نتائج تلاش

  1. م

    ایک نظم، تتلی،، اصلاح، تبصرے اور رہنُمائی کی غرض سے

    وعلیکُم السلام و رحمتہ اللہ و باراکاتہ بہت ممنون ہوں جناب ، بہت درست فرمایا آپ نے، گویا یوں تتلی میں ننھی معصوم سی تتلی مجھکو اپنے گھر جانا ہے رستے میں اک دیو ہے بیٹھا پاس سے گزرو، جو پھٹ جائے کوئی جنگل میں ہے ایسا خاکی، نیلا،پیلا، کالا میرے گھر تک ساتھ میں جائے میر کی بحرہندی اتنے اچھے طریقے...
  2. م

    ایک نظم، تتلی،، اصلاح، تبصرے اور رہنُمائی کی غرض سے

    الف عین اُستاد محترم ننھی فعو ٹھیک ہے یا فاع؟
  3. م

    غزل برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    اگر اپ کوشش کریں تو خود ہی دوبارہ لکھیے ، پھر جہاں مشکل پیش آئی اساتذہ ہیں نا رہنُمائی کے لیے، میں تو خود سیکھ رہا ہوں جناب
  4. م

    ایک نظم، تتلی،، اصلاح، تبصرے اور رہنُمائی کی غرض سے

    تتلی میں ننھی معصوم سی تتلی مجھکو گھر تک جانا ہے رستے میں اک دیو ہے بیٹھا پاس سے گزرو، جو پھٹ جائے کوئی جنگل میں ہے ایسا خاکی، نیلا،پیلا، کالا میرے گھر تک ساتھ میں جائے
  5. م

    غزل برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    درد پیتا ھوں مگر جام پی کر کیا پھرے ھو تم سر عام پی کر درد پیتا ھوں مگر جام پی کر وحشت ہجر، سر عام پی کر ساقی آنکھوں سے تری جام پی کر، پینے کا کرتا ھوں میں کام پی کر. تُم بھی پی لو تو پتہ چل جائے کیسے ہوتے ہیں سبھی کام، پی کر
  6. م

    غزل برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    شمال و جنوب کے مصارع دکھتے ہیں بادی النظر میں دو اشعار یوں دیکھ لیجیے اور باقی خود کوشش کیجیے جب تک اساتذہ میں سے کوئی نہ کوئی متوجہ ہو ہی جائے گا درد پیتا ھوں مگر جام پی کر کیا پھرے ھو تم سر عام پی کر درد پیتا ھوں مگر جام پی کر وحشت ہجر، سر عام پی کر ساقی آنکھوں سے تری جام پی کر، پینے کا...
  7. م

    غزل برائے تبصرہ و تنقید

    یہ کشتیِ دل ڈول جاتی ہے، جب وہ برائے تبسم ہی لب کھولتے ہیں وہ آنکھیں ہیں ملتی، بہانے بہانے مگر جانے ہم بھاگنے کیوں لگے ہیں وہ چپکے سے آتی ہے اور بولتی ہے تو لوگوں کے کانوں میں رس گھل رہے ہیں اس شعر میں جمع کا صیغہ؟؟ کوئی اُستاد ہی روشنی ڈال سکتا ہے، رس گھل رہے ہیں؟ فضاوں میں آہوں کا دم...
  8. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    کچھ تبدیلیاں ہر گھڑی دھڑکا ہے جیسے کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں پھرکیا ہے جوکھونے کو ہے داغ اک ترک تعلق کا مرے دامن پہ ہے وقت کے اے بہتے دھارے، وہ ترے دھونے کو ہے اے چراغ آرزو، مدھم کرو کچھ اپنی لو رات برپا ہو گئی، ہر شحص اب سونے کو ہے وقت رہتے کاش کہ سنبھال لیں ہم...
  9. م

    ایک غزل اساتذہ کرام کی توجہ چاہتی ہے،'' شکر ہے طرف جدائی مسئلہ کم ہی رہا'' اصلاح کیجیے گا ازراہ کرم

    کچھ تبدیلیاں پھر ملے تھے، جب بھی بچھڑے، دائرہ کم ہی رہا تیری جانب سے جدائی، مسئلہ کم ہی رہا مکر ہم کو بھول پن نے مات دی ورنہ تجھے کب کہ ہم پہچان لیتے، شائبہ کم ہی رہا صورت احوال کی گہرائیاں سمجھے نہ ہم عکس کی منظر کشی کو آئنہ کم ہی رہا ہم سمجھ پاتے اداوں کو تری شائد مگر جور سے آزار...
  10. م

    ایک غزل اساتذہ کرام کی توجہ چاہتی ہے،'' شکر ہے طرف جدائی مسئلہ کم ہی رہا'' اصلاح کیجیے گا ازراہ کرم

    شکر ہے طرف جدائی مسئلہ کم ہی رہا پھر ملے تھے، جب بھی بچھڑے، دائرہ کم ہی رہا ہم کو اپنے بھول پن نے مات دی ورنہ مکر تجھ کو ہم پہچان لیتے، شائبہ کم ہی رہا صورت احوال کی گہرائیاں سمجھے نہ ہم عکس کی منظر کشی کو آئنہ کم ہی رہا ہم سمجھ پاتے اداوں کو تری شائد مگر جور سے آزار سے کچھ واسطہ کم...
  11. م

