نتائج تلاش

  1. صریر

    کھیل ہی کھیل میں “غیرمنقوط“الفاظ لکھیئے

    ہر اک اسی درد سے کراہ رہا ہے😢
  2. صریر

    آئیں گیتوں میں باتیں کریں

    بھنورے نے کھلایا پھول پھول تو لے گیا راج کنور بھنورے نے کھلایا پھول پھول تو لے گیا راج کنور بھنورے تو کہنا نہ بھول، پھول تجھے لگ جائے میری عمر بھنورے نے کھلایا پھول پھول تو لے گیا راج کنور۔۔۔
  3. صریر

    آئیں گیتوں میں باتیں کریں

    اڑ جا کالے کانواں تیرے منہ وچ کھنڈ پاواں ، لے جا تو سندیسا میرا میں صدقے جاواں ، باغوں میں پھر جھولے پڑگئے، پک گیان مٹھیاں انبیاں. یہ چہوٹی سی زندگی تے، راتان لمبیاں لمبیاں ، او گھر آجا پردیسی، کہ تیری میری اک جندڑی۔ او گھر آجا پردیسی، کہ تیری میری اک جندڑی۔۔۔۔
  4. صریر

    کھیل ہی کھیل میں “غیرمنقوط“الفاظ لکھیئے

    سرکارکو اطلاع دے دو، وہ مرہم اور مدد کرے گی۔
  5. صریر

    سائنسی شاعری

    کب تک رہے گا روح پہ پیراہنِ بدن کب تک ہوا اسیر رہے گی حباب میں شکیب جلالی
  6. صریر

    آئیں گیتوں میں باتیں کریں

    نصیب میں جس کے جو لکھا تھا وہ تیری محفل میں کام آیا کسی کے حصے میں پیاس آئی کسی کے حصے میں جام آیا نصیب میں جس کے جو لکھا تھا میں اک فسانہ ہوں بےکسی کا یہ حال ہے میری زندگی کا میں اک فسانہ ہوں بےکسی کا یہ حال ہے میری زندگی کا یہ حال ہے میری زندگی کا۔۔۔۔۔ نہ حسن ہی مجھ کو راس آیا نہ عشق ہی...
  7. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    غزل اصلاح کے بعد۔۔۔ قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل طاقت کے حق میں فیصلہ ہوتا ہے آج کل رِشتوں کا امتیاز ہے دولت کو دیکھ کر سب سے بڑا جہان میں پَیسہ ہے آج کل انداز میں اُسی کے جو اس بُت سے بات کی کافر کو دل شِکن مرا لہجہ ہے آج کل اجڑے چمن کے واسطے بلبل تو روتا رہ چُپ رہ کے غم یہ اور بھی بڑھتا...
  8. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    جی، یہ بہتر متبادل ہے۔
  9. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    جی، یہی سوچا ہے۔ کیا ' نالہ خواں' کی ترکیب درست ہوگی؟ بربادیِ چمن کو ہو بلبل تو نالہ خواں حوصلہ افزائی کے لئے بہت شکریہ محترم یاسر شاہ صاحب!! آپ اساتذہ کی رہنمائی میں، آگے بھی کوشش جاری رکھوں گا، ان شاء اللہ۔
  10. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    واقعی آپ کا مراسلہ پڑھنے کے بعد جب میں نے شعر پر دوبارہ غور کیا تو شعر کے یوں بھی معنی نکل رہے تھے، بھارت میں جس طرح سے مندر مسجد تنازعات چل رہے ہیں، میرا طنز زمینیں کھود کر خدا ڈھونڈنے والوں لوگوں پر تھا! اب بھارت میں اس شعر کا بلا وضاحت یہی مفہوم ہے ، لیکن ساتھ ہی شاید ایک نو آموز کی نا کام...
  11. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    بھارت کے ایک مشہور گیت کار ہیں، ویسے تو مشہور وہ ابھی ابھی ہی ہو ئے ہے، پہلے صرف گیت کار تھے، ویسے بھی بھارت میں مشہور اور گیت کار ہونا دو متضاد باتیں ہیں۔ ان حضرت کا یوٹیوب پر ایک چینل تھا، جس پر ان کا سب سے یہ رونا رہتا تھا کے اتنا اچھا لکھنے کے بعد بھی صرف ٣٠-٣٥ ہزار سبسکرائبرز ہیں لیکن...
  12. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    بابری مسجد ہتھیا لینے کے بعد اب ہندوؤں کی نظریں بنارس کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی عید گاہ پر ہے! انہیں وہ شِو کا مندر اور کرشنا کی جاے پیدائش بتارہے ہیں۔ گیان واپی مسجد اورنگزیب کے زمانے کی بنائی گئی ایک مسجد ہے، جہاں انہوں نے اپنے دعوے کی دلیل کے لئے ' آرکی لوجیکل سروے' ٹیم کو اطراف کی...
  13. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    رہنمائی کے لئے بہت شکریہ استاد محترم! یہ شعر نجی طور کا ہی ہے، تو اس کو ابھی کے لئے نکال ہی دیتا ہوں جب تک کہ مناسب متبادل ذہن میں نہیں آ جا تا۔۔
  14. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    محترم یاسر شاہ صاحب، آپ کی بات درست ہے، لیکن میں نے یہاں ہندوؤں کے خدا کی بات کی ہے، جن کا عقیدہ ہے کہ خدا ' پر لوک' یعنی آسمان میں رہتا ہے، جس کو پانے کے لئے ان کے بزرگ ہمالیہ پربت پہ جاتے تھے، لیکن آج کل ہندو مسجدوں اور درگاہوں کی زمینوں کے نیچے اپنے خدا کے متلاشی ہیں، کہ کوئی مورت...
  15. صریر

    قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل(غزل برائے اصلاح)

    الف عین سید عاطف علی یاسر شاہ شکیب ظہیر احمد ظہیر محترم اساتذہ کرام،آداب! بغرض اصلاح ایک غزل پیش خدمت ہے۔ آپ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قانون اس جہان کا کیسا ہے آج کل طاقت کے حق میں فیصلہ ہوتا ہے آج کل رِشتوں کا امتیاز ہے دولت کو دیکھ کر سب سے بڑا جہان میں پَیسہ...
  16. صریر

    آئیں گیتوں میں باتیں کریں

    دنیا میں ہم آئے ہیں تو جینا ہی پڑے گا، جیون ہے اگر زہر تو پینا ہی پڑے گا مالک ہے ترے ساتھ، تُو غم سے نہ ڈر اے دل محنت کرے انسان تو کیا کام ہے مشکل۔ غم جس نے دیے۔۔۔ غم جس نے دیے ہیں وہی غم دور کرے گا دنیا میں ہم آئے ہیں تو جینا ہی پڑے گا۔۔۔
  17. صریر

    آئیں گیتوں میں باتیں کریں

    آج پرانی راہوں سے، کوئی مجھے آواز نہ دے درد میں ڈوبے گیت نہ دے، غم کا سسکتا ساز نہ دے آج پرانی راہوں سے۔۔۔۔ ٹوٹ چکے سب پیار کے بندھن، آج کوئی زنجیر نہیں شِیشَۂ دِل میں ارمانوں کی آج کوئی تصویر نہیں اب شاد ہوں میں، آزاد ہوں میں کچھ کام نہیں ہے آہوں سے آج پرانی راہوں سے۔۔۔
Top