نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل بقصد اصلاح پیش ہے ،؛؛ ظلمتِ شب میں چھوڑ دیتے ہیں ۔۔

    یوں دیکھ لیجیے ظلمتِ شب میں چھوڑ دیتے ہیں رشتے سارے وہ توڑ دیتے ہیں یہ کہانی تھی بس یہیں تک ہی اب نیا ایک موڑ دیتے ہیں رشتے بنتے ہیں ٹوٹ جاتے ہیں چل کہیں اور جوڑ دیتے ہیں راز سب کے چھپائے ہانڈی میں بھر گئی ہے، تو پھوڑ دیتے ہیں تُم تو منزل تک آ گئے اظہر لوگ رستے میں چھوڑ دیتے ہیں
  2. م

    ایک غزل بقصد اصلاح پیش ہے ،؛؛ ظلمتِ شب میں چھوڑ دیتے ہیں ۔۔

    ظلمتِ شب میں چھوڑ دیتے ہیں رشتے سارے ہی توڑ دیتے ہیں یہ کہانی تھی بس یہیں تک ہی اب نیا ایک موڑ دیتے ہیں رشتے بنتے ہیں ٹوٹ جاتے ہیں چل کہیں اور جوڑ دیتے ہیں راز سب کے چھپائے ہانڈی میں بھر گئی ہے، تو پھوڑ دیتے ہیں تُم تو منزل تک آ گئے اظہر لوگ رستے میں چھوڑ دیتے ہیں
  3. م

    اک غزل تہاڈی رہنمائی دے لئی پیش ہے ،۔ گھپ ہنیرے وچ چھوڑ دینے آں ۔۔

    گھپ ہنیرے وچ چھوڑ دینے آں رشتے سارے ، توڑ دینے آں اے کہانڑی سی بس ایتھوں تک ہی ہن نواں اینوں موڑ دینے آں راز سب دے لکا کے رکھے سنڑ بھر گئی ہانڈی، پھوڑ دینے آں حوصلہ پن تے میرا سُٹیا جے جینڑا پئے گا، جوڑ دینے آں لبھدے پھردے محبتاں اظہر جی سانوں آکھو تے لوڑ دینے آں
  4. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    جی یوں دیکھ لیجیے ہر گھڑی دھڑکا ہے جیسے کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س میرے وہ نہیں پھرکیا ہے جوکھونے کو ہے لگ گیا تھا زندگی پر جیسے کوئی داغ عشق وقت کا پانی یہ لگتا ہے اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹنا ممکن نہیں ، میں کیا کروں بیج نفرت کا ہی میرے پاس جب بونے کو ہے آرزووں کے چراغو، لو ہی...
  5. م

    کیا یہ بحر ہے؟

    ایسے ٹھیک ہو جاتی گویا خیال اُس کا جواں تھا۔ میں تھا لہو کا سیل رواں تھا، میں تھا تلاش اُس کی عبث تھی، کرتا وجود اُس کا کہاں تھا، میں تھا بدل سکا میں کبھی نہ خود کو میں جیسا تیسا، جہاں تھا، میں تھا گلوں میں گُل کی طرح کھڑا وہ بہار کا وہ سماں تھا، میں تھا سرور کیسے نہ ہوتا اظہر لبوں...
  6. م

    کیا یہ بحر ہے؟

    بلکہ غزل ہی لیجیے جناب خیال اُس کا جواں تھا۔ میں تھا لہو بھی تیز رواں تھا، میں تھا تلاش اُس کی عبث تھی، کرتا وجود اُس کا کہاں تھا، میں تھا بدل سکا نہ کبھی خود کو میں میں جیسا تیسا، جہاں تھا، میں تھا گلوں کے بیچ کھڑا وہ جانم بہار کا وہ سماں تھا، میں تھا سرور کیسے نہ ہوتا اظہر لبوں سے...
  7. م

    کیا یہ بحر ہے؟

    ہا ہا ہا ہا وہی تو، دہ شعر موزوں کر بیٹھا تب ہی پوچھا نا، ویسے سُر بھی خوب اسکا خیال اُس کا جواں تھا۔ میں تھا لہو بھی تیز رواں تھا، میں تھا تلاش اُس کی عبث تھی، کرتا وجود اُس کا کہاں تھا، میں تھا
  8. م

    کیا یہ بحر ہے؟

    مفاعلن فاعلاتن فعلن
  9. م

    ایک غزل بغرض اصلاح پیش ہے،'' ہونٹوں سے دور جاتی، صدا ہو گیا تو کیا ''

    ہونٹوں سے دور جاتی، صدا ہو گیا تو کیا چپکے سے ایک دن میں ہوا ہو گیا تو کیا تُم سے نہیں ہے کوئی تعلق نہ واسطہ راضی میں ہوں نہیں ہوں ، خفا ہو گیا تو کیا دارالشفا کو جانے، وہ جانے طبیب کو اب اُس کے درد کی میں دوا ہو گیا تو کیا چسکے زبان کے جو تعقب میں آ گئے پھر عمر بھر کہا وہ سزا ہو گیا تو...
  10. م

