نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    انتخابِ میر وزیر علی صبا لکھنوی

    بزمِ جہاں سے، عیش ہمارا، اُٹھا لیا کیا قہر ہے، ہمیں نہ خدایا! اٹھا لیا؟ وہ مست ہیں، کہ مار لیا آسمان کو جب ہاتھ میں، شراب کا شیشا اٹھا لیا میرے جنوں کا حال جو لیلیٰ نے کہہ دیا مجنوں نے دشت سے، عمل اپنا اٹھا لیا آمد سنی جو باغ میں، اس بادہ خوار کی گل نے پیالہ، سرو نے مینا، اٹھا لیا...
  2. نوید صادق

    انتخابِ میر وزیر علی صبا لکھنوی

    کون ہو گا جو نہ محوِ رُخِ زیبا ہو گا؟ سیر کو آپ جو نکلیں گی، تماشا ہو گا کشتئ مے کی طرف دیکھ رہا ہے ساقی لہر آئی ہے تو خیمہ لبِ دریا ہو گا اے جنوں! بن گئیں پاؤں کی رگیں، زنجیریں میں وہ لاغر ہوں کہ مجنوں بھی توانا ہو گا دیکھ پچھتائے گا تو ، کیوں مجھے تڑپاتا ہے آفت آئے گی، زمانہ تہہ...
  3. نوید صادق

    انتخابِ میر وزیر علی صبا لکھنوی

    بندہ کسی کی یاد میں جب چشم تر ہوا گردوں کے ڈوبنے کا فرشتوں کا ڈر ہوا پیدا ہوئے ہیں ہم مئے عرفاں کے واسطے اس آفتاب کے لئے دورِ قمر ہوا جنسِ وفا کی بو نہیں بازارِ دہر میں بے وقت اپنا اس گذری میں گذر ہوا آغازِ عشق ہی میں ہمیں موت آ گئ آگاہ بھی نہ حال سے وہ بے خبر ہوا نوعِ دگر کروں...
  4. نوید صادق

    ہم تم ہوں گے بادل ہوگا۔۔۔ مسعود ملک

    اس غزل کے شاعر کا نام " فاروق روکھڑی" ہے۔ اسی غزل کا ایک شعر جو مسعود ملک نے گایا نہیں تھا باتوں میں نادانی ہو گی بھولا بھالا سانول ہو گا
  5. نوید صادق

    کسی کے تلخ لہجے پر حلاوت ہو گئی ہم سے۔۔۔۔

    سادگی ہے تو ۔۔۔۔۔۔۔ کون نہ مر جائے، اے خدا مذاق ہے تو بھائ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مزا نہیں آیا۔
  6. نوید صادق

    کیا غالب کی شاعری عاشقانہ شاعری ہے؟

    بڑا شاعر اپنے عہد کے حالات کو من و عن اپنی شاعری کا موضوع نہیں بناتا۔ لیکن اس کی شاعری پر ان چیزوں کا اثر بڑا واضح ہوتا ہے۔ غالب کے عہد کو جو مسائل درپیش تھے وہ کم و بیش آج بھی ہمیں درپیش ہیں۔ غالب نے ان کو اپنا موضوع نہیں بنایا لیکن ان کے اثرات اس کے کلام پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ باقی اس کے خطوط...
  7. نوید صادق

    کسی کے تلخ لہجے پر حلاوت ہو گئی ہم سے۔۔۔۔

    اعجاز بھائ، وارث بھائی! آپ دونوں کہاں ہیں۔ یہاں ہمیں آپ کا شدت سے انتظار ہے۔
  8. نوید صادق

    آج کا شعر - 3

    مجھ کو رونے سے ہے نفرت شہرت کیا کروں درد بہت ہوتا ہے شاعر: شہرت بخاری
  9. نوید صادق

