وزن درست ہے۔ کچھ غلطیاں غلظ تصرفات کی وجہ سے آئی ہیں۔
یہاں تم ہی کو اگر مفا پر ڈالا جائے تو اسے تمہی لکھنا چاہیئے۔ لیکن یہاں تم ہی سے معنی میں زور آتا ہے۔ اس مصرعے کو اس طرح کر لیا جائے تو بہتر ہے "بتاؤ تم ہی اب جاناں "
چلو ڈالنے کا کوئی معنی نہیں لگ رہا۔ یوں بہتر ہے " مرے دل کی ہو تم دھڑکن "...