سر غزل برائے اصلاح
الف عین عظیم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یہ کس کی بات کرتے ہو صدا آئی ہے جنت سے
تجھےجو گل بدن بولوں تو دیکھے حور حسرت سے
-------------
دعا ہے زندگی میں اب کوئی ایسا بھی دن آئے
وہ میرے سامنے بیٹھیں انہیں دیکھوں میں فرصت سے
-------------
نہیں ہمت کے اٹھ پاؤں مرے ہمدم...