نتائج تلاش

  1. عمران شناور

    بکھرتا پھول جیسے شاخ پر اچھا نہیں لگتا-صابر ظفر

    پیاسا صحرا جی!‌بہت شکریہ نوید بھائی آپ کا بھی شکریہ (غلطی سے پاک غزل پوسٹ کرنے کے لیے)
  2. عمران شناور

    بشیر بدر اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا ( بشیر بدر)

    بہت اچھی غزل ہے۔ سارہ خان بہت شکریہ شیئر کرنے کے لیے
  3. عمران شناور

    ناصر کاظمی گئے دنوں کا سراغ لیکر کہاں سے آیا کدھر گیا وہ - ناصر کاظمی

    بہت شکریہ فاروقی صاحب۔ بہت شکریہ پیاسا صحرا جی! بہت اچھی غزل شیئر کی آپ نے۔
  4. عمران شناور

    بہادر شاہ ظفر اس جہاں میں آکے ہم کیا کر چلے ۔ بہادر شاہ ظفر

    بہت اچھی غزل ہے۔ شیئر کرنے کے لیے شکریہ
  5. عمران شناور

    بہادر شاہ ظفر یا مجھے افسرِ شاہانہ بنایا ہوتا ۔ بہادر شاہ ظفر

    سخنور جی!‌بہت شکریہ ایک اچھی غزل شیئر کرنے کے لیے
  6. عمران شناور

    ابن انشا یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں! - ابن انشا

    پیاسا صحرا جی! بہت شکریہ جناب شیئر کرنے کے لیے۔
  7. عمران شناور

    قتیل شفائی یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی - قتیل شفائی

    بہت شکریہ سخنور جی! بہت اچھی غزل ہے۔ پہلی مرتبہ پڑھی ہے۔ شیئر کرنے کے لیے بہت شکریہ تیسرے شعر کے پہلے مصرعہ میں گڑ بڑ ہے۔ پلیز درست فرما دیں۔ شکریہ
  8. عمران شناور

    فراز وہ جو آ‌جاتے تھے آنکھوں میں ستارے لے کر - احمد فراز

    سارہ خان احمد فراز صاحب کی بہت اچھی غزل پوسٹ کرنے کے لیے بہت بہت شکریہ
  9. عمران شناور

    غزل ۔ تشنگی بھی سراب ہے شاید ۔ محمد احمدؔ

    بہت خوب احمد بھائی۔ بہت اچھی غزل ہے۔ مبارک ہو
  10. عمران شناور

    جگر زندگی ہے مگر پرائی ہے (جگر مراد آبادی)

    شاہ جی بہت شکریہ! وارث صاحب! میں تو ممنون ہوں زمانے کا سیکھ لیتا ہوں جو سکھاتا ہے آئندہ خیال رکھا جائے گا۔
  11. عمران شناور

    جگر زندگی ہے مگر پرائی ہے (جگر مراد آبادی)

    زندگی ہے مگر پرائی ہے مرگِ غیرت! تری دہائی ہے جب مسرت قریب آئی ہے غم نے کیا کیا ہنسی اڑائی ہے حسن نے جب شکست کھائی ہے عشق کی جان پر بن آئی ہے عشق کو زعمِ پارسائی ہے حسنِ کافر! تری دہائی ہے ہائے وہ سبزہء چمن کہ جسے سایہء گل میں نیند آئی ہے عشق ہے اس مقام پر کہ جہاں زندگی نے...
  12. عمران شناور

    اک تازہ غزل پیش خدمت ہے

    بہت خوب انیس صاحب! بہت اچھے اشعار ہیں۔ شکریہ
  13. عمران شناور

    جگر جہل خرد نے دن يہ دکھائے - جگر مراد آبادی

    جہلِ خرد نے دن یہ دکھائے (جگر مراد آبادی) دل پاکستانی صاحب بہت خوب غزل شیئر کی ہے۔ لیکن کچھ غلطیاں تھیں اس لیے پوری غلط پوسٹ کر رہا ہوں۔ جہلِ خرد نے دن يہ دکھائے گھٹ گئے انساں بڑھ گئے سائے ہائے وہ کيونکر دل بہلائے غم بھی جس کو راس نہ آئے ضد پر عشق اگر آ جائے پانی چھڑکے‘ آگ لگائے...
  14. عمران شناور

    جگر ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گيا - جگر مراد آبادی

    مکمل غزل حاضر ہے: شکستِ توبہ ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا لہروں سے کھیلتا ہوا‘ لہرا کے پی گیا بے کیفیوں کے کیف سے گھبرا کے پی گیا توبہ کو توبہ تاڑ کے‘ تھرا کے پی گیا زاہد‘ یہ میری شوخیِ رندانہ دیکھنا! رحمت کو باتوں باتوں میں بہلا کے پی گیا سر مستیِ ازل مجھے جب یاد...
  15. عمران شناور

    جگر ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گيا - جگر مراد آبادی

    یہ شعر جگر کا نہیں ہے بلکہ اسے پڑھ کر تو جگر اچھلتا ہے
Top