نتائج تلاش

  1. امین شارق

    شب دِن، دِن شب ہو سکتا ہے غزل نمبر 181 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فعلن فعلن فعلن فعلن شب دِن، دِن شب ہو سکتا ہے رب چاہے سب ہو سکتا ہے تُو چاہے تو صحرا، گلشن اے میرے رب! ہو سکتا ہے بچپن لوٹ آئے پھر اپنا کیا ایسا اب ہو سکتا ہے؟ مجنُوں کو مِل جائے لیلیٰ عِشق میں یہ کب ہو سکتا ہے؟ اُس نے تبسم سے ہے دیکھا کُچھ تو مطلب ہو سکتا ہے اُن سے اب...
  2. امین شارق

    آج نہیں کل ہو جانا ہے غزل نمبر 180 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر@ظہیر احمد ظہیر سر اب یہ غزل دیکھیئے کیا اب درست ہوگئی ہے؟؟؟ ہر مسئلہ حل ہو جانا ہے صحرا جل تھل ہو جانا ہے ہر جاں کی تقدیر فنا ہے شہر بھی جنگل ہو جانا ہے چشمِ عنایت اُن کی رہی تو عِشق کسی پل ہو جانا ہے خار بھری ہے راہِ مُحبت پیر آخر شل ہو جانا ہے اُن کی توجہ مِل جائے تو ہر مسئلہ حل...
  3. امین شارق

    آج نہیں کل ہو جانا ہے غزل نمبر 180 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فعْل فعولن فعلن فعلن آج نہیں کل ہو جانا ہے صحرا جل تھل ہو جانا ہے زِیست کو حاصِل کب ہے ثبات؟ شہر نے جنگل ہو جانا ہے نظرِعنایت اُن کی رہی تو عِشق کسی پل ہو جانا ہے خار بھری ہے راہِ عِشق پیروں نے شل ہو جانا ہے کاش یہ مُجھ سے کہہ دے ساقی کام ترا چل ہو جانا ہے اُن کی توجہ...
  4. امین شارق

    موسم بدل گیا ہے ترے ساتھ کی طرح غزل نمبر 179 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر علامہ اقبال صاحب کہہ گئے ہیں اب تلک یاد ہے قوموں کو حکایت ان کی اسی لئے حکایات والا شعر کہہ دیا تھا۔بقیہ تین اشعار کیا اب درست ہوگئے ہیں؟ تیرا خیال اب مُجھے رہتا ہے ہر گھڑی تُم یاد ہوگئے ہو حِکایات کی طرح ہر ہار بھی قبول ہے تیرا اگر ہو ساتھ تیرے بغیر جِیت بھی ہے مات کی طرح یُوں تُجھ...
  5. امین شارق

    موسم بدل گیا ہے ترے ساتھ کی طرح غزل نمبر 179 شاعر امین شارؔق

    بہت نوازش ہے سر اصلاح کے لئے میں بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
  6. امین شارق

    موسم بدل گیا ہے ترے ساتھ کی طرح غزل نمبر 179 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ صریر بھائی غزل پسند کرنے کے لئے۔۔
  7. امین شارق

    موسم بدل گیا ہے ترے ساتھ کی طرح غزل نمبر 179 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن موسم بدل گیا ہے ترے ساتھ کی طرح چُھوٹا ہے اُس کا ساتھ ترے ہاتھ کی طرح یادوں کے ابر دِل پہ اُمڈ آئے جب کبھی آنکھوں سے اشک بہہ گئے برسات کی طرح ہر ہار بھی قبول ہے اے یار تیرے سنگ تیرے بغیر جِیت بھی ہے مات کی طرح تُجھ کو یوں چاہُوں جیسے کوئی چاہے...
  8. امین شارق

    پِھر مُحبت کا گُماں کرتا رہا غزل نمبر 178 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن پچھلی زمین کی غزل (ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا) میں کچھ اور خیالات جمع ہوگئے تھے تو اس لئے اس غزل کو دو غزلہ کی صورت میں پیش کررہا ہوں۔ پِھر مُحبت کا گُماں کرتا رہا دِل مُجھے یوں شادماں کرتا رہا عِشق دُنیا سے کبھی ہارا نہیں خُواہشیں دِل میں جواں...
  9. امین شارق

    ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا غزل نمبر 177 شاعر امین شارؔق

    کیا بات ہے استاد محترم یہی بہتر رہے گا۔ زیرِ لب اُس کا تبسم دیکھ کر دِل مرا کیا کیا گُماں کرتا رہا
  10. امین شارق

    ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا غزل نمبر 177 شاعر امین شارؔق

    الف عین اب یہ اشعار دیکھئے۔۔ رات ساری جاگ کر تاروں کے ساتھ یاد عہدِ رفتگاں کرتا رہا یار کی مُسکان کو سمجھا تھا عِشق دل مرا کیا کیا گماں کرتا رہا لوگ شارؔق یاد کرتے ہیں تجھے زندگانی تُو کہاں کرتا رہا
  11. امین شارق

    ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا غزل نمبر 177 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن ظُلم مُجھ پر آسماں کرتا رہا میں فقط آہ و فِغاں کرتا رہا وقت کتنا ظالم و بے رحم ہے نامیوں کو بے نشاں کرتا رہا رات ساری جاگ کر تاروں کے ساتھ یاد دورِ رفتگاں کرتا رہا یاد پھر اُس بے وفا کی آئی تو آنکھ سے آنسُو رواں کرتا رہا میں ہوں اُس کی یاد ہے...
  12. امین شارق

    مبارکباد محمد شکیل خورشید بھائی کو شادی مبارک !!! جس گھر میں ھو ایسی بھابھی اس گھر کی قسمت جاگی !🎊🎉

    ماشاء اللہ... بہت بہت مبارک ہو شکیل بھائی۔۔ نویدِپُر مُسرت ہے تمہیں شادی مبارک ہو کہ یہ اللہ کی رحمت ہے تمہیں شادی مبارک ہو
  13. امین شارق

    تن زہر میں بجھے ہوئے ، دل آگ میں جلے ہوئے

    بہت شاندار غزل تازہ غزل 2020؟؟؟ ظہیرؔ احمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۲۰۲۰ ء
  14. امین شارق

    حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے غزل نمبر 176 شاعر امین شارؔق

    (کافور کی خوشبو) یاسر شاہ سر اس ردیف اور قافیہ پر تو ایک غزل بن سکتی ہے کوشش کروں گا اس پر ایک غزل بنانے کی۔۔
  15. امین شارق

    حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے غزل نمبر 176 شاعر امین شارؔق

    سر ایک اور غزل سکتے میں لکھی ہے جلد شامل کروں گا۔
  16. امین شارق

    حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے غزل نمبر 176 شاعر امین شارؔق

    سر کیا اب یہ درست ہے؟ میر و غالب والے شعر کو نکال دیتا ہوں۔ ایک دن مرنا ہے سُن کر ہر بدن سکتے میں ہے حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے
  17. امین شارق

    حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے غزل نمبر 176 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ صریر بھائی غزل پسند کرنے کے لئے۔۔
  18. امین شارق

    حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے غزل نمبر 176 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن ایک دِن مرنا پڑے گا ہر بدن سکتے میں ہے حشر کا جب سے سُنا چرخِ کہن سکتے میں ہے وہ خِزاں آئی کہ ہر اِک گُلبدن سکتے میں ہے پُھول سب مُرجھا گئے ہیں اور چمن سکتے میں ہے لوٹ کر جانا ہے سب کو انتہا بس موت ہے گنگ ہیں ساری زبانیں ہر دہن سکتے میں ہے...
Top