نتائج تلاش

  1. مقبول

    ساقی کے ہاتھوں پینے کے دوران بک گئے

    ایک غزل پر طبع آزمائی کرتے ہوئے اشعار کی تعداد زیادہ ہو گئی تو اتفاقاً “دو غزلہ” کی گُنجائش بن گئی ۔ غزل نمبر ۱ پیشِ خدمت ہے ۔ اشعار کی جفت تعداد پر معذرت! ۔ بیوپار ختم ہو گئے دالان بک گئے اب چھت کے نیچے رہنے کے امکان بک گئے مدہوش گر نہ ہوتے تو...
  2. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    محترم الف عین صاحب سر، بہترین ہو گیا ہے ۔ بہت شُکریہ شروع میں “یہ “ کی جگہ اگر “میں” ہی رکھا جائے تب بھی وزن پورا ہونا چاہیئے۔ کیا ایسا کرنا درست ہو گا؟
  3. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    محترم الف عین صاحب اس شعر کو نکال دیتا ہوں اس شعر کو بھی نکال دیتا ہوں میں بھی ارے کے بغیر کہنا چاہتا ہوں۔ کیا ارے کے بغیر وزن درست ہو گا؟ میں خود اپنے لیے اور لوگوں کے اس سے متعلق سوالات کا جواب دینے کے لیے بھی اسے مزید جاننا چاہتا ہوں جی، درست کرتا ہوں درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں...
  4. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    الف عین سر! آپ کی رائے کا منتظر ہوں شُکریہ
  5. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    محترم الف عین صاحب دو اشعار کی درستگی کے بعد مکمل غزل آپ کی خدمت میں منظوری کے لیے پیش کر رہا ہوں ۔ سُنتا رہا انکار میں دن رات مسلسل کھاتی رہی یوں میری انا مات مسلسل میرے عدو کو لکھتا ہے رُقعات مسلسل کرتا ہے وُہ مجروح یوں...
  6. مقبول

    غزل- یہ میرے آگے ہیں شمر وُہ میرے پیچھے ہیں یزید

    استادِ محترم! میں سرپرستی کے لیے آپ کا ممنون ہوں ۔ بہت شُکریہ ۔ الّلہ آ پ کو بہترین صحت کے ساتھ سلامت رکھے
  7. مقبول

    غزل- یہ میرے آگے ہیں شمر وُہ میرے پیچھے ہیں یزید

    الف عین سر، نظرِ ثانی کا شُکریہ اب دیکھیے تیرے تبسم کو ہر اک دُکھ کی دواسمجھا تھا میں قدموں کی تیری دھول کو خاکِ شفاسمجھا تھا میں لالچ ،خیانت، جھوٹ سے بھی ماوراسمجھا تھا میں وُہ راہزن تھے لوگ جن کو رہنُما سمجھا تھا میں تھا ایک بندوبَست میرے باندھ لینے کے لیے زُلفیں بڑھانے کو تری حسنِ...
  8. مقبول

    غزل- یہ میرے آگے ہیں شمر وُہ میرے پیچھے ہیں یزید

    الف عین سر، یہ غزل تصیح کے بعد آپ کی توجہ کی طالب ہے۔ شکریہ تیرے تبسم کو ہر اک دُکھ کی دوا سمجھا تھا میں قدموں کی تیری دھول کو خاکِ شفا سمجھا تھا میں لالچ ،خیانت، جھوٹ سے بھی ماورا سمجھا تھا میں وُہ راہزن تھے لوگ جن کو رہنُما سمجھا تھا میں تھا ایک بندوبست میرے باندھ لینے کے لیے زُلفیں بڑھائے...
  9. مقبول

