یہ محض اشتہارات میں نہیں ہوتا۔ آپ ایمبولینسز پہ غور کریں، ایکسیڈنٹس والی جگہوں پہ غور کریں، ٹریفک سائن بورڈز پہ غور کریں، یہ ایک طریقہ ہے انسان کو اپنی طرف متوجہ کر کے اس چیز کی اہمیت اجاگر کرنے کا۔
کئی الفاظ پبلک اٹینشن اور اس چیز کی مقصد و اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ایسے لکھے جاتے ہیں۔ اس طرح انسان غیر شعوری طور پر ان کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے کیونکہ یہ بھی انسانی فطرت ہے کہ وہ دوسروں کی غلطیوں کی طرف بہت جلدی متوجہ ہو جاتا ہے۔
اللھم صل علی محمد و علی آل محمد کما صلیت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید
اللھم بارك علی محمد و علی آل محمد کما بارکت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید
مسئلہ زمین سے "چاند دیکھنے" کا ہے، سائنس بھی خدا کی تخلیق ہے اور چاند بھی، مذہبی احکام بھی خدا کے نازل کردہ ہیں۔ لہذا چاند کو دور بین سے دیکھیں، سائنسی آنکھ سے یا ننگی آنکھ سے، چاند نظر آ گیا تو رمضان اور عید منائی جا سکتی ہے۔ کیلنڈر بنانا مسئلہ نہیں، بن بھی جائے گا، روز مرہ کاموں کے لیے استعمال...
اس میں "ان سب" کی جگہ "عوام" درست لفظ ہے۔ عدالتوں کے پیچھے چھپنا چھوڑ دیں، جہاں خاکیان کی حب الوطنی ثابت کرنے کے لیے فیض آباد دھرنا کیس میں حکومتی اپیل دائر ہو سکتی ہے تو وہاں غداروں کو واپس لانے کے لیے کیوں نہیں؟
ان سب کو لانا آپ کا کام ہے، کوئی عذر جو پچھلی حکومت کے لیے آپ برداشت نہ کرتے تھے آپ کے لیے بھی ناقابلِ قبول ہے۔ اور ہاں ساہیوال سانحے پہ مجرموں کو سزا ہو گئی؟
اللھم صل علی محمد و علی آل محمد کما صلیت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید
اللھم بارك علی محمد و علی آل محمد کما بارکت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید
اللھم صل علی محمد و علی آل محمد کما صلیت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید
اللھم بارك علی محمد و علی آل محمد کما بارکت علی ابراھیم و علی آل ابراھیم انك حمید مجید
اس اٹوٹ انگ کو شادی کے بعد اپنی بیوی سے کر لینے میں کوئی برائی پھیلنے کا خدشہ نہیں بلکہ میاں بیوی میں محبت بڑھتی ہے لہذا اس کو دبانے کا تو کوئی سوال ہی نہیں، سوال شادی سے پہلے یا بعد کا ہے۔ پہلے کرنے سے یقیناً جنسی روابط کی طرف راغب ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں اور حقیقی دنیا میں ایسا ہوتا ہے۔