بال جبریل سے
ہر چيز ہے محو خود نمائي
ہر ذرہ شہيد کبريائي
بے ذوق نمود زندگي ، موت
تعمير خودي ميں ہے خدائي
رائي زور خودي سے پربت
پربت ضعف خودي سے رائي
تارے آوارہ و کم آميز
تقدير وجود ہے جدائي
يہ پچھلے پہر کا زرد رو چاند
بے راز و نياز آشنائي
تيري قنديل ہے ترا دل
تو آپ ہے اپني روشنائي
اک تو ہے کہ...