نتائج تلاش

  1. انس معین

    جہیز لینا چھوڑ دیں مختصر مختصر

    یہ تجربے کی باتیں ہیں ۔ ہماری سمجھ سے تو باہر ہیں ۔ اور گفتگو کا رخ جس طرف جا رہا ہے ۔ بزرگوں کو اس مراسلے پر ٹیگ کریں ۔ :sneaky:
  2. انس معین

    برائے اصلاح : وہ جو سادہ اور بڑا معصوم ہے

    بہت شکریہ خلیل بھائی ۔
  3. انس معین

    برائے اصلاح : وہ جو سادہ اور بڑا معصوم ہے

    بہت شکریہ راحل بھائی ۔ سرکار آپ ہر دفعہ یہ برا نہ ماننے کا لکھ کر مجھے شرمندہ کرتے ہیں ۔ انشااللہ کوشش رہے گی کہ باقی مراسلوں میں بھی شرکت کروں ۔ جزاک اللہ
  4. انس معین

    برائے اصلاح : وہ جو سادہ اور بڑا معصوم ہے

    سر غزل برائے اصلاح الف عین عظیم وہ جو سادہ اور بہت معصوم ہے ہر گلی اس کے ستم کی دھوم ہے اس گلی سے جھک کے گزرو کہ یہاں آستانائے دلِ مرحوم ہے غیر سے ملنے چلے وہ ! اور ہمیں کب قیامت آئے گی معلوم ہے یہ مرا در در بھٹکنا ! بس تری بے رخی کا اک حسیں مفہوم ہے ہائے احمد تیری قسمت کیا کہوں ان کا ہو...
  5. انس معین

    غزل برائے اصلاح

    عمدہ غزل ہے فیضان بھائی ۔
  6. انس معین

    غزل برائے اصلاح : کوئی رہبر نہیں کوئی رہزن نہیں

    ایک سوال یہ ہے کہ اس بحر کے ارکان ہیں ۔ فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن جس طرح دوسری بحور جو کہ سالم ہوتی ہیں ان میں کوشش کی جاتی ہے کہ مصرع کا ایک حصہ پہلے ٹکڑے پر ہو ۔ فاعلن فاعلن پر یا مفاعیلن مفاعیلن پر اور دوسرا دوسرے پر ۔ کیا اس بحر میں اجازت ہے کہ ہم اس ترتیب کو خاطر میں نہ لائیں ۔ ایک جگہ...
  7. انس معین

    غزل برائے اصلاح : کوئی رہبر نہیں کوئی رہزن نہیں

    بہت شکریہ راحل بھائی ۔ آپ نے قیمتی وقت دیا ۔ جو اصلاح آپ نے دی اس پر استاد محترم کی متفق کی درجہ بندی دیکھ کر مزید خوشی ہوئی ، بہتری کی کوشش کرتا ہوں ۔ جزاک اللہ
  8. انس معین

    غزل برائے اصلاح : کوئی رہبر نہیں کوئی رہزن نہیں

    سر غزل برائے اصلاح : الف عین عظیم بے خو دی میں کوئی دوست دشمن نہیں کوئی رہبر نہیں کوئی رہزن نہیں ----------------------- گر یہ روئی نہیں تو یہ آنکھیں نہیں گر یہ بھیگا نہیں تو یہ دامن نہیں ----------------------- تیرے چہرے کو ہم چاند سا کیوں کہیں چاند روشن ہے پر اتنا روشن نہیں...
  9. انس معین

    دل یہ کرتا ہے اجتناب کروں (اصلاح طلب)

    الف عین عظیم سسٹر اس طرح اساتذہ کو ٹیگ لازمی کیا کریں ۔ تاکے ان تک نوٹیفکیشن پہنچ سکے۔
  10. انس معین

