لمحے اجنبی سے ہیں
رشتے موسمی سے ہیں
حلیے مشتمل پتھر پہ
چہرے کاغذی سے ہیں
وہ جو تم نے مجھ سے کئے
وعدے عارضی سے ہیں
جسم خاکی نے سارے زخم
پائے دوستی سے ہیں
مقام علم وعرفاں میں
عاجز عاجزی سے ہیں
محفل کے تمام اساتذہ بالخصوص الف عین صاحب سے اصلاح کی خصوصی التجا ہے۔
ًًًًً
ً