نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید پیش ہے ،'' ہمسفر راستے کی دھول تو ہو''

    بہت شکرگزار ہوں جناب، دراصل مقطع میں میل کہنا چاہتا تھا، پھر پتی نہیں کیوں رُک گیا، البتہ دوسرے شعر میں واضح ہے میرے خیال سے تو کہ پیار میں کم سے کم بے اصولی منع ہونی چاہیے، اور یہی اک اصول بے اصولی کا بن جائے ہمسفر راستے کی دھول تو ہو سایہ افگن کہیں ببول تو ہو اس میں حجت کی بات کوئی نہیں سر...
  2. م

    ایک غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید پیش ہے ،'' ہمسفر راستے کی دھول تو ہو''

    ہمسفر راستے کی دھول تو ہو سایہ افگن کہیں ببول تو ہو اس میں حجت کی بات کوئی نہیں سر بھی پٹکوں، دعا قبول تو ہو یہ نہ ہو راستے میں مل جائے اپنے ہاتھوں میں ایک پھول تو ہو ہجر میں مُبتلا کیا اُس نے اور کچھ نا کرے، ملول تو ہو پیار میں امتناع لازم ہے بے اصولی کا اک اصول تو ہو دے،...
  3. م

    ایک ہلکی پھلکی سی غزل، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' اُس سے ملنا کمال ہو جائے''

    میں نے قاموس میں دیکھا تو تھا ، وہاں الف ل متشدد کے ساتھ اور ال ف ل ساکن کے ساتھ بھی تھا، موخرالزکر گھوڑے کے دو ٹانگوں پر کھڑا ہونا بیان کیا گیا تھا، شائد مغالطہ ہوا ہو
  4. م

    ایک ہلکی پھلکی سی غزل، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' اُس سے ملنا کمال ہو جائے''

    ایک اور تبدیلی اُس سے ملنا کمال ہو جائے روئے سادہ، گلال ہو جائے دیکھ کر اُس کو الف گھوڑے کی ہائے دُلکی سی چال ہو جائے کیا کریں خیر ہو گا مستقبل تھوڑا بہتر یہ حال ہو جائے روز ملتے تو ہو رقیبوں سے آج میرا خیال ہو جائے دولت حسن، بُخل کیسا ہے؟ آ کہ ڈھیلا یہ مال ہو جائے روک سکتے نہیں...
  5. م

    ایک ہلکی پھلکی سی غزل، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' اُس سے ملنا کمال ہو جائے''

    ایک تبدیلی اُس سے ملنا کمال ہو جائے روئے سادہ، گلال ہو جائے دیکھ کر اُس کو الف گھوڑے کی ہائے دُلکی سی چال ہو جائے کیا کریں خیر ہو گا مستقبل تھوڑا بہتر یہ حال ہو جائے روز ملتے تو ہو رقیبوں سے آج میرا خیال ہو جائے دولت حسن، بُخل کیسا ہے؟ آ کہ ڈھیلا یہ مال ہو جائے روک سکتے نہیں بُرائی...
  6. م

    ایک ہلکی پھلکی سی غزل، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' اُس سے ملنا کمال ہو جائے''

    اُس سے ملنا کمال ہو جائے روئے سادہ، گلال ہو جائے دیکھ کر اُس کو الف گھوڑے کی ہائے دُلکی سی چال ہو جائے کیا کریں خیر ہو گا مستقبل تھوڑا بہتر یہ حال ہو جائے روز ملتے ہو کیوں رقیبوں سے آج میرا خیال ہو جائے دولت حسن، بُخل کیسا ہے؟ آ کہ ڈھیلا یہ مال ہو جائے روک سکتے نہیں بُرائی کو...
  7. م

    ایک غزل برائے اصلاح، تنقید و تبصرہ کے ،'' بنانے والے، ترا ہے کمال اپنی جگہ ''

    جی اُستاد محترم تبدیل کیے دیتا ہوں ، یوں دیکھ لیجیے بنانے والے، ترا یہ کمال اپنی جگہ ادائیں اُس کی جدا، اور جمال، اپنی جگہ میں پوچھ بیٹھا محبت اُسے بھی ہے کہ نہیں جواب ہو کہ نہ ہو، ہے سوال اپنی جگہ مرا وہ ہے تو نہیں، ہو مگر تو سکتا ہے حقیقتوں سے پرے بھی خیال اپنی جگہ عروج دیکھ کے...
  8. م

    ایک غزل برائے اصلاح، تنقید و تبصرہ کے ،'' بنانے والے، ترا ہے کمال اپنی جگہ ''

    بنانے والے، ترا ہے کمال اپنی جگہ ادائیں اُس کی جدا، اور جمال، اپنی جگہ میں پوچھ بیٹھا محبت اُسے بھی ہے کہ نہیں جواب کچھ نہ دیا ہے سوال اپنی جگہ مرا وہ ہے تو نہیں، ہو مگر تو سکتا ہے حقیقتوں سے پرے بھی خیال اپنی جگہ بدل گیا میں تو تقدیر کیسے بدلو ں گا؟ جنوب اپنی جگہ پر،شمال اپنی جگہ...
  9. م

    غزل برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    یہ دو اشعار یوں دیکھ لیجیے جناب مساجد کو جائیں کھلے عام پی کر پہن لیتے ہیں لوگ احرام پی کر ان اشکوں کو آبِ بقا مانتا ہوں محبت میں ملتا ہے آرام پی کر
  10. م

    ایک غزل اساتذہ کرام کی توجہ چاہتی ہے،'' شکر ہے طرف جدائی مسئلہ کم ہی رہا'' اصلاح کیجیے گا ازراہ کرم

    مزید کچھ تبدیلیاں :angel: پھر ملے ہم، جب بھی بچھڑے، دائرہ کم ہی رہا تیری جانب سے جدائی، مسئلہ کم ہی رہا مکر ہم کو بھول پن نے مات دی ورنہ تجھے ٹھیک سے پہچان لیتے، شائبہ کم ہی رہا صورت احوال کی گہرائیاں سمجھے نہ ہم عکس کی منظر کشی کو آئنہ کم ہی رہا ہم سمجھ پاتے اداوں کو تری شائد مگر...
  11. م

    ایک نظم، تتلی،، اصلاح، تبصرے اور رہنُمائی کی غرض سے

    اُستاد محترم یہ خاص پس منظر کا حامل ہے :angel: دیو سے مراد یہاں خودکش ہیں جو دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں خاکی تو ہمارے یہاں بدنام ہے ہی ۔۔۔ رنگوں سے مراد کہ اب ہمیں رنگوں سے غرض نہیں، کوئی ہو جو منزل تک لے جائے :unsure:
Top