    ایک غزل ، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے ''

    جی یوں دیکھ لیجیے جناب دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے پھول، گجرا، رات اور پروا سہانی، کس لئے مجھ سے تیرا واسطہ کچھ بھی نہیں، تو نے کہا آنکھ کو دھندلا رہا، ہلکا سا پانی، کس لئے طربیہ اغیار کے قصے ہیں سارے، غم نہیں حزنیہ تاثیر میں ، میری کہانی، کس لئے بے ضرر، بے فیض پاوں میں پڑے رہتے...
  12. م

    مکمل ہونا ایک سال کا اردو محفل فورم پر

    بہت بہت مبارک ہو جناب، شاد رہیے
  13. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    اگر یوں کہوں تو جناب اُستاد ہر گھڑی دھڑکا ہے جیسے کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں پھرکیا ہے جوکھونے کو ہے داغ اک ترک تعلق کا مرے دامن پہ ہے وقت کا یہ بہتا پانی اب اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹنے کی کیا توقع میں کروں بیج نفرت کا ہی میرے پاس جب بونے کو ہے اے چراغ آرزو، مدھم...
  14. م

    ”فعولن فعولن فعولن فعولن“ کا کھیل

    ہمیں بھی بتاو، ہمیں بھی سکھاو بڑے علم والو، بڑا نام پاو زمانے کے سردو گرم راستوں پر چلے کیوں ہو تنہا، ہمیں بھی چلاو نہیں شاں مسلماں کی تفریق کرنا کھلاو سبھی کو، وہی خود جو کھاو کرو کھیل مستی، بھلانا نہیں ہے اگر وقت آئے تو مسجد کو جاو کرو یاد لوگوں کے افعال اچھے بُرا جو کیا تھا،...
  15. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    جی یوں دیکھ لیجیے جناب ہر گھڑی دھڑکا ہے جیسے کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں پھرکیا ہے جوکھونے کو ہے داغ اک ترک تعلق کا جبیں پر تھا لگا وقت کا یہ بہتا پانی اب اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹنے کی کیا توقع میں کروں بیج نفرت کا ہی میرے پاس جب بونے کو ہے یاد کے غمناک شعلو، آنچ...
  16. م

    ایک غزل ، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے ''

    یوں دیکھ لیجیے جناب دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے پھول، گجرا، رات اور پروا سہانی، کس لئے مجھ سے تیرا واسطہ کچھ بھی نہیں، تو نے کہا آنکھ کو دھندلا رہا، ہلکا سا پانی، کس لئے طربیہ اغیار کے قصے ہیں سارے، غم نہیں المیہ تاثیر میں ، میری کہانی، کس لئے اُس سے ملنا کیا ہے مشکل، اپنے...
  17. م

    نئے سال کی آمد پر ،'' ظلم اور جبر، نئے سال چلا جائے گا ''

    اُستاد محترم تاخیر کی معذرت کے ساتھ '' خال'' وہ سیاہ رنگ کا ٹیکہ بھی ہوتا ہے جو کسی کو نظر بد سے بچانے کے لیے لگایا جاتا ہے ظلم اور جبر، نئے سال چلا جائے گا شائد انصاف کا اب کال چلا جائے گا یاد رکھنا ہے کہ ماضی تو ہے بےکار گیا بھول جائیں گےتو پھر حال چلا جائے گا خوش نصیبی وہ ملے گی ،...
  18. م

    ایک غزل آپ کے مشوروں اور اصلاح کے لیے،'' ہر گھڑی دھڑکا ہے کیسا، کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے ''

    محترم اُستاد گُستاخی معاف کیجیے گا، اگر اجازت ہو تو کچھ تبدیلیاں کر لوں۔ آپ دیکھ لیجیے ذرا ہر گھڑی دھڑکا ہے جیسے کچھ نہ کچھ ہونے کو ہے پا س ہی جب کچھ نہیں پھرکیا ہے جوکھونے کو ہے داغ تھا ترک تعلق، پر مجھے امید ہے وقت کا بہتا یہ پانی اب اُسے دھونے کو ہے فصل الفت کاٹنے کی کیا توقع میں...
  19. م

    ایک غزل ، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے ''

    چھوٹی سی ایک تبدیلی دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے پھول، گجرا، رات اور پروا سہانی، کس لئے مجھ سے تیرا واسطہ کچھ بھی نہیں، تو نے کہا آنکھ کو دھندلا رہا، ہلکا سا پانی، کس لئے طربیہ اغیار کے قصے ہیں سارے ، ٹھیک ہے المیہ تاثیر میں ، میری کہانی، کس لئے لگ رہا ہے عشق میں کوئی کمی سی...
  20. م

    ایک غزل ، اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لیے،'' دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے ''

    دے گئے ہو ہجر کی آخر نشانی، کس لئے پھول، گجرا، رات اور پروا سہانی، کس لئے مجھ سے تیرا واسطہ کچھ بھی نہیں، چل ٹھیک ہے آنکھ کو دھندلا رہا، ہلکا سا پانی، کس لئے طربیہ اغیار کے قصے ہیں سارے ، ٹھیک ہے المیہ تاثیر میں ، میری کہانی، کس لئے لگ رہا ہے عشق میں کوئی کمی سی آ گئی ڈھونڈتا ہے بحرُ...
Top