    تنقید و اصلاح درکار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م۔م۔مغل

    ہم اسے کس کے کس پیغام کا جواب سمجھیں۔
  10. نوید صادق

    اتنا بھی آسان نہیں

    ارے آپ کے مصرعہ کو فیل کرنے کی جرات کس نی کی ہے؟؟؟
  11. نوید صادق

    تنقید و اصلاح درکار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م۔م۔مغل

    بھئ آپ سے یہ کس نے کہدیا کہ میں شام کو جواب دے رہا ہوًں:-|؟
  12. نوید صادق

    تنقید و اصلاح درکار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م۔م۔مغل

    یہ بڑا آسان کام ہے بھیا!! مجھے تو اس کا علم ہی نہ تھا۔:music:
  13. نوید صادق

    تنقید و اصلاح درکار ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م۔م۔مغل

    فی الحال رسید حاضر ہے، تفصیل شام کو۔
  14. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    شب وصل کی بھی چین سے کیوں کر بسر کریں جب یوں نگاہبانئ مرغِ سحر کریں محفل میں اک نگاہ اگر وہ ادھر کریں سو سو اشارے غیر سے پھر رات بھر کریں طوفانِ نوح لانے سے اے چشم فائدہ؟ دو اشک بھی بہت ہیں، اگر کچھ اثر کریں آز و ہوس سے خلق ہوا ہے یہ نامراد دل پر نگاہ کیا ہے، وہ مجھ پر نظر کریں...
  15. نوید صادق

    انتخابِ میر وزیر علی صبا لکھنوی

    واعظ کے، میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا جامِ شراب لائے بھی، ساقی کدھر گیا بلبل کہاں، بہار کہاں، باغباں کہاں وہ دن گذر گئے، وہ زمانہ گذر گیا جھوٹوں کا بادشاہ کہوں، اے صنم تجھے یہ حال ہے کہ بات کہی اور مکر گیا ایسی کفن کی قطع پسند آ گئ ہمیں دل سے ہمارے جامہء ہستی اتر گیا صورت ہمارے دیدہء...
  16. نوید صادق

    انتخابِ میر وزیر علی صبا لکھنوی

    نیا سوانگ لائے ہیں عشقِ صنم میں ذرا کوئی دیکھے تماشا ہمارا نکل جائے گی سب کجی آسماں کی کبھی تو پھرے گا زمانا ہمارا دلایا گیا فاتحہ جامِ مے پر ہوا میکدے میں پیالا ہمارا شبِ ہجر میں عرش تک ہل رہا ہے بہت دور جاتا ہے نالا ہمارا ترے ہاتھ سے واشدِ دل نہ ہو گی کھلے گا نہ تجھ سے معما...
  17. نوید صادق

    یہ شرک ہے تصّورِ حسن وجمال میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذہین شاہ تاجی

    حضرت اب کروا بھی دیں استفادہ،
  18. نوید صادق

    اتنا بھی آسان نہیں

    بھائی! بات یوں ہے کہ اگر کوئی آپ سے یہ پوچھ لیتا کہ آپ نے اس غزل کو فیل کیوں کر رکھا ہے تو آپ کیا جواب دیتے، اب کم از کم جواب تو آپ کو مل گیا ہے۔
  19. نوید صادق

    آج کا شعر - 3

    تمہارا نام رٹنے کے بہانے ہمارا رزق طوطے کھا رہے ہیں شاعر: ظفر اقبال
  20. نوید صادق

    اتنا بھی آسان نہیں

    رکھنے لائق شعر نہیں ہے، پھول زخمی ہیں، اگر گلدان مل جائے تو کیا انکے زخم مندمل ہو جائیں گے۔ اپنا فلسفہ بیان کریں۔ بہت دور کی کوڑی بھی لائیں تو پھول کو انسان کہہ لیں، اور گلدان کو گھر۔ پھر بھی شعر کی ساخت ایسی نہیں کہ اسے رکھا جائے۔ میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے۔ یہی کہنا چاہتے ہیں نا...
Top