست کر رہے ہیں۔ وہ کمزور ہیں پھر بھی وہ یروشلم چاہتے ہیں۔ یہ سیاست ناکام ہو جائے گی اور خونریزی کا باعث بنے گی۔
    شکر ہے اسرائیل پاکستان کا صوبہ نہیں ورنہ اسکے رہنے والوں کی زیادتیوں کا تذکرہ نسلی تعصب کی تاریک راہوں میں مارا جاتا۔
    سید رافع
    سید رافع
    مقتدرہ سے مراد پنجاب ہے۔ پاکستان میں اسرائیل ثانی۔ہولو کاسٹ کی طرح اس صوبے کے لوگوں کا منفی تذکرہ نسلی تعصب کے زمرے میں آتا ہے۔ ادارت کی تاریک راہوں میں یہ مراسلہ بھی مارا جا سکتا ہے جیسا کہ سات مراسلے مارے گئے۔ لیجیے سارا پردہ اٹھا دیا۔ کنفیوز نہ ہوں۔ :)
    محمداحمد
    محمداحمد
    ہمارے ہاں سندھ والوں کو یہ بتایا جاتا ہے کہ وفاق تمہارا حق مار رہا ہے، بلوچستان میں قابض سردار عوام کو یہ بتاتے ہیں کہ تمہارا اصل دشمن پنجاب ہے، نہ جانے پنجاب کے مظلوم عوام کو کیا بتایا جاتا ہے؟
    سید رافع
    سید رافع
    بریانی 🙂
    عجیب کم عقل غزہ کے مسلمان ہیں۔ اطمینان سے پانی پی رہے تھے۔ کھانا کھا رہے تھے۔ اسکولوں میں پڑھ لکھ رہے تھے۔ آرام دہ ہسپتالوں میں علاج ہو رہا تھا۔ لیکن کم عقلی کی انتہا ہے کہ ایسے لوگوں کی حکومت بنائی جو 700 یہودی عورتوں بچوں کو ایک جگہ اور 300 کو دوسری جگہ مار کر غزہ کے ہسپتالوں، اسکولوں، بلڈنگوں میں چھپ گئی۔ اس امید پر کہ نیوکلیٗیر ہتھیار سے لیس افراد اپنے بے گناہ عورتوں بچوں کے قتل کا بدلہ نہیں لیں گے۔
    سید رافع
    سید رافع
    محمد احمد بھائی۔ میں کبھی کبھار کسی خاص موضوع پر اپنی کیفیت محفلین تک پہنچاتا ہوں۔ میری رائے طالب علم کی سی ہے، کوئی خاص ایجنڈہ نہیں۔
    سید رافع
    سید رافع
    فیصل عظیم فیصل بھائی، سوال یہ ہے کہ کم عقل یہودیوں، مسلمانوں، عیسائیوں اور ہندووں کو امن پر کیسے رضامند کریں؟ کم عقل مسلمان جیسا کہ حماس کےلوگ بے گناہ قتل جیسا عظیم جرم صرف اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ انکو قرآن سے مغالطہ لگا ہے کہ وہ ٹھیک کر رہے ہیں۔
    سید رافع
    سید رافع
    اسی طرح کم عقل یہودی جیسا کہ عامر نے اسرائیلی وزیر اعظم روبن کو تورات کی رودف کی تعلیم تحت قتل کر دیا۔ یوں دو آزاد اسرائیلی اور مسلم ریاست کا کام رک گیا۔ حالانکہ دنیا کا شعور یہ کہہ رہا ہے کہ دو ریاستیں بنائی جائیں۔
    ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے عرض کی گئی ایک عورت مردانہ جوتا پہنتی ہے فرمایا : رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے لعنت فرمائی مردانی عورتوں پر۔(فتاوی رضویہ ، جلد22، صفحہ173، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
    سید رافع
    سید رافع
    بحمداللہ تعالٰی خاص اس جزئیہ میں حدیث حسن وارد، سنن ابوداؤد میں ہے : قیل لعائشۃ ان امرأۃ تلبس النعل فقالت لعن رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم والرجلۃ من النساء۔
    سید رافع
    سید رافع
    اکمل زیدی
    اکمل زیدی
    کیا مغر ب کی (سو کالڈ) سویلائزیشن تہذیب کی تعلیمات میں جو ذہن ان سے متاثر ہیں کہیں اس بات پر کچھ نہیں کہا گیا کہ آپ کا کسی کی سوچ یا نقطہء نظر کا مضحکہ اڑانا بدتہذیبی کی علامت ہے یہ تو اظہار کی آزادی کے بھی خلاف ہے جس کا پرچم مغرب میں بہت بلند نظر آتا ہے ۔۔۔ ایک دعوت فکر ۔ ۔