    کوئی خوشی سے مر گیا قسمت سے ہار کر

    میری تُک بندی دیکھیے عُسرت میں ساری زندگی ہی وُہ گُذارکر کوئی خوشی سے مر گیا قسمت سے ہار کر یا زندگی میں آ کے مُجھے زیرِ بار کر یا چھوڑ جا تو مُجھ کو یہ قصّہ ہی پارکر کرتی یقیں فقیر کا سرکار کیوں نہیں کیا بیٹھ جاؤں چوک میں کپڑے اُتارکر دو سوکھی روٹیاں ہی ملیں کھانے کو اُسے مزدور تھک کے لوٹا...
  10. مقبول

    ایک قطعہ تمام اساتذہ کرام کے اعزاز میں

    جی ، بہتر شکریہ
  11. مقبول

    ایک قطعہ تمام اساتذہ کرام کے اعزاز میں

    سر، ایک اور لڑی میں اس موضوع پر سیر حاصل بحث موجود ہے جو میں نے پڑھ لی ہے ۔ شُکریہ
  12. مقبول

    ایک قطعہ تمام اساتذہ کرام کے اعزاز میں

    جی، ٹھیک ہے میرے علم میں غیر مستعمل وزن کا پہلو تھا ۔ جب میں نے یہ لڑی ارسال کی تو مجھے توقع تھی کہ محترم اساتذہ کرام سے اس پر تبصرہ آ سکتا ہے۔ لمیں تمام تبصروں کو اپنے لیے سیکھنے کے مواقع سمجھتا ہوں ۔ اور میں سوالات کر کے سیکھتا ہوں آپ کی اجازت سے اس موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے ایک سوال کرنا...
  13. مقبول

    غزل- یہ میرے آگے ہیں شمر وُہ میرے پیچھے ہیں یزید

    محترم الف عین صاحب آپ کے تبصرے کی بنیاد پر یہ تصیح شُدہ غزل آپ کی نگاہِ کرم کی منتظر ہے ۔ الّلہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے
  14. مقبول

    ایک قطعہ تمام اساتذہ کرام کے اعزاز میں

    سر، میں نے عروض ڈاٹ کام اور عروض گاہ دونوں پر جانچا تو یہ نتیجہ آیا تمام مصرعوں کی بحر “ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف” آ رہی ہے پہلے تین مصرعے “مفعول مفاعیلن مفعول فعولن” کے وزن پر آ رہے ہیں چوتھا مصرعہ “ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن “ کے وزن پر ہے کیا یہ بحر اور اوزان درست نہیں ہیں ۔ براہِ مہر...
  15. مقبول

    ایک قطعہ تمام اساتذہ کرام کے اعزاز میں

    ایسے با علم مُرشد پاؤں گا کہاں میں اس بزم سے جاؤں تو جاؤں گا کہاں میں جانچیں ہیں بہت گہرا ہر شعر کو مقبول اور سیکھنے کی پیاس بُجھاؤں گا کہاں میں
  16. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    اپ کی رہنمائی کا بہت شکریہ کیا غزل کے باقی اشعار بھی آپ کو درست لگے؟
  17. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    سر، یہ اشعار کُچھ ایسے شاید درست لگتے ہیں سُنتا رہا انکار میں دن رات مسلسل کھاتی رہی یوں میری انا مات مسلسل جتنی بھی مُلاقات کی تھی مانگی دُعائیں ہوتی رہیں سب ردّ مناجات مسلسل
  18. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    سر ، اس طرح شاید اشعا درست ہو جاتے ہیں سُنتا رہا انکار میں دن رات مسلسل کھاتی رہی یوں میری انا مات مسلسل جتنی بھی ملاقات کی تھی مانگی دُعائیں ہوتی رہیں سب ردّ مناجات مسلسل
  19. مقبول

    کرتا رہا انکار میں برداشت مسلسل

    یہ بھی دیکھیے سُنتا رہا انکار میں دن رات مسلسل ہوتی رہی میری انا کو مات مسلسل جتنی بھی ملاقات کی مانگی ہیں دُعائیں ہوتی رہیں رد سب ہی مناجات مسلسل
Top