    تازہ غزل بغرضِ اصلاح و تنقید۔۔۔رہا دربدر پھرا کُو بکُو۔۔۔محمد ذیشان نصر

    رہا دربدر پھر ا کُو بکُو رہی عمر بھر یہی آرزو دونو مصرع الگ الگ لگتے ہیں، در بدر کیوں پھرے، کو بکو اس کی وضاحت؟ کیا دربدر پھرنے کی آرزو تھی؟ اُستاد محترم کا انتظار کر لیجیے
  11. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    یوں دیکھ لیجیے جناب ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں پھر کیا ہے جوکھونے کو ہے بدنُما اک داغ الفت زندگی پر لگ گیا وقت کا پانی یہ لگتا ہے اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹ لوگےکس طرح بتلاو تو بیج نفرت کا تُمہارے پاس جب بونے کو ہے یاد کے غمناک شعلو، آنچ کچھ...
  12. م

    ممنوع خوابوں کی خوشبو

    حقیقتیں رنگین ہوں تو ہی اُن میں رنگ بھرے جاتے ہیں اور اگر تلخ ہوں تو رنگ کہاں سے لائے جائیں؟ کہانیاں صرف ایک پیغام کی محتاج ہوتی ہیں میری ادنی سی سوچ کے مطابق اور اُس کے ہونے والے واقعات کا تسلسل راوی کا بیان کردہ ہوتا ہے، یا پھر مشاہدہ نویس کو حاصل بصری معلومات اور اُس کی اپنی تشریحات کا محتاج...
  13. م

    ممنوع خوابوں کی خوشبو

    شکریہ جناب، آپ ہی سے سیکھ رہا ہوں
  14. م

    ممنوع خوابوں کی خوشبو

    شکریہ جناب
  15. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    اوہ ہو پتہ نہیں کس پینگ میں لکھ گیا ، معذرت قبول کیجیے گا ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں پھر کیا ہے جوکھونے کو ہے بدنُما اک داغ الفت زندگی پر لگ گیا وقت کا پانی یہ لگتا ہے اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹ لوگےکس طرح بتلاو تو بیج نفرت کا تُمہارے پاس جب بونے...
  16. م

    نئے سال کی آمد پر ،'' ظلم اور جبر، نئے سال چلا جائے گا ''

    جی معذرت چاہتا ہوں بھول گیا تھا ظلم اور جبر، نئے سال چلا جائے گا شائد انصاف کا اب کال چلا جائے گا یاد رکھنا ہے کہ ماضی ہے گیا اسفل میں بھول جائیں گےتو پھر حال چلا جائے گا خوش نصیبی وہ ملے گی ، جو ہوئی قسمت میں کچھ نہیں ہو گا اگر خال چلا جائے گا نغمگی شعر کی ہے بحر کی پابندی میں ورنہ ہر...
  17. م

    نئے سال کی آمد پر ،'' ظلم اور جبر، نئے سال چلا جائے گا ''

    ایک تبدیلی ظلم اور جبر، نئے سال چلا جائے گا شائد انصاف کا اب کال چلا جائے گا یاد رکھنا ہے کہ ماضی ہے گیا اسفل میں بھول جائیں گےتو پھر حال چلا جائے گا خوش نصیبی وہ ملے گی ، جو ہوئی قسمت میں کچھ نہیں ہو گا اگر خال چلا جائے گا نغمگی شعر کی ہے بحر کی پابندی میں ورنہ ہر گیت سے سُر تال چلا...
  18. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں تو پھر یہ کیاکھونے کو ہے بدنُما اک داغ الفت زندگی پر لگ گیا وقت کا پانی یہ لگتا ہے اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹ لے گا کس طرح بتلاو تو بیج نفرت کا تُمہارے پاس جب بونے کو ہے اے چراغو شور شعلوں کا ہی تُم مدہم کرو رات برپا...
  19. م

    ممنوع خوابوں کی خوشبو

    ممنوع خوابوں کی خوشبو یہ کوئی فسانہ نہیں ہے جو میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں، ایک بھیانک سچائی ہے، مانو سچ کا ایک عفریت منہ کھولے کھڑا ہے اور مجھے ہڑپ کر جانا چاہتا ہے، اور سچی بات تو یہ بھی ہے کہ میں خود بھی چاہتا ہوں کہ قصہ ختم ہو۔ لیکن یہ عفریت اذیت پسند ہے، اسے مجھے تڑپانے میں شائد مزہ آتا...
  20. م

    نگاہی یا رسول اللہ نگاہی --- سید شاکر القادری

    ماشا اللہ کیا خوب کلام ہے درت سجدہ گہ شاہانِ عالم جبینت عاشقاں را قبلہ گاہی گو کہ بہت کم سمجھ پاتا ہوں فارسی لیکن آسان فہم ہیں
Top