رسل و ملک پہ درود ہو وہی جانے اُنکے شمار کو
مگر ایک ایسا دکھاتو دوجو شفیعِ روزِ شمار ہے
گنہِ رضا کا حساب کیا وہ اگرچہ لاکھوں سے ہیں سِوا
مگر اے عَفوُ تِرے عَفو کا نہ حساب ہے نہ شمار ہے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سبحان اللہ
خطا كار بندے كى سارى خطائيں
بھلا دينے والا فقط ايك تو ہے
مصائب كى دلدل ميں گھرتے ہوؤں كو
وہ جس نے سنبھالا فقط ايك تو ہے
وہ جس نے سدا اپنے بندے كے سر سے
ہر آفت كو ٹالا فقط ايك تو ہے
بے شک
قولِ فیصل ہے رسول اللہ ﷺ کا ایک ایک قول
صادق وبرحق ہے اس محبوب کی ایک ایک بات
میں کروں کیونکر ادا اس کی ثنا گوئی کا حق
کس زباں سے سرورِ عالم ﷺ کی گنواؤں صفات
سبحان اللہ کمال ہے
جتنی تندی تِری نفرت کے خدو خال میں ہے
اتنی شدت سے تو میں نے تجھے چاہا بھی نہیں
ہجر کی رات کا عالم بھی عجب عالم ہے
وقت رکتا بھی نہیں اور گزرتا بھی نہیں
ہائے وہ اشکِ تمنا جو دَمِ پرسشِ دوست
دل میں ٹھہرا بھی نہیں آنکھ سے ٹپکا بھی نہیں
بہت عمدہ انتخاب
اللھم صل علٰی محمد و علٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم و علٰی آل ابراھیم انک حمید مجید ۔
اللھم بارک علٰی محمد و علٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم و علٰی آل ابراھیم انک حمید مجید ۔
رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ﴿٢٤﴾
(سورة الإسراء)
ترجمہ : اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے (رحمت و شفقت سے) پالا تھا۔