    غزل برائے اصلاح : سوا تیرے مرے دل کا علاجِ غم نہیں ممکن

    بہت شکریہ استاد محترم ۔ بہتر کرتا ہوں ۔
  11. انس معین

    غزل برائے اصلاح : سوا تیرے مرے دل کا علاجِ غم نہیں ممکن

    سر غزل برائے اصلاح : الف عین عظیم سوا تیرے مرے دل کا علاجِ غم نہیں ممکن لگے یہ جی کسی شے میں نہ چین آئے کہیں تجھ بن مری طرح دعا ہے کہ اسے بھی نیند نہ آئے وہ بھیگی بھیگی آنکھوں سے ستاروں کو تھکے گِن گِن بچھڑنے کا اردہ ہے ؟ چلو پھر شوق سے بچھڑو تمہارا بھی خدا ضا من ،ہمارا بھی خدا ضامن...
  12. انس معین

    برئے اصلاح : محبت ایک صحرا ہے جہاں دیوانے رہتے ہیں

    بہت شکریہ سر ۔ بہتر کرتا ہوں
  13. انس معین

    برئے اصلاح : محبت ایک صحرا ہے جہاں دیوانے رہتے ہیں

    سر غزل برائے اصلاح : الف عین عظیم محمد خلیل الرحمٰن ظہیراحمدظہیر شمع کے پاس جلنے کو اگر پروانے رہتے ہیں محبت ایک صحرا ہے جہاں دیوانے رہتے ہیں یہ راہِ عشق ہے صاحب یہاں کیا جان کی قیمت اگر کچھ سانس باقی ہیں تو کچھ نذرانے رہتے ہیں مرے کوچے کو مت آئیں وضع داروں کو سمجھا دو یہاں دیوانے...
  14. انس معین

    سبھی یہاں پر محبتوں میں سنا رہے ہیں سزا کی باتیں - برائے اصلاح

    بہت شکریہ عظیم بھائی بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔۔ جزاک اللہ
  15. انس معین

    سبھی یہاں پر محبتوں میں سنا رہے ہیں سزا کی باتیں - برائے اصلاح

    سر بہت شکریہ بہتر کرتا ہوں ۔ میاں تم کو کچھ باتیں سنانے کو جی چاہ رہا ہے (یہ سن کر پہلے تو میں ڈر گیا کے خدا جانے کون سی غلطی سرد ہو گئی ) جزاک اللہ
  16. انس معین

    سبھی یہاں پر محبتوں میں سنا رہے ہیں سزا کی باتیں - برائے اصلاح

    الف عین عظیم سبھی یہاں پر محبتوں میں سنا رہے ہیں سزا کی باتیں کوئی تو ہو گا جو اس نگر میں سنائے ان کی ادا کی باتیں ملے گا تجھ کو سکون کیسا تو چاہے کر لے ہزار سجدے کہ سر جھکایا نہیں ابھی اور تو کر رہا ہے جزا کی باتیں ہیں جب سے دلبر ہمارے روٹھے چمن بھی روٹھا نظارے روٹھا ہے بدلا بدلا صبا...
  17. انس معین

    یہ کس کی بات کرتے ہو صدا آئی ہے جنت سے

    جی خلیل بھائی ایسا ہی کچھ کہنا چاہا
  18. انس معین

    یہ کس کی بات کرتے ہو صدا آئی ہے جنت سے

    بہت شکریہ سر۔ بہتری کی کوشش کرتا ہوں ۔
  19. انس معین

    یہ کس کی بات کرتے ہو صدا آئی ہے جنت سے

    خلیل بھائی کی اصلاح کے بعد یہ کس کی بات کرتے ہو صدا آئی ہے جنت سے تمہیں جب گل بدن بولوں تو دیکھے حور حسرت سے ------------- دعا ہے زندگی میں اب کوئی ایسا بھی دن آئے وہ میرے سامنے بیٹھیں انہیں دیکھوں میں فرصت سے ------------- نہیں ہمت کہ اُٹھ پاؤں، مرے ہمدم سہارا دو دلِ مرحوم کی اب تو اٹھا لے جاؤ...
Top