نتائج تلاش

  1. امین شارق

    دِن نکلتا ہے، رات ڈھلتی ہے غزل نمبر 175 شاعر امین شارؔق

    سر کیا اب پسند آیا یہ شعر۔۔ میں طلب گارِ رزق ہوں مولیٰ رِزق سے تیرے خلق پلتی ہے
  2. امین شارق

    دِن نکلتا ہے، رات ڈھلتی ہے غزل نمبر 175 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ الف عین سر یہ اشعار آپ کی اصلاح کے مطابق کردئے ہیں۔۔ اے خُدا! میں بھی رِزق چاہتا ہوں تیری روزی پہ خلق پلتی ہے جاں نکلتی ہے جسم سے، لیکن آرزُو دِل سے کب نکلتی ہے؟
  3. امین شارق

    دِن نکلتا ہے، رات ڈھلتی ہے غزل نمبر 175 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن دِن نکلتا ہے، رات ڈھلتی ہے ایسے ہی کائنات چلتی ہے غم ،خوشی آتے جاتے رہتے ہیں زِندگی کروٹیں بدلتی ہے جیسے بدلیں مِزاج یار ترے رُت بھی کب اِس طرح بدلتی ہے؟ اے خُدا! میں بھی رِزق چاہتا ہوں تیرے ٹُکڑوں پہ خلق پلتی ہے یہ کرم تیرا ہے مرے مولیٰ آئی آفت...
  4. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ سر اب غزل مکمل ہوگئی یے۔ حُسن ایسے ترا آنچل میں چُھپا رہتا ہے چاند جیسے کوئی بادل میں چُھپا رہتا ہے یہ اُجالا رخِ روشن کی جھلک ہے شاید اور اندھیرا ترے کاجل میں چُھپا رہتا ہے دل کے جذبات کا اظہار بہت مشکل ہے یہ وہ نشہ ہے جو بوتل میں چُھپا رہتا ہے دِل کی تنہائی ہے مانُوس بہت...
  5. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ سر مقطع پیشِ خدمت ہے۔ مِلتی ہے رب کی رضا تقویٰ سے شارؔق بے شک رب کا انعام توکل میں چھپا رہتا ہے
  6. امین شارق

    رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے غزل نمبر 174 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ سر تینوں اشعار کیا اب درست ہوگئے ہیں۔ رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے یُوں جہاں کا ِنظام چلتا ہے جو اکڑ کر زمیں پہ چلتا ہے ایک نا ایک دِن پِھسلتا ہے رات اور دِن بدلتے رہتے ہیں ایک کو دُوسرا نِگلتا ہے آگے بڑھنے کی جلد بازی میں ایک کو دُوسرا کُچلتا ہے فانی دُنیا میں ہے ثبات کہاں؟...
  7. امین شارق

    رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے غزل نمبر 174 شاعر امین شارؔق

    شکریہ صریر بھائی مقبول بھائی
  8. امین شارق

    رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے غزل نمبر 174 شاعر امین شارؔق

    روفی بھائی شکریہ غزل کی پسندیدگی کے لئے۔۔
  9. امین شارق

    رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے غزل نمبر 174 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ سر میں وزن میں لانے کی کوشش کرتا ہوں۔
  10. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    یاسر شاہ سر کند ذہن تو ہم جیسے سیکھنے والے طفلِ مکتب ہیں جو آپ جیسے روشن ذہن اساتذہ کرام سے اصلاح کے طلب گار رہتے ہیں۔ یہ اُجالا رخِ روشن کی جھلک ہے شاید اور اندھیرا ترے کاجل میں چُھپا رہتا ہے یاسر شاہ سر اس شعر میں محبوب کی خوب صورتی کو رُخِ روشن سے تشبیہ دینے کی کوشش کی ہے اور دوسرے مصرعے میں...
  11. امین شارق

    رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے غزل نمبر 174 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے یُوں جہاں کا ِنظام چلتا ہے جو اکڑ کر زمیں پہ چلتا ہے ایک نا ایک دِن پِھسلتا ہے رات اور دِن بدلتے رہتے ہیں ایک کو دُوسرا نِگلتا ہے آگے بڑھنے کی نفسا نفسی میں ایک کو دُوسرا کُچلتا ہے فانی دُنیا میں ہے ثبات کہاں؟ چڑھتا سُورج...
  12. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    یاسر شاہ سر کند ذہن تو ہم جیسے سیکھنے والے طفلِ مکتب ہیں جو آپ جیسے روشن ذہن اساتذہ کرام سے اصلاح کے طلب گار رہتے ہیں۔ یہ اُجالا رخِ روشن کی جھلک ہے شاید اور اندھیرا ترے کاجل میں چُھپا رہتا ہے یاسر شاہ سر اس شعر میں محبوب کی خوب صورتی کو رُخِ روشن سے تشبیہ دینے کی کوشش کی ہے اور دوسرے مصرعے میں...
  13. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    کیا بات ہے یاسر شاہ سر بہت اچھی اصلاح فرمائی۔مقطع سمیت دو اشعار نکال دئے ہیں ایک نئے مقطع کے ساتھ حاضر ہوتا ہوں۔ حُسن ایسے ترا آنچل میں چُھپا رہتا ہے چاند جیسے کوئی بادل میں چُھپا رہتا ہے کیا یہ شعر اب درست ہے؟ یہ اُجالا رخِ روشن کی جھلک ہے شاید اور اندھیرا ترے کاجل میں چُھپا رہتا ہے دل کے...
  14. امین شارق

    خُدا نے کہہ دیا جب کُن جہان سارے بنیں غزل نمبر 172 شاعر امین شارؔق

    شاعری موقوف کرنا تو میرے بس میں نہیں ہے البتہ ادبی مطالعہ جاری رکھوں گا۔
  15. امین شارق

    خُدا نے کہہ دیا جب کُن جہان سارے بنیں غزل نمبر 172 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ اساتذہ کرام سے گزارش ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ اس غزل میں میں کہاں غلطیاں کر بیٹھا ہوں جب کہ میری ناقص عقل کے مطابق۔ بنیں زیادہ تر جمع کے صیغے کے لئے استعمال کیا ہے جیسے جہان سارے بنیں تارے بنیں سہارے بنیں پیارے بنیں سِتارے بنیں نظارے بنیں کام سب تمہارے بنیں گوشوارے بنیں...
  16. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    غزل کی پسندیدگی کے لئے بہت شکریہ سیما صاحبہ۔
  17. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    شکریہ غزل پسند کرنے کے لئے صریر بھائی
  18. امین شارق

    حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے غزل نمبر 173 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن حُسن ایسے ترے آنچل میں چُھپا رہتا ہے چاند جیسے کوئی بادل میں چُھپا رہتا ہے دِن اُجالا رخِ روشن کی جھلک ہے شاید شب اندھیرا ترے کاجل میں چُھپا رہتا ہے دِل کے جذبات بیاں اُن سے نہیں کر پاتا وہ نشہ ہے یہ جو بوتل میں چُھپا رہتا ہے دِل کی...
  19. امین شارق

    برائے اصلاح: آگ ہوتی ہے جہاں پر بھی دھواں ہوتا ہے

    مقبول بھائی اچھی غزل ہے مطلع کے لیے ایک تجویز اگر آپ قبول فرمائیں تو۔۔ آگ ہوتی ہے جہاں پر بھی دھواں ہوتا ہے عشق ہو جائے تو پھر کب وہ نہاں ہوتا ہے
  20. امین شارق

    خُدا نے کہہ دیا جب کُن جہان سارے بنیں غزل نمبر 172 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن خُدا نے کہہ دیا جب کُن جہان سارے بنیں فلک، زمین، مہر، چاند اور تارے بنیں خُدا کو پانے کا نُسخہ بھی کِتنا آساں ہے خُدا کے بندوں کو چاہیں، خُدا کے پیارے بنیں نوازا ہے جِنہیں اللہ نے دولت و دِل سے تو اُن کو چاہئے مظلوموں کے سہارے بنیں جو نیک...
Top