کیا درہم کیا ریال کیا قلفی کیا بندوق کیا پانی پت کیا لڑائی کیا لائسنس
کیا فریڈم آف سپیچ
میں سوچ رہا ہوں کہ جس طرح میں آج جاگ رہا ہوں
اسی طرح بیس اگست کو جاگ لیتا تو مشاعرے میں شرکت ہو جاتی
قلفی ڈنمارک سے ملے گی نہیں
مل بھی جائے تو ایئر کورئیر سے پہنچے گی نہیں
پہنچ بھی جائے تو خراب ہو چکی ہو گی
خراب نہ بھی ہوئی ہو تو گل باجی نے بھیجنی ہی نہیں ہے
یہ ٹھنڈ پڑنے والی نہیں
---
اچھی بات ہے راشدی صاحب کہ آپ ہماری اردو کی تصحیح فرماتے رہتے ہیں
اس سے ہمیں بھی وضاحت کا موقع مل جاتا ہے
اصل میں اس شعر میں جو محبوبا ہے، وہ عربی کا مؤنث محبوبہ نہیں ہے، فارسی کا ندائیہ محبوبا ہے۔
جیسے واعظا، ناصحا، دلا
اسی طرح محبوبا یعنی اے محبوب!
لہذا شعر کی نثری حالت کچھ یوں ہے:
کہ اے محبوب...