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : جب تم صدقہ کرنا چاہو ، تو اپنے والدین کی طرف سے کرو؛ کیوں کہ اس کا ثواب ان کو ملتا ہے اور تمہارے اجر میں بھی کمی نہیں کی جاتی۔ بیہقی
    جمع ضدین ایک علم ہے۔ یہ صبر کی شاخ ہے۔ اللہ ہادی اور مضل بیک وقت ہے۔ اسی کے بین بین الحکیم ہے۔ العزیز ہے۔
    افسوس محفل ویکی پیڈیا یا گٹ ہب کی طرح ادراہ نہیں بن پائے گا۔ دعا ہے کہ ان اداروں سے ٹرینگ لینا نصیب ہو۔
    علی وقار
    علی وقار
    ویسے کوئی پابندی تو ہے نہیں، جس کا جی چاہے، الگ فورم بنائے، اسی فورم پر تعمیری گفتگو کرے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنے حصے کا کام خود بھی کر رہے ہیں؟
    سید رافع
    سید رافع
    علی وقار یہ سوچ غلط ہے کہ ہر ایک ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنائے۔ اسطرح کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر تقسیم ہوتا ہے خاندان۔ جوڑنے کے لیے اٹھے تھے اور خود ہی توڑ دیں۔
    علی وقار
    علی وقار
    سید رافع یہ سوچ غلط ہے یا درست۔ اس کے بارے میں حتمی بات کہنا میرے لیے مشکل ہے۔ میں آپ کی رائے کا احترام کرتا ہوں۔
    سوال علم کی کنجی ہے اگر اخلاص سے ہو، دل کا زنگ ہے اگر سمجھ نہ آنے کی بناوٹ ہو اور اختلاف کا سبب اگر غصہ میں شیطان کے وسوسے سے ہو۔
    یاسر شاہ
    یاسر شاہ
    السلام علیکم عزیزم کل کا میرا تبصرہ غصے میں نہیں تھا بلکہ مقصود آپ کو یہ سمجھانا تھا کہ جب بات اپنے خلاف ہو تو کس قدر غصہ آتا ہے خدا کے جلال سے بھی یوں ہی بچنا چاہیے ۔
    یاسر شاہ
    یاسر شاہ
    لیکن میں آپ سے یہی درخواست کروں گا کہ بزرگوں کے باب میں گستاخی سے بچیں کہ مشاہدہ ہے یہ راستہ جنون اور پاگل پن کی طرف لے جاتا ہے اور آپ اس راستے پہ چل چکے ہیں ۔پلٹ آئیے۔
    سید رافع
    سید رافع
    یاسر شاہ عزیزم اللہ اسکے رسولوں اور انکی مطابعت کرنے والے قرآن کے ہر ہر پہلو سے تبلیغ کرتے ہیں۔ جیسا کہ اللہ کہہ سکتا تھا کہ قرآن نہیں بنا سکتے لیکن کہا کہ اس جیسی دس آیات بنا کر لے آو۔ حدیث کا مفہوم ہے کہ دین پر عمل کرو یہاں تک کہ لوگ بیوقوف و مجنون کہیں۔ عزیزم یاسر آپ اللہ کے دوست ہیں۔ جو دوست نہیں وہ بن سکتے ہیں۔ بے فکری سے حق بیان کریں اور صبر کریں
    اللہ کی کم از کم ایک نافرمانی معرفت کے ساتھ جان بوجھ کر کریں تاکہ اللہ کی رحمت کا یقین آئے۔
    وَ قَالَ ( امام علی علیه السلام ) : التَّوَدُّدُ نِصْفُ الْعَقْلِ . میل محبت پیدا کر نا عقل کا نصف حصہ ہے۔
    سید عمران
    سید عمران
    اصل الفاظ یہ ہیں:
    التَّوَدُّدُ الی الناسِ نِصْفُ الْعَقْلِ
    لوگوں سے محبت کا برتاؤ کرنا آدھی عقل ہے۔۔۔
    یہ حدیث ہے:
    (مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ نرمی و مہربانی حیاء اور حسن خلق کا بیان ۔ حدیث 996)
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
  • لوڈ ہو رہا ہے…
Top