الف عین سر یاسر شاہ
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
رات ڈھلتی ہے دِن نکلتا ہے
یُوں جہاں کا ِنظام چلتا ہے
جو اکڑ کر زمیں پہ چلتا ہے
ایک نا ایک دِن پِھسلتا ہے
رات اور دِن بدلتے رہتے ہیں
ایک کو دُوسرا نِگلتا ہے
آگے بڑھنے کی نفسا نفسی میں
ایک کو دُوسرا کُچلتا ہے
فانی دُنیا میں ہے ثبات کہاں؟
چڑھتا سُورج...